لنڈی کوتل بازار میں مزدوروں، مشران اور عوام نے طورخم بارڈر کی بندش کے خلاف اور امن کے حق میں ایک بڑی امن ریلی نکالی۔ ریلی کی قیادت فامید شینواری، زاکر عمر شینواری، قاری نظیم گل شینواری اور دیگر مقامی عمائدین نے کی۔ شرکاء نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم امن چاہتے ہیں، جنگ نہیں۔ پاکستان اور افغانستان کے حکام کو چاہیے کہ طورخم بارڈر کے مسئلے کو مذاکرات کے ذریعے خوش اسلوبی سے حل کریں۔ مقررین نے کہا کہ بارڈر کی بندش سے دونوں جانب کے مزدور، تاجر، ٹرانسپورٹرز اور عام عوام شدید متاثر ہو رہے ہیں، اس لیے تجارتی سرگرمیوں اور پیدل آمدورفت کے لیے بارڈر فوری طور پر کھولا جائے۔ ریلی کے شرکاء نے “امن چاہیئے، جنگ نہیں” اور “بارڈر کھولو” کے نعرے لگائے۔ مقررین نے خبردار کیا کہ اگر طورخم بارڈر کو فوری طور پر نہ کھولا گیا تو ٹرانسپورٹرز، ڈرائیورز، مزدور، تاجر اور کسٹم کلیئرنگ ایجنٹس بڑی سطح پر احتجاجی امن ریلی نکالیں گے۔ شرکاء نے دونوں ممالک کی حکومتوں سے اپیل کی کہ وہ عوامی مشکلات اور تجارتی نقصان کو مدِنظر رکھتے ہوئے بارڈر کے مسئلے کو بات چیت کے ذریعے حل کریں تاکہ خطے میں امن و استحکام برقرار رہے۔


