ملک کے دوسرے صوبوں کی طرح خیبرپختونخوا میں بھی مختلف مذاہب کی اقلیتوں کی بڑی تعداد آباد ہے اور یہ لوگ آزادی کے ساتھ اپنی مذہبی رسومات اور تقریبات بڑے اہتمام کے ساتھ مناتے ہیں۔ ان کے مذہبی تہوار میں مسلمان بھی شریک ہوتے ہیں جبکہ یہ بھی صوبے کی روایات اور ثقافت کے مطابق مقامی آبادی کے مذہبی مواقع پر ان کے ساتھ خوشیاں مناتے رہتے ہیں۔
خیبر پختون خواہ میں جن مذاہب کے لوگ صدیوں سے رہائش پذیر ہیں ان میں عیسائی، ہندو اور سکھوں کی اکثریت ہے۔ پشاور کے علاوہ ان مذاہب کے لوگ نوشہرہ، مردان، سوات، ایبٹ آباد، ڈی آئی خان ،کوہاٹ، ہری پور اور بعض قبائلی اضلاع میں خاطر خواہ تعداد میں موجود ہیں جہاں ان کو مکمل مذہبی آزادی حاصل ہے تاہم بعض شعبوں میں ان کو امتیازی سلوک کی شکایات رہتی ہیں جس کا وہ مختلف فورمز پر اظہار بھی کرتے رہتے ہیں۔
صوبے اور پشاور میں دوسروں کے علاوہ مسیحی برادری کی بڑی تعداد رہائش پذیر ہیں۔ ان میں سے بعض خاندان وہ ہیں جو کہ 18ویں صدی میں آئے ہیں اور ان کی نسلیں یہاں پروان چڑھتی رہی ہیں۔ مسیحی برادری کے ان خاندانوں نے شہر میں صحت اور تعلیم کے فروغ میں بنیادی کردار ادا کیا ہے اور اس وقت صرف پشاور میں نصف درجن ایسے تعلیمی ادارے موجود ہیں جن کو ان کی خدمات اور معیار کے لحاظ سے پورے ملک میں بطور سیمبل پیش کیا جاتا ہے جبکہ تین میشنری ہسپتال بھی کئی دہائیوں سے عام شہریوں خصوصاً غریب مریضوں کے علاج معالجہ میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ مسیحی برادری نے نرسنگ کے شعبے کو صوبے میں نہ صرف متعارف کرایا بلکہ اس کو قابل احترام اور مقبول کرایا۔
(تصویر :وائس آف کے پی)
صوبے کے مسیحی آزادانہ طور پر اپنے مذہبی تہوار منات ہیں اور عبادات بھی بلا خوف و خطر ادا کرتے ہیں۔ اس کی اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ صرف پشاور میں 6 سے آٹھ بڑے اور ایک درجن چھوٹے چرچ موجود ہیں۔ بڑے چرچوں میں مقامی آبادی کو کورسز بھی کرائے جاتےہیں جبکہ بڑے اہتمام کے ساتھ یہاں سے سیمنارز اور تقریبات کا انعقاد بھی کیا جاتا ہے۔
پشاور میں چند روز قبل کرسمس سرگرمیوں کے دوران ایک شاندار ریلی نکالی گئی جس کا مقصد بین المذاہب ہم آہنگی، حب الوطنی اور امن کو فروغ دینا اور مقامی آبادی دیگر مذاہب کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا تھا ۔ اس میں بڑی تعداد میں مسیحی شریک ہوئے۔ کرسمس کے موقع پر بڑے شہروں میں اس قسم کی تقریبات میں مسلمان اور دوسرے مذاہب کے لوگ بھی شرکت کرتے ہیں۔ اب کے بار بھی مختلف تقریبات کے لیے چرچ سجائے گئے ہیں۔ اب کے بار پشاور کے کوہاٹی چرچ میں ایک شاندار محفل کا اہتمام بھی کیا گیا ہے جس میں دوسرے علاقوں کے مسیحی اور ان کے خاندان شریک ہوں گے۔ٹیم وائس آف کے پی اور صوبے کے عوام کی جانب سے مسیحی برادری کو کرسمس کی تقریبات اور خوشیاں اس عزم کے ساتھ مبارک کہ ہم ان سے اور وہ ہم سے ہے اور رہیں گے