Voice of Khyber Pakhtunkhwa
Sunday, July 27, 2025

امریکہ اور چین سے بیک وقت انگیجمنٹ

امریکہ اور چین سے بیک وقت انگیجمنٹ ۔۔۔۔


عقیل یوسفزئ
پاکستان کی کامیاب سفارت کاری کا سفر جاری ہے اور پہلی بار پاکستان کے اعلیٰ سطحی ریاستی وفود بیک وقت واشنگٹن اور بیجنگ کے دورے پر ہیں ۔ دوسری جانب ایران کے صدر اور ترکی ، افغانستان کے وزرائے خارجہ اپنے وفود کے ہمراہ آیندہ چند دنوں کے دوران پاکستان کے دورے پر آنے والے ہیں جن کے استقبال کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں ۔
گزشتہ روز فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اپنے وفد کے ہمراہ چین پہنچ گئے جہاں ان کا شاندار استقبال کیا گیا اور پیپلز لبریشن آرمی کے سربراہ سمیت اہم عسکری حکام کے ساتھ ان کے مذاکرات ہوئے ۔ چینی میڈیا نے اس دورے کو اہم ترین قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس دورے کی ٹائمنگ بہت اہم ہے اور اس سے پاکستان اور چین کے درمیان اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو مزید فروغ ملے گا ۔ اس دورے کے بارے کہا گیا کہ اس سے خطے کی ری الایمنت کی پراسیس میں مدد ملے گی اور 10 مئی کے بعد خطے میں پاکستان کی اہمیت میں جو اضافہ ہوا ہے اس کے اثرات ملنے کے امکانات کا عملی آغاز ہوگا ۔
عین اسی روز پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اپنی ٹیم کے ہمراہ واشنگٹن میں آمریکہ کے وزیر خارجہ مارکو روبیو کے ساتھ اہم مذاکرات کیے جس کے دوران خطے میں جاری دہشت گردی اور افغانستان کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور اس بات پر اتفاق رائے کا اظہار کیا گیا کہ دونوں ممالک ” شراکت داری” کے فارمولے کے تحت ایک دوسرے کے ساتھ تعاون نہ صرف جاری رکھیں گے بلکہ اس کو مزید فروغ بھی دیں گے ۔ امریکہ کے وزیر خارجہ مارکو روبیو نے آن دی ریکارڈ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان کے کردار اور قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ اپنے عسکری ، اقتصادی اور سیاسی تعاون کو جاری رکھے گا ۔ اس ملاقات سے متعلق جو بنیادی نکات سامنے آئے ہیں اس کے مطابق پاکستان اور امریکہ افغانستان میں پیدا شدہ صورتحال سے نمٹنے اور علاقائی امن کو یقینی بنانے کے مختلف آپشنز پر مشترکہ کام کرکے آگے بڑھیں گے جبکہ امریکہ بھارت کے ساتھ پاکستان کے تنازعات کے حل میں بھی کراد ادا کرے گا ۔
یہ پہلی دفعہ مشاہدے میں آیا ہے کہ پاکستان نے نہ صرف یہ کہ امریکہ اور چین کے درمیان اپنے تعلقات کو متوازن رکھنے کا کامیاب تجربہ کیا ہے بلکہ ایسا ہی ایک فارمولا ایران اور سعودی عرب کے ساتھ اپنے تعلقات متوازن رکھنے کا راستہ بھی اختیار کیا ہے ۔ اسی سلسلے میں ایران کے صدر آیندہ چند دنوں کے دوران پاکستان کا اہم دورہ کرنے آرہے ہیں جبکہ افغانستان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی کا دورہ بھی شیڈولڈ ہے ۔ اس تناظر میں کہا جاسکتا ہے کہ پاکستان اپنے سفارتی تعلقات کے عروج کے ایک دور سے گزر رہا ہے اور شاید اسی کا نتیجہ ہے کہ کانگریس کے لیڈر راہول گاندھی نے گزشتہ روز ایک میڈیا ٹاک میں کہا کہ پاکستان کے مقابلے میں بھارت عالمی اور علاقائی تنہائی کا شکار ہو کر رہ گیا ہے ۔
( 26 جولائی 2025 )

امریکہ اور چین سے بیک وقت انگیجمنٹ

Shopping Basket