Voice of Khyber Pakhtunkhwa
Saturday, March 15, 2025

عمران خان کی مہم جوئی کا انجام اور ان کا مستقبل

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان حکومت سے قبل از وقت انتخابات کرانے کا اعلان کرائے بغیر 6 دن کا ایک اور الٹی میٹم دیکر واپس پشاور پہنچ گئے ہیں جبکہ وزیراعظم شھباز شریف نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن مقررہ وقت پر ہی ہوں گے اور اس کا فیصلہ منتخب اسمبلی کرےگی۔ عمران خان نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف ڈی چوک جانے کا اعلان کرکے متعلقہ حکام کو سخت مشکلات میں ڈال دیا تھا جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ پولیس، ایف سی اور رینجرز کے ساتھ کئی گھنٹوں تک کارکنوں کا تصادم جاری رہا اور سول حکومت کو ریڈ زون کی حفاظت کے لیے فوج کو طلب کرنا پڑا۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اب کے بار ہجوم سے نمٹنے میں سختی سے کام لیا، ردعمل میں کارکنوں نے بھی توڑ پھوڑ کے علاوہ درختوں اور املاک کو نقصان پہنچایا تاہم عمران خان کو ٹکنے نہیں دیا گیا اور وہ اس صورتحال کو سمجھتے ہوئے چھ دن کا الٹی میٹم دیکر واپسی کا راستہ اختیار کرنے پر مجبور ہوئے۔
اس ایونٹ سے قبل عمران خان نے چھ روز تک اپنی ٹیم کے ساتھ پشاور میں قیام کیا اور مارچ کو ان کی صوبائی حکومت کی کھلی سرپرستی میسر رہی۔ شاید اسی کا نتیجہ تھا کہ اس مارچ میں نمایاں حاضری پختون خوا کی رہی اور دوسرے علاقے اس سے عملاً لاتعلق رہے۔ جس متوقع کراوڈ کی توقع کی جارہی تھی وہ دیکھنے کو نہیں ملی اور غالباً اسی کا ردعمل تھا کہ عمران خان نے دھرنے یا چند روز تک قیام کا اپنا آپشن استعمال نہیں کیا حالانکہ وہ یہ کہہ کر نکلے تھے کہ وہ امپورٹیڈ حکومت کا خاتمہ اور قبل از وقت انتخابات کا اعلان کراکر واپس آئیں گے۔
دیکھا جائے تو عمران خان کی یہ کوشش ایک ناکام مہم جوئی ثابت ہوگئی ہے اور وہ نہ صرف یہ کہ عوام کی بڑی تعداد نکالنے میں ناکام رہے بلکہ ہر کسی سے لڑنے کی عادت بھی ان کو بہت مہنگی پڑی۔ مسلسل محاذ آرائی، الزام تراشی، سازشی نظریات اور غیر ضروری تصادم پر مبنی ان کے طرز سیاست نے ان کو بند گلی میں محصور کردیا ہے اور اب ان کو اپنے رویے پر نظرثانی کرنی ہوگی۔
اس وقت ان کے لیے بہتر راستہ یہ ہے کہ وہ اپنی پارٹی کو منظم کرکے اگلے الیکشن کی تیاری کریں اور ساتھ میں وہ خیبر پختونخوا کی اپنی حکومت کی کارکردگی بہتر بنانے پر بھی توجہ دیں کیونکہ اس صوبے نے جھاں ان کو دو بار کامیاب کرایا وہاں پختون خوا نےحالیہ مارچ میں ان کی ساکھ کو بھی بچائے رکھا اور صوبائی حکومت نے اپنے تمام وسائل بھی مہیا کیے۔

About the author

Leave a Comment

Add a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Shopping Basket