ہر سال اگست کا مہینہ عالمی سطح پر ماں کے دودھ کی افادیت کے حوالے سے منایا جاتا ہے۔ گزشتہ روز ہیڈکوارٹر غلنئ میں باقاعدہ تقریب منعقد کی گئی۔واک میں ڈی ڈی ایچ او ڈاکٹر محمد اکرام ، نیشنل پروگرام کوارڈینیٹر ڈاکٹر مہتمم شاہ، کوارڈینیٹر احساس نشونما پروگرام محمد حسیب، نیوٹریشن منیجر رحم شیر ریحان کے علاوہ صحت کے شعبہ سے منسلک پروجیکٹ کے دیگر افسران و کارکنان، سوشل ایکٹیوسٹ اور علماء نے شرکت کی۔ مقررین کا کہنا تھا کہا کہ پیدائش کے پہلے گھنٹے کے اندر اندر بچے کو ماں کا دودھ دینا شروع کرنا چاہیے۔اور بچے کو چھ ماں کی عمر تک ماں کے دودھ کے علاوہ کوئی دوسری مشروب مثلا پانی ،قہوہ ، گٹی وغیری نہیں پلانا چاہیے۔ 6 ماہ کے بعد بچے کو اضافی نرم غذا بھی دینا چاہئے اور کم از کم دو سال تک بچے کو ماں اپنا دودھ پلائیں۔
پروگرام میں شریک عالم دین مولانا سمیع اللہ نے بتایا کہ بچے کو پورے دو سال ماں کا دودھ دینا قرآن کا حکم ہے اور احادیث میں بھی اس کا حکم ایا ہے۔ تقریب کے شرکاء کو ڈاکٹر مہتمم شاہ نے اس مہینہ کی مہم کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ اس پیغام کو ماوں تک پہنچانے میں اہم کردار ایل ایچ ڈبلیوز کا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس مہم کو کامیاب بنانے میں سب کا کردار اہم ہے اور ضلعی صحت انتظامیہ ہر قسم تعاون کرے گا۔ نیوٹریشن مینجر رحم شیر ریحان نے کہا کہ بچے کو ماں کا دودھ دینے سے بچہ غذائی کمی کا شکار نہیں ہوتا جس کے ذریعے شرح امراض اور شرح اموات میں کمی آجاتی ہے۔ اور یہ ہر فرد کی ذمہ داری ہے کہ عام لوگوں میں یہ شعور اجاگر کریں جو اس مہم کا بنیادی مقصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچے کو ماں کا دودھ پلانا نہ صرف بچے کیلئے فائدہ مند ہے بلکہ ماوں کیلئے بھی بے شمار فوائد رکھتے ہیں جس میں زیادہ اہم بریسٹ کینسر سے بچنا ہے۔