پشاور (نیوز رپورٹر) صوبائی وزیر اوقاف و مذہبی امور خیبرپختونخوا، عدنان قادری نے وفاقی وزارت برائے مذہبی امور کی ناقص حکمتِ عملی اور انتظامی ناکامیوں پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ایسا واقعہ رونما ہو رہا ہے کہ تقریباً 77 ہزار عازمین حج، فریضۂ حج کی ادائیگی سے محروم رہ سکتے ہیں۔
عدنان قادری نے کہا کہ وفاقی حکومت کی نااہلی اور بدانتظامی نے عوام کو شدید اضطراب میں مبتلا کر دیا ہے۔ پرائیویٹ حج آپریٹرز کے ذریعے جانے والے ہزاروں افراد سے رقوم وصول کرلی گئی ہیں، مگر انتظامی کوتاہیوں اور خط و کتابت میں تاخیر کے باعث ان کی روانگی غیر یقینی ہوگئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ صورت حال کٹھ پتلی حکومت کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ وفاقی حکومت ہوش کے ناخن لے اور فوری طور پر سعودی حکام سے رابطہ قائم کرے تاکہ عازمینِ حج کو درپیش مسائل بروقت حل کیے جا سکیں۔
عدنان قادری نے کہا کہ کوئی بھی خواہشمند فرد این او سی یا کسی تکنیکی وجہ کے باعث حج کی سعادت سے محروم نہ رہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر معاملہ فوری طور پر حل نہ کیا گیا تو وہ متاثرہ عازمین کے ہمراہ بھرپور احتجاج ریکارڈ کرائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ 77 ہزار افراد ملک کے مختلف علاقوں، بشمول خیبرپختونخوا، سے تعلق رکھتے ہیں، اور ان کے ساتھ ہونے والی زیادتی ناقابل قبول ہے۔ ہم ہر فورم پر ان کی آواز بنیں گے اور پرائیویٹ حج آپریٹرز کے ذریعے جانے والے افراد کے مسائل کو اجاگر کرتے رہیں گے۔