Voice of Khyber Pakhtunkhwa
Sunday, July 20, 2025

مانسہرہ، خواتین کی پہلی ادبی و ثقافتی تنظیم کا بھرپور آغاز

بفہ، ضلع مانسہرہ میں خواتین کی ادبی و ثقافتی تنظیم “لکیوالے جینئی بفہ ہزارہ” کے زیرِ اہتمام ایک منفرد ادبی اور ثقافتی تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس کی صدارت پروفیسر حفیفہ داؤد نے کی۔ تقریب کے مہمانِ خصوصی معروف ادیب و محقق پروفیسر ڈاکٹر یار محمد مغموم تھے، جب کہ دیگر معزز مہمانوں میں برطانیہ سے آئی ہوئی مہمان خواتین مس عابدہ اور مس ممتاز، ڈاکٹر عطا اللہ خان، محمد اقبال خان اور مہر خلیل شامل تھے۔

تقریب کا ایک نمایاں پہلو خواتین کی ہاتھ سے تیار کردہ کشیدہ کاریوں کی ثقافتی نمائش تھی، جس میں تکیوں اور سرہانوں کے غلاف، میز پوش، چادریں اور سجاوٹی اشیاء شامل تھیں۔ اس نمائش کا مقصد نئی نسل، خصوصاً نوجوان خواتین کو اپنی روایتی ثقافت اور مقامی دستکاریوں سے روشناس کرانا تھا۔ تنظیم کی صدر رمشاہ خان سواتی کے مطابق یہ اس تنظیم کی پہلی کاوش ہے، جسے آگے چل کر پورے ہزارہ ڈویژن تک وسعت دی جائے گی تاکہ خواتین کی تخلیقات کو محفوظ اور فروغ دیا جا سکے۔

تقریب دو حصوں پر مشتمل تھی۔ پہلے حصے میں تنظیم کے مقاصد اور اہمیت پر مقررین عین الریاض، مقدس اور ڈاکٹر اسماعیل گوہر نے اظہارِ خیال کیا۔ دوسرا حصہ رمشاہ خان سواتی کی کتاب “فرہنگِ حسین ملک پوری” کی تقریبِ رونمائی پر مبنی تھا، جس میں عین الریاض، پروفیسر عطا اللہ شاہ (چیئرمین اردو ڈیپارٹمنٹ، گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج مانسہرہ)، محمد اقبال خان، مہر خلیل (ڈپٹی ڈائریکٹر، ہزارہ یونیورسٹی میوزیم)، اور ڈاکٹر عطا اللہ خان (پرنسپل ہائیر سیکنڈری اسکول بفہ) نے کتاب پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

مقررین نے اس امر کو سراہا کہ رمشاہ خان نے ہزارہ کے کلاسیکی پشتو شاعر حسین ملک پوری کے دیوان پر مبنی یہ فرہنگ شائع کی، جو ان کے بی ایس پشتو کا تحقیقی مقالہ بھی ہے۔ 400 سال قبل پیدا ہونے والے حسین ملک پوری کے دیوان میں کئی قدیم اور مشکل الفاظ شامل ہیں، جنہیں سمجھنے میں یہ لغت قاری کی معاون ثابت ہوگی۔

مہمان خواتین مس عابدہ اور مس ممتاز نے خواتین کی اس سرگرمی کو “ادب و ثقافت کی بحالی کا سفر” قرار دیا اور مالی و اخلاقی تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ ادارہ علم و ادب بفہ کے صدر سہیل خان نے بھی تنظیم کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ خواتین کی علمی ترقی کی جانب ایک عملی قدم ہے۔

آخر میں رمشاہ خان سواتی نے شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پہلی کتاب پشتو ادبی اصطلاحات کو ادباء کی جانب سے خوب سراہا گیا، اور اب فرہنگ حسین ملک پوری کو جو پذیرائی ملی ہے، وہ ان کے لیے باعثِ فخر ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ ان کی تنظیم نہ صرف ادب بلکہ ہزارہ کی ثقافت کو زندہ رکھنے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔

یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ “لکیوالے جینئی بفہ ہزارہ” ہزارہ ڈویژن میں خواتین کی پہلی ادبی و ثقافتی تنظیم ہے، جو علاقائی روایات اور علمی شعور کو فروغ دینے کے لیے سرگرمِ عمل ہے۔

مانسہرہ، خواتین کی پہلی ادبی و ثقافتی تنظیم کا بھرپور آغاز

Shopping Basket