کے ایم یو جنرل ہسپتال اور پشاورانسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے درمیان صحت کے شعبے میں اشتراک کا فیصلہ
خیبرمیڈیکل یونیورسٹی (کے ایم یو) جنرل ہسپتال اور پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) پشاور نے صحت کے شعبے میں ایک اہم پیشرفت کے تحت اپنے ڈیٹا سسٹمز کو ہیلتھ انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم (HIMS) کے ذریعے منسلک کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد مریضوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنا اور دونوں سرکاری اداروں کے درمیان خدمات کے تبادلے کو بہتر بنانا ہے۔ وائس چانسلر کے ایم یوپروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق نے اس اشتراک کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان دونوں اداروں کے درمیان تعاون نہ صرف ان کی ترقی کے لیے ضروری ہے بلکہ یہ مریضوں کو معیاری طبی سہولیات کی فراہمی میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ کے ایم یو تعلیمی اور تحقیقی میدان میں اپنی منفرد پہچان رکھتا ہے اور اب کلینیکل خدمات کو بھی شامل کرکے تحقیق اور علاج کو یکجا کرنے کی طرف ایک اہم قدم اٹھا رہا ہے۔
کے ایم یو جنرل ہسپتال میں ذیابیطس، آنکولوجی ،گیسٹرو انٹالوجی اور بحالی کے شعبوں میں خصوصی خدمات انجام دے گا اور مستقبل میں کے ایم یو جنرل اسپتال کو اس خطے کاایک اعلیٰ معیار کا طبی مرکز بنانے کی وسیع گنجائش موجود ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق نے مزید کہا کہ PIC اور کے ایم یو جنرل اسپتال مشترکہ طور پر ایک کامیاب ہیلتھ کیئر ماڈل تشکیل دے سکتے ہیں۔ اس اشتراک کے مالی ماڈل کو PIC کے کامیاب نظام سے رہنمائی حاصل ہوگی ۔PIC کی سول ورک،تکنیکی ،کلینیکل،مالیاتی ،ایچ آر اورڈائیگناسٹک مہارتوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئےکے ایم یو اسپتال اپنی خدمات کے معیار کو بہتر بنا سکتا ہے۔
مذید یہ کہ دونوں اداروں کے درمیان علم، مہارت،تحقیق اور وسائل کے تبادلے سے مریضوں کے علاج میں نمایاں بہتری آئے گی۔ وائس چانسلر نے کہا کہ اگلے مرحلے میں کے ایم یو کے نو دور دراز کیمپسز کو بھی کے ایم یو جنرل اسپتال کے ساتھ منسلک کیا جائے گاجس سے صوبے کے دوردراز علاقوں تک بھی کے ایم یو جنرل ہسپتال کی طبی خدمات ان کی دہلیزپر دستیاب ہو سکیں گی ۔ اس موقع پر ڈین پی آئی سی ڈاکٹر شہکاراحمد نے پی آئی سی اور کے ایم یو جنرل ہسپتال کے اشتراک کی مکمل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہاکہ ہمارے دروازے ہر قسم کے تعاون اور راہنمائی کے لیے کھلے ہیں۔ اگر کے ایم یو جنرل ہسپتال کو ایک جدید سٹیٹ آف دی آرٹ ٹرشی کیئر ہسپتال بنانے کے لیئے قلیل، وسط اور طویل المدتی حکمت عملی تشکیل دی جائے تو کے ایم یو جنرل ہسپتال اور پی آئی سی اپنے مشترکہ مقاصد کو مؤثر طریقے سے حاصل کر سکتے ہیں۔
پروفیسر ڈاکٹر شاہکار احمد نے تجویز دی کہ کے ایم یو جنرل اسپتال اور PIC کے باہمی اشتراک سے ایک ماڈل میڈیکل کالج کے قیام کے بھی وسیع امکانات موجود ہیں جس کے لیئے دونوں ادارے مل کر 500 بستروں پر مشتمل جدید تدریسی اسپتال کی خدمات پیش کرسکتے ہیں۔ اس موقع پر فیصلہ کیاگیاکہ اس اشتراک کو مؤثر بنانے کے لیے تین مشترکہ ورکنگ گروپس تشکیل دیے جائیں گے جو سول ورک ، مالیات اور کلینیکل وڈائیگناسٹک سروسز پر کام کرتے ہوئے قابل عمل سفارشات مرتب کریں گے جن کی روشنی میں بعد ازاں دونوں ادارے مل کر ایک مشترکہ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کریں گے جب کہ اس امر کی منظوری دونوں اداروں کے مجاز اداروں کے ایم یو سینڈیکیٹ اور پی آئی سی کے بورڈ آف گورنرز سے لی جائے گی۔آخر میں توقع ظاہر کی گئی کہ یہ اشتراک عمل صحت کے شعبے میں ایک انقلابی قدم ثابت ہوگا جو مریضوں کو اعلیٰ معیار کی طبی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائے گا اور کے ایم یو اور PIC کی مشترکہ مہارت سے استفادہ کرتے ہوئے صحت عامہ میں نمایاں بہتری کو یقینی بنائے گا۔قبل ازیں یونیورسٹی پہنچنے پر پروفیسر ڈاکٹر شاہکار احمد کی سربراہی میں پی آئی سی وفد کا وی سی پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق نے اپنی ٹیم کے ہمراہ استقبال کیا اور کے ایم یو جنرل ہسپتال کے مختلف شعبوں کا تفصیلی دورہ کیااور ہسپتال میں فراہم کی جانے والی مجوزہ سہولیات پراطمینان کااظہار کیا۔