Voice of Khyber Pakhtunkhwa
Saturday, March 15, 2025

سیاسی کشیدگی کے باوجود ملک کا جمہوری سفر جاری

پاکستان ایک اہم سیاسی دور اور جمہوری تجربات کے مرحلے سے گزر رہا ہے تاہم خوش آئند بات یہ ہے کہ تمام تر کشیدگی کے باوجود جہاں ایک طرف ریاستی معاملات معمول کے مطابق چلتے دکھائی دے رہے ہیں وہاں یہ بات بھی قابل ستائش ہے کہ طاقتور ریاستی اداروں کے کردار اور پیشہ ورانہ اپروچ کو وہ حلقے بھی سراہ رہے ہیں جو کہ ماضی میں بوجوہ بعض اہم اداروں سے مخالفت کرتے آرہے تھے۔
OIC in pakistanاو آئی سی کا اہم اجلاس ایک ایسے وقت میں اسلام آباد میں کامیابی کے ساتھ منعقد ہوا جبکہ شہر اقتدار عدم اعتماد کی دوطرفہ سرگرمیوں کا مرکز بنا ہوا ہے۔ اپوزیشن نے مہمانوں کا خیر مقدم کیا تو حکومت نے بعض اہم عالمی ایشوز پر عوام اور پاکستان کی بہتر ترجمانی کا فریضہ سرانجام دیا۔ اسلامی ممالک اور عالمی برادری کو پیغام دیا گیا کہ ہماری قوم اور ریاست بنیادی ایشوز پر باہمی اختلافات کے باوجود ایک صفحے پر ہیں اور یہ کہنا درست نہیں کہ ہم میں معاملات سلجھانے کی صلاحیت نہیں ہے۔
دوسری طرف عدم اعتماد کے معاملے پر ابتدائی دنوں کے دوران جو کشیدگی پیدا ہو گئی تھی اس میں بھی کمی واقع ہوگئی ہے اور اس عمل کو ایک آئینی اور جمہوری حق سمجھ کر طے شدہ طریقہ کار کے مطابق آگے بڑھاتے دکھائی دے رہے ہیں۔ بعض واقعات یا سخت بیانات کو بنیاد بنا کر یہ نتیجہ اخذ کرنا شاید ایک نامناسب رویہ ہوگا کہ پاکستان میں خدانخواستہ جمہوریت ناکام ہوچکی ہے یا اس پریکٹس کے دوران بعض بنیادی اصلاحات اور رویوں کی درستگی کا عمل رک گیا ہے۔
جمہوری اور ریاستی پریکٹس ایک مسلسل تجربے اور غلطیوں سے سیکھنے کا نام ہے اس لیے یہ توقع نہیں رکھنی چاہیے کہ بعض مسائل چند برسوں میں حل ہوجائیں گے یا سب اسٹیک ہولڈرز یکدم ایک صفحے پر آ جائیں گے۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ بعض تلخ واقعات اور منفی رویوں کے باوجود سب کا ایک نقطہ پر اتفاق ہے اور وہ یہ کہ جمہوری نظام اور عمل کو جاری رکھا جائے گا۔
اسی تناظر میں ہم خیبرپختونخوا کی مثال دے سکتے ہیں جہاں اس تمام تر ہنگامہ آرائی کے باوجود بلدیاتی الیکشن کے فیز ٹو کی تیاریاں اور سرگرمیاں جاری ہیں اور تمام پارٹیاں کسی تاخیر کے بغیر 31 مارچ کے بلدیاتی الیکشن کی مہم پُر امن سیاسی ماحول میں جاری رکھی ہوئی ہیں۔ الیکشن کمیشن کی نہ صرف یہ کہ تیاریاں مکمل ہیں اور حکومت کے متعلقہ اداروں کی سرگرمیاں جاری ہیں بلکہ عدم اعتماد کی صورتحال سے پیدا ہونے والی کشیدگی کے اثرات بھی ہمیں انتخابی مہم پر اثر انداز ہوتے دکھائی نہیں دے رہے۔
دوسری طرف سکیورٹی فورسز نے باجوڑ اور بعض دیگر علاقوں میں متعدد کامیاب کاروائیاں کیں تو اسی دوران قبائلی علاقہ جات میں متعدد اہم ایونٹس کا انعقاد کیا گیا جن میں عوامی آگاہی اور مشاورت کے علاوہ نوجوانوں اور عوام کے لیے اسپورٹس اور کلچر کی ایونٹس بھی رکھی گئیں جو کہ سراہی گئیں۔
حرف آخر یہ کہ جن تجربات سے پاکستان گزر رہا ہے مستقبل میں اس کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔

About the author

Leave a Comment

Add a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Shopping Basket