علماء کرام کا کردار: پولیو کے خاتمے کی جدوجہد

پولیو ایک دائمی بیماری ہے اور پولیو مریض کے ساتھ پورا خاندان تکلیف میں مبتلا ہو جاتا ہے۔ڈاکٹر حضرات جسمانی علاج جبکہ علماء کرام روحانی علاج کرتے ہیں اسلئے معاشرے میں علماء کرام کی افادیت کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے انسداد پولیو میں اپنا فریضہ ادا کریں۔ نگران وزیر صحت ڈاکٹر ریاض انور کی بنوں میں علماء کانفرنس سے خطاب
پولیو وائرس کا خاتمہ پوری دنیا کا مسلئہ ہے جس کی خاتمہ کیلئے مشترکہ کوششیں جاری ہیں۔اسلئے ہمیں کسی بھی پروپیگنڈا کا شکار نہیں ہونا چاہئے۔ Role of Scholars: The Struggle to Eradicate Polio
سیکرٹری صحت خیبرپختونخوا محمود اسلم وزیر کا بنوں میں علماء کانفرنس سے خطاب, تمام معززین صوبائی و مقامی شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس انتہائی اہم موقع پر کہنا چاہتا ہوں کہ کچھ نادان لوگوں کی وجہ سے پوری دنیا میں پولیو کے حوالے سے بنوں کی بدنامی ہو رہی ہے۔ جبکہ کسی کی پولیو جیسے موذی مرض سے بچاؤ میں مدد کرنا ایک انسانی امانت ہے۔جس میں پروپیگنڈا کا شکار افراد انسانی صحت دینے کی امانت میں خیانت کی مرتکب ہو رہے ہیں۔

کمشنر بنوں ڈویژن پرویز ثبت خیل
لاشعوری طور پر پولیو کے خلاف میدان میں آنے والے افراد کی آنکھیں کھل گئیں ہیں۔ اب پولیو کا خاتمہ عنقریب ممکن ہوگا۔
مولانا قاری محمد رومان شمالی وزیرستان

نگران وزیر صحت ڈاکٹر ریاض انور نے کہا ہے کہ پولیو ایک دائمی بیماری ہے اسلئے پولیو وائرس کی خاتمہ وقتی بیماریوں سے زیادہ اہم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹر صاحبان جسمانی امراض جبکہ علماء کرام روحانی امراض کے علاج کرتے ہیں۔ اسلئے مجموعی لحاظ سے ہمیں پولیو جیسے موذی مرض کے خاتمے کیلئے میدان میں آکر آنے والی نسلوں کو معذور کرنے والی وائرس کو ختم کرنا چاہئے۔
اس موقع پر سیکرٹری صحت محمود اسلم وزیر نے اپنے خطاب میں پولیو سے متعلق جاری پروپیگینڈا کے خاتمے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پولیو پر خرچ کی جانے والے پیسے اپنے ملک کا سرمایہ ہوتا ہے۔ جنہیں باہر ملکوں کا نما دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ پولیو کا خاتمہ پوری دنیا کا مشترکہ ہدف ہے اسلئے وہ اس دائمی معذوری کی وجہ بننے والی بیماری میں ہماری تعاون کر رہے ہیں۔
اس دوران کمشنر بنوں ڈویژن پرویز ثبت خیل نے کہا کہ پولیو کی بیماری کے خاتمے کی ایک بڑے مقصد کیلئے علماء کرام کے کانفرنس کا انعقاد خوش آئیند بات ہے۔ کیونکہ حجروں کی رویات ختم ہو رہے ہیں۔ جبکہ مساجد آج تک آباد ہیں
اسلئے علماء کرام کی اہمیت کو مد نظر رکھتے ہوئے انسے عوامی شعور کے فراہمی کی اپیل کرتے ہیں۔ تاکہ وہ ایک دائمی بیماری کے شکار کرنے والے بچوں کی بچاؤ میں اپنا کردار ادا کریں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بنوں میں انسداد پولیو میں تعاون کی فراہمی کیلئے علماء کرام کیلئے منعقدہ ایک بڑے کانفرنس سے اپنے خطابات میں کئیے۔
اس موقع پر نگران وزیر صحت ڈاکٹر ریاض انور ، سیکرٹری ہیلتھ محمود اسلم وزیر،کمشنر بنوں ڈویژن پرویز ثبت خیل ، ریجنل پولیس افسر قاسم علی خان، صوبائی انسداد پولیو کوآرڈینیٹر عبدالباسط سمیت ماہر اطفال اور علماء کرام کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
قبل ازیں ماہر اطفال ڈاکٹر عقیل نے اپنے خطاب میں سائینسی حوالے سے پولیو مرض کے وجوہات، نقصانات اور اس کی تدارک و خاتمے کیلئے کانفرنس کے شرکاء کو تفصیلی آگاہ کیا۔
کمشنر بنوں ڈویژن نے پولیو مہمات میں شہید ہونے والے ویس اہلکاروں کیلئے خصوصی دعاؤں کی اپیل بھی کی اور کہا کہ انسداد پولیو مہمات پر مشتمل تمام تر کوششوں کا مقصد آنے والی نسلوں کو پولیو جیسے موذی Role of Scholars: The Struggle to Eradicate Polioمرض سے محفوظ بنانا ہے ۔ اس لئے انسداد پولیو مہم میں تعاون اپنے مستقبل کے نسلوں سے تعاون کرنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پولیو کے خلاف مختلف پروپیگنڈے محض جھوٹ پر مبنی ہیں۔جس پر توجہ دینے کی ضرورت نہیں ۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں پولیو نے مختلف ممالک میں لوگوں کو کافی نقصان پہنچایا ہے اس کے بعد ان لوگوں نے اس پر تحقیق کرکے اس سے جان چھڑایا ہے۔لیکن بدقسمتی سے ہم ابھی اس کو ختم نہیں کرسکے۔
انسداد پولیو کی علماء کانفرنس میں سابقہ ڈسٹرکٹ خطیب مفتی عبد الغنی نے علماء کرام سے انسداد پولیو مہم کو کامیاب بنانے میں تعاون کی اپیل کی اور کہا کہ ہم مل کر اس کے خلاف بھرپور جدوجہد کریں گے.
کانفرنس سے آخری دعائیہ کلمات ادا کرتے ہوئے مولانا ضابطہ علی خان نے کہا کہ بد قسمتی سے اب تک یہاں سے واٸرس ختم نہیں ہوا ہمیں چاہیے کہ اس کے خاتمے میں اپنا کردار ادا کریں اور آنے والے نسلوں کو معذوری سے بچاٸیں۔

About the author

Leave a Comment

Add a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Shopping Basket