بجٹ 25-2026: حکومت کا 500 سے 600 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانے کا منصوبہ؛ ایف بی آر کا ہدف 14.3 ٹریلین روپے متوقع
اسلام آباد – حکومت آئندہ مالی سال 26-2025 میں تقریباً 500 سے 600 ارب روپے کے نئے ٹیکس عائد کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کا ہدف 14.1 سے 14.3 ٹریلین روپے کے درمیان مقرر کیے جانے کا امکان ہے، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 16 سے 18 فیصد زیادہ ہے۔
نئے مجوزہ ٹیکس اقدامات میں شامل ہیں:
-
ڈیجیٹل آمدن پر ٹیکس: فری لانسرز، یوٹیوبرز اور وی لاگرز کی آمدن کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا۔ انسٹیٹیوٹ آف کاسٹ اینڈ مینجمنٹ اکاؤنٹنٹس (ICMAP) نے سوشل میڈیا آمدن پر 3.5 فیصد ٹیکس تجویز کیا ہے، جس سے 52.5 ارب روپے کی آمدن متوقع ہے۔
-
زیادہ پنشن پر ٹیکس: ماہانہ 4 لاکھ روپے سے زائد پنشن وصول کرنے والوں پر 2.5 سے 5 فیصد تک ٹیکس کی تجویز ہے۔
-
صرف کی بنیاد پر جی ایس ٹی: چینی اور دیگر اشیاء پر جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) اب ادارہ شماریات (پی بی ایس) کے جاری کردہ نرخوں کی بنیاد پر وصول کیا جائے گا۔
-
پراسیسڈ فوڈز پر ایف ای ڈی میں اضافہ: الٹرا پراسیسڈ فوڈز (مثلاً فاسٹ فوڈ، پیکڈ فوڈز) پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) میں 20 فیصد اضافے کی توقع ہے، اور 2030 تک اسے 50 فیصد تک بڑھانے کا ہدف ہے۔
-
تمباکو پر مزید ٹیکس: سگریٹ اور دیگر تمباکو مصنوعات پر مزید ٹیکس لگائے جائیں گے، جبکہ نئے ہیلتھ ٹیکس متعارف کرانے کی بھی تجویز ہے۔
-
نان فائلرز پر پابندیاں: سیکشن 114C کے تحت نان فائلرز کو گاڑی یا جائیداد خریدنے جیسی اہم لین دین سے روکنے کی تجویز ہے۔
-
پیٹرولیم لیوی میں اضافہ: پیٹرول اور ڈیزل پر پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی (پی ڈی ایل) میں 5 روپے فی لیٹر اضافہ کیا جائے گا۔ فرنس آئل پر بھی پی ڈی ایل نافذ کیے جانے کا امکان ہے۔
-
ریٹیلرز سے ٹیکس وصولی: آئی ایم ایف کی ہدایت کے مطابق ریٹیلرز سے کم از کم 295 ارب روپے اکٹھے کیے جائیں گے۔
-
زرعی مداخل پر ایف ای ڈی: کھاد اور کیڑے مار ادویات پر ایف ای ڈی میں اضافے کے ذریعے 30 ارب روپے سے زائد آمدن کا ہدف ہے۔
-
جی ایس ٹی چھوٹ کا خاتمہ: فاٹا/پاٹا سمیت کئی شعبوں کو دی گئی جی ایس ٹی چھوٹ ختم کی جا سکتی ہے۔
-
لگژری اشیاء پر جی ایس ٹی میں اضافہ: جہاز، قیمتی زیورات اور مہنگے موبائل فونز جیسی لگژری اشیاء پر جی ایس ٹی میں اضافے کی توقع ہے۔
ممکنہ ریلیف اقدامات جن پر غور کیا جا رہا ہے: