بارہ بوربندوق اوربھوسے کا ڈھیر

بارہ بوربندوق اوربھوسے کا ڈھیر
مذاکرات طاقتوروں سے کروں گا۔ عمران خان
سابق عالی جاہ شاہِ دوراں ‘‘رستم زماں ’’جناب عمران خان نے ایک بارپھراس بات کااعادہ فرمایاہے کہ وہ اگرمذاکرات کرینگے توطاقتوروں سے کرینگے جس سے انکی مراد یقیناًپاک فوج ہے ۔وہ جب اقتدارکی حصول کیلئے ہرحدپھلانگ رہے تھے تواس وقت ان کانعرہ تھاکہ وہ ملک میں انقلاب برپاکرینگے ،تبدیلی لائیں گے ،کرپشن کاخاتمہ کرینگے،رائٹ مین فاردی رائٹ جاب کااصول لاگوکرینگے ،لوٹاہواپیسہ واپس لا کرمعاشی انقلاب لائیں گے ،آئی ایم ایف اوردیگربین الاقوامی اداروں کوخیربادکہہ دیں گے اورنیاپاکستان بنائیں گے۔مگرجب انہیں اقتدارملاتوانہوں نے ملک کے تما م اداروں کابیڑہ غرق کردیا، تبدیلی توکیالانی تھی پہلے سے چلتے ہوئے ملک کوبریک لگادئے ،رائٹ مین فاردی رائٹ جاب کے تحت پنجاب کوبزدارجیساتحفہ عطافرمایا،لوٹاہواپیسہ واپس لاکر‘‘اصل ’’ مالکوں کے حوالے کردیا،معاشی انقلاب کے تحت عوام پرٹیکسزکی بھرمارکردی ،آئی ایم ایف اوردیگربین الاقوامی اداروں سے گزشتہ ستربرسوں کے برابرقرضے حاصل کئے اورایسانیا پاکستان بنایاکہ لوگ دہائیاں دیتے ہوئے پرانے پاکستان کو یادکرنے لگے۔ملک کیساتھ کسی مفتوحہ علاقے کاساسلوک دیکھ کراپوزیشن نے آئینی اورقانونی طریقے سے انکی حکومت کاخاتمہ کیا۔جس پراس نے فوج کوآوازیں دیں مگرفوج نے انکی طرزحکومت کے پیش نظراقتدار بچانے کی کوشش نہیں کی جس پرعالی جاہ نے سیخ پاہوکراپنی حکومت گرانے کاالزام فوج پردھردیایہ الزام بعدمیں امریکہ کی جانب موڑدیا۔ وقت گزرنے کیساتھ ساتھ سعودی عرب بھی اس الزام کی زدمیں آیاکچھ عرصے تک انہوں نے لندن پلان نامی چورن بیچا ۔مگرگزشتہ کچھ عرصے سے انہوں نے اپنی تمام ناکامیوں کیلئے فوج کوذمہ دارٹھہراناشروع کیاہے ۔کبھی وہ فوج کوچوکیدارکے نام سے پکارتے ہیں، کبھی انکے سربراہ کومیرجعفراورمیرصادق گردانتے ہیں ،کبھی فوجی سربراہ پراپنی اورکبھی اپنی اہلیہ کی قتل کاخیالی الزام لگاتے ہیں حالانکہ وہ قتل نہیں ہوئے اورنہ ہی ایسی کسی کوشش کاکوئی سراغ ملا۔ انکی شاہی مزاج کے بدولت الیکشن کمیشن نے ان کاانتخابی نشان واپس لیا عدالتوں نے بھی قانون کے مطابق اسے درست عمل قراردیاانہوں نے 9مئی کوفوجی اورملکی تنصیبات پرحملے کروائے جس کے ویڈیوثبوت موجودہیں مگرسابق عالی جاہ بضدہیں کہ یہ حملے انہوں نے اپنے کارکنوں کے ذریعے نہیں کروائے بلکہ فوج نے خودکروائے ہیں اپنی بونگی کیلئے وہ یہ دلیل پیش کرتے ہیں کہ اگرحملے فوج نے خودنہیں کروائے تواس نے حملہ آوروں کوروکاکیوں نہیں دوسرے لفظوں میں وہ کہناچاہتے ہیں کہ فوج نے 9مئی کے حملہ آوروں پرگولیاں کیوں نہیں برسائیں ؟جناب عالی جاہ کی سمجھ میں شائدنہیں آرہاکہ فوج کے پاس کسی حملہ آورکو روکنے کیلئے ایک ہی طریقہ ہوتاہے اوروہ ہے بندوق ۔مگرفوج نے اپنے ہی شہریوں کوگولیاں نہیں ماریں اوراپنے ہی ہم وطنوں کاخون نہیں بہایا۔جوعا لی جاہ کی شدید خواہش تھی کہ فوج غصے میں آکرپندرہ بیس کارکنوں کومارے گی جن کی لاشوں کووہ کاندھے پہ لادکردوبارہ برسراقتدارآنے کامو قع پائیں گے مگرفوج نے انکی یہ مکروہ اورمذموم منصوبہ بندی ناکام بنادی انکی جانب سے فوج پرکئے گئے تمام وارفوج نے صبروتحمل اوربہترین حکمت عملی سے ناکام بنائے جس سے وہ دہری ہزیمت محسوس کررہے ہیں ایک توسیاسی محاذپرانہیں ناکامی ہوئی دوسرے انکی بھونڈی پالیسیو ں سے انکی پارٹی کاشیرازہ بکھرگیاوہ خود کئی سنجیدہ مقدمات میں پابندسلاسل ہیں دوران اسیری انکی جانب سے بارہایہ بیانات سامنے آئے کہ وہ فوج کیساتھ مذاکرات کرناچاہتے ہیں ،جب انکی باتوں کاکوئی جواب نہیں آیاتوانہوں نے اپنے سابق وزیربے تدبیروں کے ذریعے فوج سے مذاکرات کے بیاناتب دلوائے جب ان پرکسی جانب سے کان نہیں دھرے گئے توانہوں نے خودایک بار پھرفوج کانام لئے بغیر کہاکہ طاقتوروں سے مذاکرات چاہتے ہیں بھئی جب وہ طاقتورہوئے توکسی کمزورسے مذاکرات کیوں کرینگے؟وہ عالی جاہ تو9اپریل 2022ء تک تھے اسکے بعدانکی شہنشاہیت کاخاتمہ ہوچکاہے اب وہ طاقتوروں کیساتھ کس حیثیت میں مذاکرات چاہتے ہیں ؟وہ توشکست خوردہ فریق ہیں کوئی فاتح شکست خوردہ حریف کیساتھ کیامذاکرات کرے گااورکیونکرکرے گا؟خصوصاًاس صورت میں جب مفتوح قیدمیں بیٹھ کرغالب حریف کے خلاف گالم گلوچ کے ٹرینڈزچلاتے ہوں ۔درحقیقت عمران خان نامی سابق کرکٹراورسابق عالی جاہ کواقتدارتک رسائی خوش قسمتی سے نصیب ہوئی تھی اپنی بدترطرزِحکمرانی سے وہ اقتدارکھوچکے ہیں اب انکی جانب سے دئے گئے الٹے سیدھے بیانات سے یہی آشکاراہورہاہے کہ وہ اقتدارکی دوبارہ حصول کیلئے کسی حدتک بھی جاسکتے ہیں ۔اگروہ معمولی سی سمجھ بوجھ رکھتے ، دانش وتدبر سے کوئی واسطہ ہوتاتوفضول بیانات سے گریزکرتے ،نوازشریف اورزرداری کے بڑھے ہوئے ہاتھ کامثبت جواب دیتے سیاسی ڈائیلاگ کرتے، جس کامشورہ سپریم کورٹ نے بھی دیاہے سیاسی گفت وشنیدکے ذریعے اپنے لئے نئے امکانات پیداکرتے مگرانہوں نے معقول طرزعمل اپنانے کی بجائے فوج کوسوشل میڈیاٹرینڈزاوراحمقانہ بیانات کے ذریعے دباؤ میں لانے کی کوششیں کیں آگ وبارود سے کھیلنے والے، اپنے سرہتھیلی پہ رکھ کرگھومنے والے بیانات سے کہاں مرعوب ہوتے ہیں ؟ ۔طاقتورتو9مئی کے ذمہ داروں کیساتھ کسی قسم کی رعایت کے روادارنہیں۔کبھی شیخ مجیب کواپناہیروبنانااورکبھی ٹرمپ سے امیدیں وابستہ کرنے کے بیانات پشتومقولے کے مترادف ہیں‘‘پہ چرائیزدرنہ بوساڑہ خطاشوہ’’ یعنی آپ بارہ بوربندوق سے بھوسے کے ڈھیرکو درست نشانہ بنانے کے بھی اہل نہیں۔

About the author

Leave a Comment

Add a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Shopping Basket