Voice of Khyber Pakhtunkhwa
Thursday, April 24, 2025

شمالی وزیرستان میں میڈیا سیمینار کا انعقاد

عقیل یوسفزئی
گزشتہ روز شمالی وزیرستان کے مرکزی شہر میران شاہ میں اپنی نوعیت کے انوکھے اور نمایندہ ” میڈیا سیمینار” کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے اہم افراد کے علاوہ اعلیٰ عسکری حکام ، سینئر تجزیہ کاروں اور مقامی صحافیوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی ۔ سیمینار میں وزیرستان کے علاوہ بنوں ، ڈی آئی خان ، کرک ، لکی مروت اور دیگر نواحی علاقوں سے تعلق رکھنے والے صحافیوں ، سوشل میڈیا ایکٹیویسٹس اور سماجی ، تعلیمی شعبوں سے تعلق رکھنے والے تقریباً 200 افراد نے شرکت کی جن میں خواتین بھی شامل تھیں۔
اس موقع پر جی او سی میران شاہ میجر جنرل عادل افتخار مہمان خصوصی تھے جبکہ پاک فوج کے اعلیٰ افسران سمیت آئی ایس پی اور ٹوچی سکاؤٹس کے اہم عہدے دار بھی موجود تھے۔
میڈیا کے کردار ، اہمیت اور ذمہ دارانہ استعمال سے متعلق مختلف موضوعات پر پشاور سے تعلق رکھنے والے سینئر صحافیوں اور تجزیہ کاروں ارشد عزیز ملک ( آر ای روزنامہ جنگ) حسن خان ( نامور اینکر پرسن ( افتخار فردوس ( ایڈیٹر خراسان ڈائری ) اور عقیل یوسفزئی ( ڈائریکٹر نیوز اینڈ کرنٹ افیئرز سنو پختونخوا ) کو مدعو کیا گیا تھا۔
مہمان صحافیوں نے اپنے تاثرات میں وزیرستان سمیت خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں جاری سیکورٹی صورتحال ، فورسز کی کارروائیوں ، عوام کی قربانیوں اور ان تمام ایشوز سے متعلق مین سٹریم میڈیا اور سوشل میڈیا کے مجموعی کردار ، فیک نیوز کے منفی اثرات ، ذمہ دارانہ صحافت اور خطے کی مثبت سرگرمیوں پر تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے مختلف تجاویز پیش کیں اور موقف اختیار کیا کہ پاکستان کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے صحافیوں ، سوشل میڈیا کے اہم افراد ، اداروں ، سیاسی قائدین اور نئی نسل کو مثبت انداز میں اپنا اپنا ذمہ دارانہ کردار ادا کرنا ہوگا اور مایوسی پھیلانے والے عناصر اور منفی پروپیگنڈا کی روک تھام کے لیے سب نے آگے بڑھ کر امن کے قیام اور معاشرتی استحکام کو یقینی بنانا ہوگا۔
مہمان صحافیوں نے سیکورٹی کے معاملات پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ علاقائی کشیدگی اور پراکسیز نے وزیرستان سمیت خیبرپختونخوا اور پورے پاکستان کو متعدد سنگین مسائل سے دوچار کیا تاہم گزشتہ دو تین برسوں سے ریاست اور عوام دہشتگردی کے خاتمے کے معاملے پر ایک پیج پر آکر لڑنے میں مصروف عمل ہیں جس کے مثبت نتائج برآمد ہورہے ہیں ۔ انہوں نے منفی پروپیگنڈا اور ریاست مخالف سرگرمیوں کو ملک کے علاوہ پورے معاشرے کے لیے دہشتگردی کی طرح بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا کہ مایوسی پھیلانے والے عناصر کی حوصلہ شکنی لازمی ہے اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو اس ضمن میں عملی اقدامات کرنے پڑیں گے۔
اس موقع پر اپنے خیر مقدمی کلمات میں جی او سی میران شاہ میجر جنرل عادل افتخار نے ایسی سرگرمیوں کو لازمی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی سیکورٹی فورسز امن کے قیام اور سماجی ، معاشی استحکام کے لیے محدود وسائل کے باوجود عملی اقدامات کرتی آرہی ہیں اور عوام کے تحفظ کے لیے نہ صرف یہ کہ تمام درکار اقدامات کیے جارہے ہیں بلکہ روزانہ کی بنیاد پر قربانیاں بھی دی جارہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وزیرستان کے مخصوص حالات کے تناظر میں عوام کی مشاورت اور تعاون سے فورسز احسن طریقے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کررہی ہیں اور حالات بہتر ہونے کے لیے تمام آپشنز استعمال کیے جارہے ہیں ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی جغرافیائی اور عسکری اہمیت کے باعث ہمارے دشمنوں کی سازشوں اور سرگرمیوں سے ہم بخوبی واقف ہیں اور قومی یکجھتی کے ذریعے ان تمام سازشوں اور سرگرمیوں کو ناکام بنادیا جائے گا ۔ انہوں نے اس موقع پر وزیرستان اور ملحقہ علاقوں کے صحافیوں کو ہر ممکن تعاون کی یقین دھانی کرائی اور ان کے لیے مختلف ٹریننگ سیشنز کے انعقاد کا بھی اعلان کیا۔
اس سیمینار پر تبصرہ کرتے ہوئے میران شاہ پریس کلب کے صدر نور بہرام نے اپنے تاثرات میں کہا کہ اس علاقے کے عوام کی طرح صحافیوں کو بھی متعدد مشکلات کا سامنا ہے تاہم ہماری کوشش رہی ہے کہ امن کے قیام اور معاشی استحکام کے لیے ریاستی اداروں کے ساتھ ہر ممکن تعاون کا راستہ اختیار کیا جائے ۔ خاتون صحافی اور سوشل ورکر رضیہ محسود نے اپنے تاثرات میں کہا کہ اس سیمینار سے ہمیں نہ صرف بہت کچھ سیکھنے کو ملا بلکہ تمام شرکاء نے آزادانہ طور پر اپنے خیالات اور تجاویز پیش کرتے ہوئے میڈیا کے کردار کے مختلف پہلوؤں پر اظہار خیال بھی کیا جو کہ ایک مثبت تجربہ ثابت ہوا اور اس قسم کی مزید سرگرمیوں کا انعقاد ہونا چاہیے تاکہ مکالمے کو فروغ دیکر میڈیا کے ذمہ دارانہ کردار کو ممکن بنایا جائے۔
( 23 اپریل 2025 )

شمالی وزیرستان میں میڈیا سیمینار کا انعقاد

Shopping Basket