وزیراعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے جنگلات ، جنگلی حیات ،ماحولیات و موسمیاتی تبدیلی پیر مصور خان کے مطابق چڑیا گھر میں فش ایکوریم اور آڈیٹوریم کی تعمیر پر تقریباً 50 ملین روپے کی لاگت آئی۔ اس حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے معاون خصوصی نے کہا کہ آڈیٹوریم کی تعمیر کا مقصد جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے شعور کی بیداری سمیت طلبہ کے لئے ریسرچ کی سہولت فراہم کرنا ہے، فش ایکوریم میں 28 اقسام کی مختلف مچھلیوں کے لئے 8 ٹینکس بنائے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت جنگلی حیات کے تحفظ اور عوام کو تفریح کی فراہمی کے لیے اقدامات اٹھارہی ہے، چڑیا گھر پشاور اس سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ پیر مصور خان نے مزید کہا کہ سال 2024 میں ٹرافی ہنٹنگ کے چار لائسنس جاری کیے گئے تھے جس سے تقریبا 925000 ڈالرز کی آمدن حاصل ہوگئی ہے۔ ‘موسمیاتی تبدیلی پورے ملک کا مسلہ بن چکا ہے جس سے نمٹنا حکومت اور عوام کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ صوبائی حکومت وزیراعلی خیبرپختونخوا کی قیادت میں موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے پوری طرح پر عزم ہے۔