ضلع خیبر کی وادی تیراہ میں دہشت گردوں کے مکمل صفائے اور دیرپا امن کے قیام کیلئے فیصلہ کن مرحلے کا آغاز کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے، جس پر مقامی عوام نے اپنی ریاست، فوج، سکیورٹی اداروں اور ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مکمل تعاون کا اعلان کرتے ہوئے نقل مکانی پر باقاعدہ اتفاق کر لیا ہے۔ اس حوالے سے وادی تیراہ کی 24 رکنی نمائندہ کمیٹی اور انتظامیہ کے درمیان ہونے والا جرگہ کامیاب رہا، جس کے بعد فریقین نے تحریری معاہدے پر دستخط کیے۔ جرگے میں واضح کیا گیا کہ یہ اقدام علاقے میں پائیدار امن کیلئے ناگزیر ہے۔ معاہدے کے مطابق 10 جنوری سے نقل مکانی کا باقاعدہ آغاز ہوگا جبکہ 25 جنوری تک پورا علاقہ خالی کرا لیا جائے گا، اور دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے اختتام کے بعد متاثرین کی مرحلہ وار واپسی 5 اپریل کے بعد شروع کی جائے گی۔ ریاست کی جانب سے متاثرین کیلئے جامع پیکج کا اعلان کیا گیا ہے، جس کے تحت مکمل طور پر منہدم ہونے والے مکان کے عوض 30 لاکھ روپے جبکہ جزوی نقصان کی صورت میں 10 لاکھ روپے معاوضہ دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ ہر متاثرہ خاندان کو بائیومیٹرک تصدیق کے بعد جاز کیش یا ایزی پیسہ کے ذریعے 2 لاکھ 50 ہزار روپے نقد امداد اور ماہانہ بنیادوں پر 50 ہزار روپے فراہم کیے جائیں گے۔ نقل مکانی کے دوران ٹرانسپورٹ، راستوں میں طبی سہولیات اور خوراک کی فراہمی بھی ریاست کی ذمہ داری ہوگی۔ وادی تیراہ کے عوام نے واضح پیغام دیا ہے کہ دہشت گردی کیلئے اب کوئی جگہ نہیں، اور قوم، ریاست اور سکیورٹی ادارے ایک صف میں کھڑے ہیں۔


