وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس

وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے وفاقی وزارت صحت اور وفاقی وزارت داخلہ کو پاڑا چنار میں دواؤں کی قلت کے حوالے سے فوری اقدامات اٹھانے اور اس سلسلے میں خیبر پختونخوا حکومت سے رابطہ قائم کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے وفاقی وزارت صحت کو پاڑا چنار میں ادویات کی قلت فوری طور پر دور کرنے کی بھی ہدایت دی۔

وفاقی کابینہ نے وزارت قانون و انصاف کی سفارش پر کوڈ آف کریمنل پروسیجر ترمیمی بل 2024 کو پارلیمنٹ بھیجنے کی منظوری دے دی۔ اس ترمیمی بل میں ترامیم کے تحت ایف آئی آر درج کرنے کے نظام کو آسان اور سہل بنایا گیا ہے۔ ملزم سے تفتیش کے لیے پولیس افسر جدید ٹیکنالوجی پر مبنی آلات اور فورینسک طریقہ کار کا استعمال کر سکے گا۔ ان ترامیم کے تحت گواہان کے آڈیو و ویڈیو بیانات ریکارڈ کیے جا سکیں گے۔ مزید برآں، تفتیش کے دوران پراسیکیوٹر کے کردار کو مضبوط کرنے کے حوالے سے شقیں شامل کی گئی ہیں۔ پراسیکیوٹر، پولیس رپورٹ میں کسی بھی کمی و نقص کی نشاندہی کر سکے گا۔ ان ترامیم کے تحت خواتین، بارہ سال سے کم عمر اور 70 سال سے زائد مرد، جسمانی اور ذہنی معذوری کا شکار افراد اپنی سہولت کی جگہ پر بیان ریکارڈ کروا سکیں گے۔ مزید یہ کہ ٹرائل کورٹ مقدمے کا فیصلہ ایک سال کے اندر کرے گی اور تاخیر کی صورت میں متعلقہ ہائی کورٹ سے جوابدہی ہوگی۔ اپیلیٹ کورٹ کسی بھی اپیل پر 6 ماہ سے ایک سال کے اندر فیصلہ سنانے کی پابند ہوگی۔ علاوہ ازیں، پولیس تفتیش میں بے گناہی اور ڈسچارج رپورٹ کی تیاری کی صورت میں ملزم ضمانت کا حقدار ہوگا۔

وفاقی کابینہ کو وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام کی جانب سے وفاقی وزارتوں اور ڈویژنز میں ای۔آفس کے نفاذ کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ وفاقی حکومت کے 18 ڈویژنز میں ای۔آفس کا 100 فیصد نفاذ کیا جا چکا ہے۔ یہ ای۔آفس سسٹم پیپر لیس اکانومی کی جانب ایک بڑا قدم ہے اور اس سے اسٹیشنری اور پیٹرول کی مد میں 230 ملین روپے کی بچت کا امکان ہے۔ وزیراعظم نے اس حوالے سے وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام شزا فاطمہ اور متعلقہ حکام کی کارکردگی کو سراہا۔ انہوں نے ان تمام ڈویژنز کے وزراء اور سیکریٹریز کی بھی تعریف کی جہاں ای۔آفس کا مکمل نفاذ ہو چکا ہے۔

وفاقی کابینہ نے وزارت داخلہ کی سفارش پر نیشنل رجسٹریشن اینڈ بائیو میٹرک پالیسی فریم ورک 2024 کی منظوری دے دی۔
وفاقی کابینہ نے وزارت قانون و انصاف کی سفارش پر انٹلیکچول پراپرٹی ٹریبیونل، کوئٹہ کے قیام کی منظوری دے دی۔
وفاقی کابینہ نے وزارت قانون و انصاف کی سفارش پر 20 دسمبر 2018 کی ثالثی کے نتیجے میں اقوام متحدہ کے کنونشن برائے بین الاقوامی تصفیہ جات کے معاہدوں پر دستخط کی منظوری دے دی۔
وفاقی کابینہ نے کراچی پورٹ ٹرسٹ کے ایچ آر منیجر ارباب انس کی ملازمت سے برخاستگی کے خلاف دائر اپیل مسترد کر دی۔
وفاقی کابینہ نے وزارت پیٹرولیم کی سفارش پر بھاری کثافت والے دھماکہ خیز مواد کی تیاری کے لائسنس کے حوالے سے ایکسپلوسوز رولز 2010 کے فارم ای ایل 01 میں ترامیم کی منظوری دے دی۔
وفاقی کابینہ نے وزارت توانائی، پاور ڈویژن کی سفارش پر ضلع اپر کوہستان، ضلع لوئر کوہستان اور ضلع کولائی پالس کوہستان کی پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی سے ہزارہ الیکٹرک پاور کمپنی منتقلی کی منظوری دے دی۔
وفاقی کابینہ نے وزارت مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کی سفارش پر اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری کی حدود میں نکاح نامے میں ختم نبوت کے حلف کی شق شامل کرنے کی منظوری دے دی۔
وفاقی کابینہ کو کابینہ سیکرٹریٹ کی جانب سے وفاقی امور کے حوالے سے پرنسپلز آف پالیسی کے نفاذ کی رپورٹس برائے سال 2021-22 اور 2022-23 پیش کی گئیں۔
وفاقی کابینہ کو کابینہ ڈویژن کی جانب سے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی کی تین سال کی رپورٹس پیش کی گئیں۔ یہ رپورٹس اب مشترکہ مفادات کونسل کو بھیجی جائیں گی۔
وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے قومی ملکیتی ادارہ جات کے 4 دسمبر 2024 کے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی توثیق کردی۔
وفاقی کابینہ نے کمیٹی برائے انٹر گورنمنٹ ٹرانزیکشنز کے 20 نومبر 2024 اور 21 نومبر 2024 کے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی توثیق کردی۔

About the author

Leave a Comment

Add a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Shopping Basket