پشاور : ملک بھر کی طرح خیبرپختونخوا میں بھی حفاظتی ٹیکہ جات کا عالمی ہفتہ منایا جا رہا ہے. توسیعی پروگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات (EPI) پشاورحکمہ صحت خیبرپختونخوا کی جانب سے 24 اپریل سے 30 اپریل تک حفاظتی ٹیکہ جات کا عالمی ہفتہ منایا جا رہا ہے، جس کا بنیادی مقصد بیمارویوں سے بچائو کے لیے ویکسینیشن کی اہمیت کے بارے میں لوگوں میں شعور پیدا کرنا ہے۔
اس سال ہفتہ حفاظتی ٹیکہ جات مہم کا موضوع ’دی بگ کیچ اپ‘ رکھا گیا ہے جس کا مقصد یہ ہے کے کو رونا وباء اور دیگر آفات کی وجہ سے جو بچے حفاظتی ٹیکوں سے محروم رہ گئے ہیں اُن بچوں تک رسائی اور انھیں ویکسین لگا کر اُنکی زندگیاں محفوظ بنانا ہے۔علاوہ ازیں اس ہفتے میں ہر سطح پر حفاظتی ٹیکوں کے بارے میں زیادہ سے زیادہ سرگرمیوں پر زور دیناہے تاکہ لوگوں کو بیک وقت اور ہر سطح اور ہر شخص کو صحت اور بہبود کی خدمات کو بہتر بنانے میں ویکسین کے کردار کو فروغ دیا جا سکے۔
ڈاریکٹر توسیعی پروگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات خیبرپختونخوا ڈاکٹر محمد عارف خان نے اس ہفتے کی اہمیت کے بارے میں کہا ہےکہ ہر سال اپریل کا آخری ہفتہ حفاظتی ٹیکہ جات کے عالمی ہفتے کے طور پر منایا جاتا ہے جس میں پورے صوبے میں ویکسینشن مہم چلائی جاتی ہے، تاکہ 12 خطرناک بیماریوں سے بچا ئوکے لیے ویکسینیشن کی اہمیت اور افادیت کے بارے میں لوگوں میں شعور پیدا کیا جا سکے۔
ڈاریکٹر ای پی آئی نے والدین پر زور دیا کہ وہ اپنے دو سال تک کے عمر کے بچوں کو مہلک بیماریوں سے بچائو کے ٹیکے لگوائیں اور ان کو 12 خطرناک بیماریوں جن میں تپ دق، پولیو، خناق، کالی کھانسی، تشنج، گردن توڑ بخار، ہیپاٹائٹس بی، دست و اسہال، نمونیا، ٹائیفائیڈ، خسرہ اور روبیلا شامل ہیں محفوظ رکھ سکھیں۔
اس موقع پر ڈاکٹرمحمد عارف نے تمام امدادی تنظمیوں کے تعاون کا بھی شکریہ ادا کیا ،کہ وہ ہرمہم کو کامیاب بنانے میں محکمہ صحت کے شانہ بہ شانہ کھڑے ہوتے ہیں اور بھر تعاون کرتے ہیں۔
ہیلتھ سپیشلسٹ یونیسیف ڈاکٹر انعام اللّلہ نے اپنے بیان میں بتایا کے قبائلی علاقہ جات میں ساٹھ فیصد اور بقیہ اضلاع میں انتالیس فیصد بچے مکمل ویکسینیشن کا کورس پورا کرنے سے محروم رہ جاتے ہیں جسکی بڑی بنیادی وجوہات میں والدین کا ویکسین کی اہمیت سے آگاہ نہ ہونا، والدین کا وقت نہ نکالنا اور مختلف شکوک و شبہات میں مبتلا ہونا شامل ہیں۔ انھوں نے ویکسین کے مکمل محفوظ ہونے کے بارے میں بتایا اور ساتھ ہی
انہوں نے والدین سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کے مستقبل کو محفوظ رکھنے کے لیے مہلک بیماریوں سے بچائو کے ٹیکے ضرور لگوائیں اور انہیں صحت مند اور خوشگوار زندگی گزارنے کے قابل بنائیں۔
ڈاریکٹرجنرل ہیلتھ سروسزخیبرپختونخوا ڈاکٹر شوکت علی نے عالمی ہفتہ برائے حفاظتی ٹیکہ جات کے بارے میں اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ اس ہفتہ کو منانے کا مقصد زیادہ سے زیادہ بچوں کو ویکسین سے بچائو کی بیماریوں سے بچانا اور ویکسین کی اہمیت کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے۔
ڈاکٹر شوکت علی نے فرنٹ لائن ورکرز کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ای پی آئی کی ٹیمیں دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں ویکسینیشن کی سہولت فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں اور اُنکی بچوں کو وبائی امراض سے محفوظ رکھنے کی انتھک کوششیں قابلِ تحسین ہیں۔