وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے معذور افراد کیلئے“احساس اُمید پروگرام” کا باقاعدہ آغاز کیا۔ بریفنگ کے مطابق پروگرام کے تحت صوبے بھر کے 10 ہزار خصوصی افراد کو ماہانہ 5 ہزار روپے مالی امداد دی جائے گی۔ یہ رقوم بائیومیٹرک تصدیق کے ذریعے براہِ راست مستحقین تک پہنچیں گی۔ جنوری 2026 سے جون 2026 تک اس پروگرام پر 30 کروڑ روپے لاگت آئے گی جبکہ مستحقین کا انتخاب زکوٰۃ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کے ذریعے کیا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ نے خصوصی بچوں کے اسکولوں کے لیے 23 نئی گاڑیاں بھی حوالے کیں جن کی خریداری پر 37 کروڑ 70 لاکھ روپے خرچ کیے گئے۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ صوبائی حکومت اب تک معذور افراد کو 2000 الیکٹرک وہیل چیئرز، 2500 مینول وہیل چیئرز اور 800 ٹرائی سائیکل فراہم کر چکی ہے، جبکہ معاونتی آلات پر مجموعی طور پر 76 کروڑ روپے لاگت آئی۔
اس موقع پر سہیل آفریدی نے کہا کہ کمزور طبقات کا احساس عمران خان کی سوچ کا تسلسل ہے اور یہی ہمارا راستہ ہے۔ انہوں نے زکوٰۃ فنڈ کی رقم فوری طور پر مستحقین میں تقسیم کرنے اور ضم اضلاع کے معذور افراد کے لیے بھی معاونتی آلات کی فراہمی کا حکم دیا۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت تمام اقدامات اپنے وسائل سے کر رہی ہے جبکہ وفاق کے ذمہ خیبر پختونخوا کے 3000 ارب روپے سے زائد واجب الادا ہیں۔ انہوں نے وفاق میں 5300 ارب کی مبینہ کرپشن پر بھی سوال اٹھایا اور کہا کہ ہم خدمات فراہم کر رہے ہیں مگر اس کے باوجود تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے ضم اضلاع کے اسکولوں کے لیے ٹرانسپورٹ سہولیات کی فراہمی اور خصوصی بچوں کے اداروں میں تمام ناپید سہولیات فوری طور پر مکمل کرنے کی ہدایات بھی جاری کیں۔


