آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ کے 6 سال مکمل

مشہور زمانہ آپریشن ” سوفٹ ریٹارٹ ” کو آج 27 فروری کو 6 سال مکمل ہوگئے ہیں اور اس آپریشن پر پاکستانی اور بھارتی میڈیا کے علاوہ عالمی میڈیا میں بھی تبصرے اور تجزیے پیش کیے جارہے ہیں ۔ پاکستان کے ریاستی عہدے داروں اور مختلف سیاسی لیڈروں کے علاوہ اس موقع کی مناسبت سے افواج پاکستان کے ترجمان ادارے آئی ایس پی آر نے نہ صرف یہ کہ ایک تفصیلی بیان جاری کیا ہے بلکہ ایک نغمہ بھی تیار کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ 6 برس قبل آج ہی کے دن پاکستان کی مسلح افواج خصوصاً پاک فضائیہ نے مہارت اور جرات کا بہترین مظاہرہ کرتے ہوئے بھارت کو بھرپور جواب دیا اور یہ ثابت کیا کہ پاکستان کی افواج اپنی مٹی ، عوام اور سرحدوں کا نہ صرف یہ کہ دفاع کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں بلکہ ضرورت پڑنے پر دشمن کے خلاف ہر قسم کی کامیاب جواب اور ردعمل کی جرات بھی رکھتی ہیں ۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان خطے اور عالمی امن کے قیام اور استحکام میں بھرپور کردار ادا کرنے کا خواہاں ہے تاہم پاکستان کی افواج 27 فروری کی طرح ہر قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب رکھنے کی طاقت اور صلاحیت بھی رکھتی ہیں ۔ کہا گیا ہے کہ پاک فضائیہ نے اس دن اپنی صلاحیتوں اور مہارت کا بہترین مظاہرہ کرتے ہوئے نہ صرف پاکستان کے دفاع کو یقینی بنایا بلکہ اپنے ملک اور عوام کا سر فخر سے بلند کیا۔

6 برس قبل بھارتی قابض کشمیر میں ” پانامہ اٹیک ” کے نام پر ایک حملہ کیا گیا جس کی ذمہ داری مودی سرکار نے فوری طور پر پاکستان پر ڈالنے کی مہم چلائی اور عوام کے علاوہ بھارتی میڈیا نے بھی اپنی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ اس دباؤ سے نکلنے کے لیے خیبرپختونخوا کے ہزارہ ڈویژن میں ” بالاکوٹ ایئر سٹرایک ” کے نام پر بھارتی طیاروں نے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس کے جنگی طیاروں نے بالاکوٹ میں موجود ” دہشت گرد کیمپوں” کو نشانہ بنایا ہے۔ بھارت میں اس فالس آپریشن پر بڑا جشن منایا گیا جبکہ پاکستان کا موقف رہا کہ بھارتی طیاروں نے کسی کیمپ یا ابادی کی بجائے اپنے عوام اور میڈیا کی ” تسلی” کے لیے خالی جنگل میں چند بم گرائے اور جب بھارتی فضائیہ کو پاکستان فضائیہ کی نقل و حرکت کی اطلاعات ملیں تو بھارتی طیارے پاکستان کی حدود سے بھاگ گئے اور اس جلد بازی میں انہوں نے اپنے ایک ہیلی کاپٹر کو بھی نشانہ بنایا جس کے تباہ ہونے کی خبر اگلے دن معتبر امریکی اخبار ” نیویارک ٹائمز ” نے مزید دیگر تفصیلات کے ساتھ نمایاں طور پر شامل کی ۔ نیویارک ٹائمز نے یہ بھی لکھا کہ مبینہ بھارتی حملے کا ایک مقصد تو یہ تھا کہ اپنے عوام کا غصہ کم کریں اور دوسرا یہ کہ مودی کی پارٹی کو اس وقت کی جاری انتخابی مہم کے دوران فایدہ پہنچایا جائے۔

نامور بھارتی صحافی اور تجزیہ کار اشوک سوائن سمیت متعدد دیگر نے بھی بھارتی دعووں کو غلط قرار دیکر بری طرح مسترد کردیا جبکہ خطے کی سیکیورٹی معاملات پر گہری نظر رکھنے والی مشہور امریکی صحافی کرسٹینا فیر اور سی این این کے دو اہم میزبانوں نے بھی بھارت کے اس دعوے کو جھوٹ قرار دیا کہ اس کی فضائیہ نے کسی پاکستانی طیارے کو مار گرایا ہے یا یہ کہ اس نے کسی ٹریننگ سینٹر کو نشانہ بنایا ہے۔ پاکستان نے رسمی طور پر بھارتی دعووں کے ثبوت فراہم کرنے کا مطالبہ کیا مگر دوسری جانب سے خاموشی اختیار کی گئی۔ اگلے روز پتہ چلا کہ پاکستان فضائیہ نے دو بھارتی جنگی طیاروں کو مار گرایا ہے اور ان میں سے ایک طیارے کے پائلٹ سکواڈرن لیڈر ابھی نندن کو پاکستانی حدود میں اس کے جہاز گرانے کے بعد گرفتار بھی کرلیا ہے۔ مغربی میڈیا نے 27 فروری کو یہ دعویٰ بھی کیا کہ پاکستان ایئر فورس نے مقبوضہ کشمیر میں گھس کر بعض بھارتی ٹھکانوں ، چیک پوسٹوں اور ایر بیسز کو بھی نشانہ بنایا ہے۔ ابھی نندن کی گرفتاری نے بھارت کو نہ صرف اس کی فضائیہ کی صلاحیت پر سخت ردعمل اور تنقید سے دوچار کیا بلکہ بھارتی ” جشن ” کو ماتم میں تبدیل کردیا اور عالمی سطح پر بھارت کو سخت سبکی کا سامنا کرنا پڑا۔

بھارت کے اندر حالات اس قدر خراب ہوگئے کہ بھارت کو جنگی طیارے فراہم کرنے والے ممالک اور ان کی مینوفیکچرنگ کمپنیوں پر آن دی ریکارڈ سوالات اٹھائے جانے لگے اور فرانس ، روس نے باقاعدہ وضاحتیں پیش کیں۔ کھلے عام کہا اور لکھا جانے لگا کہ پاکستان کی ائیر فورس بھارت سے بہتر ہے اور یہ کہ بھارتی طیارے ، پایلٹس پاکستان کی فضائی ٹیکنالوجی اور صلاحیت کا مقابلہ نہیں کرسکتے۔

پاکستان نے ابھی نندن کو پورے عالمی پروٹوکول کے ساتھ علاج کی سہولیات فراہم کیں اور جب بھارتی رابطوں کے نتیجے میں بعض دوست ممالک کی رابطہ کاری اور درخواست پر ابھی نندن کو پورے اعزاز کے ساتھ واہگہ بارڈر کے ذریعے بھارتی حکام کے حوالے کردیا گیا تو عالمی میڈیا نے اس پورے عمل اور رویہ کی کافی ستائش کی۔

بعد میں جو رپورٹس سامنے آئیں ان کے مطابق پاکستان نے امریکی حکومت کے رابطوں کے دوران بھارت کو وارننگ دی تھی کہ اگر اس نے بالاکوٹ حملے کی طرح ابھی نندن کی گرفتاری کے بعد ایسی دوسری کوئی کوشش کی تو پاکستان کی جانب سے اسے باقاعدہ جنگ کا آغاز سمجھ کر جواب دیا جائے گا۔ عالمی میڈیا کی اس وقت کی رپورٹس کے مطابق پاکستان کو مزید کارروائیوں سے امریکہ کے علاوہ دوست ملک چین نے بھی منع کیا تھا کیونکہ مزید کشیدگی کی صورت میں ایٹمی جنگ کے خطرات خطے پر منڈلانے لگے تھے۔ اس تمام پراسیس کے دوران گرفتار ہونے والے سکوارڈن لیڈر ابھی نندن کا وہ بیان پوری دنیا میں مشہور ہوا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ” ٹی واز فنٹاسٹک”۔

حال ہی میں جب نریندر مودی امریکہ کے دورے پر گئے اور انہوں نے وہاں بھارتی فضائیہ کے لیے امریکہ سے جنگی طیارے خریدنے کا اعلان کیا تو بھارتی میڈیا نے اس بیان پر کیے گئے اپنے تجزیوں میں 27 فروری کا بطور خاص ذکر کرتے ہوئے متعدد بار خود اعتراف کیا کہ اس دن بھارتی فضائیہ کی ساکھ ، قوت اور ٹریننگ کو سخت دھچکا لگا تھا اور پاکستانی فضائیہ نے اس ایونٹ کو ” لیڈ ” کیا تھا۔
عقیل یوسفزئی

About the author

Leave a Comment

Add a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Shopping Basket