ایف سی قلعہ شبقدر میں تاریخی ایونٹ
عقیل یوسفزئی
فرنٹیئر کانسٹیبلری ایک طویل تاریخی پس منظر رکھنے والا قابل تعریف ادارہ رہا ہے اور پاکستان کی سیکورٹی فورسز میں اس ادارے کو کئی حوالوں سے ایک منفرد مقام حاصل ہے ۔ گزشتہ روز ایف سی قلعہ شبقدر میں ایک تاریخی شہداء پریڈ اور تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی جبکہ متعدد اہم شخصیات کے علاوہ فرنٹیئر کور کے سربراہ میجر جنرل نور ولی خان بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ کمانڈنگ فرنٹیئر کانسٹیبلری معظم جاہ انصاری نے اپنی متحرک ٹیم کے ہمراہ اس ایونٹ کو یادگار بنانے کے لیے روایتی انداز میں زبردست انتظامات کیے ہوئے تھے تاہم سب سے اچھی بات یہ تھی کہ پشاور کے سینئر صحافیوں کی بڑی تعداد کو پہلی بار اس بہانے 1837 کو قائم کئے گئے اس تاریخی قلعہ کو دیکھنے کا موقع ملا ۔ معظم جاہ انصاری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایف سی کی تاریخ، کردار، اہمیت اور قربانیوں کو بہت جامع انداز میں پیش کیا جبکہ وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی اس اہم ادارے کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے بعض دیگر اقدامات اور اعلانات کے علاوہ شہداء پیکج 30 لاکھ سے بڑھا کر ایک کروڑ کرنے کا اعلان کیا جس کی تمام شرکاء نے خیر مقدم کیا کیونکہ ایف سی سمیت خیبرپختونخوا میں فرائض سرانجام دینے والے تمام اداروں نے امن کے قیام کے لیے بے مثال کردار ادا کرتے ہوئے بہت قربانیاں دی ہیں اور شہداء پیکج میں اضافے کے اقدام سے ان اداروں کی قربانیوں کا عملی اعتراف ہوگا۔
یہ بات خوش آئند ہے کہ فرنٹیئر کانسٹبلری کی قیادت معظم جاہ انصاری جیسے اس متحرک آفیسر کے ہاتھوں میں ہے جن کو بہت کھٹن حالات میں نہ صرف یہ کہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا کی پولیس فورسز کی قیادت کا اعزاز حاصل رہا ہے بلکہ وہ ان دو حساس صوبوں کی سیکورٹی نزاکتوں اور چیلنجز کے علاوہ یہاں کی رسم ورواج اور ثقافت سے بھی پوری طرح آگاہ ہیں ۔ شاید اسی کا نتیجہ تھا کہ گزشتہ روز کے ایونٹ کے دوران ہر قدم پر ایف سی کا ثقافتی رنگ پورے اہتمام کے ساتھ نظر آیا اور شرکاء نے اس تاریخی ایونٹ سے بہت لطف اٹھایا۔