Voice of Khyber Pakhtunkhwa
Wednesday, November 26, 2025

ادارہ جاتی اصلاحات اور انسداد دہشت گردی کی کارروائیاں

27 ویں آئینی ترمیم کے ذریعے کیے گئے اقدامات کے نتیجے میں جسٹس امین الدین خان نے جمعے کے روز پاکستان کی آئینی عدالت کے پہلے چیف جسٹس کی حیثیت سے صدر مملکت آصف علی زرداری سے اپنے عہدے کا حلف اٹھالیا ۔ تقریب حلف برداری میں وزیر اعظم ، اور وفاقی وزراء کے علاؤہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سمیت تینوں مسلح افواج کے سربراہان شریک ہوئے ۔
حکومتی ذرائع کے مطابق وفاقی آئینی عدالت 13 ججوں پر مشتمل ہوگی جن کی نامزدگی تمام وفاقی یونٹوں سے کی جائے گی ۔ قبل ازیں سپریم کورٹ کے دو ججز اطہر من اللہ اور جسٹس منصور علی شاہ نے 27 ویں آئینی ترمیم کے خلاف بطور احتجاج استعفے دیئے جبکہ ایک اور جج مسرت ہلالی نے خرابی صحت کے بہانے آئینی عدالت کا جج بننے سے معزرت کرلی ہے ۔ چیف جسٹس آف سپریم کورٹ جسٹس یحییٰ آفریدی نے 27 آئینی ترمیم پر تبادلہ خیال کے لیے فل کورٹ اجلاس بلالیا کے جس میں متعلقہ امور کا جائزہ لیا جائے گا ۔
یوں بعض حلقوں کی مخالفت اور تحفظات کے باوجود 27 ویں آئینی ترمیم پر عمل درآمد کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے جس کے بارے میں ترمیم کے حامیوں اور حکومت کا موقف ہے کہ اس عمل سے عدالتی نظام میں توازن پیدا کرنے کا راستہ ہموار ہو جایے گا ۔ عسکری قیادت کے اختیارات کی تقسیم اور نئے طریقہ کار کا عمل بھی مکمل ہوگیا ہے ۔
دوسری جانب فورسز سیکیورٹی اداروں نے نہ صرف یہ کہ اسلام آباد خودکش حملہ میں ملوث پورے نیٹ ورک کو گرفتار کرلیا ہے بلکہ فورسز نے باجوڑ میں انٹلیجنس بیسڈ اپریشن کرتے ہوئے 22 دہشت گردوں کو بھی ہلاک کردیا ہے جبکہ علاقے میں سرچ آپریشن سمیت دیگر کارروائیاں جاری ہیں ۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق اسلام آباد حملے میں ملوث 4 رکنی دہشت گرد سیل کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور مزید اقدامات جاری ہیں ۔
رپورٹس کے مطابق اسلام آباد اور وانا کیڈٹ کالج کے خودکش حملوں کی نہ صرف یہ کہ پلاننگ افغانستان میں کی گئی بلکہ ان دونوں حملوں میں بعض افغان باشندوں نے باقاعدہ حصہ بھی لیا شاید اسی پس منظر میں وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر دفاع خواجہ آصف نے متعدد بار یہ وارننگ دی کہ پاکستان افغانستان کے اندر مزید کارروائیاں کرنے کا نہ صرف حق محفوظ رکھتا ہے بلکہ متوقع کارروائیوں کا سنجیدگی کے ساتھ جائزہ بھی لیا جارہا ہے ۔
خیبرپختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے بھی ایک گفتگو میں کہا ہے کہ پاکستان کے مسلسل کوششوں کے باوجود افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف کارروائیوں کے لیے استعمال ہورہی ہے جو کہ تشویش ناک ہے ۔
ماہرین کے مطابق کاؤنٹر ٹیررازم کے حوالے سے آیندہ چند روز بہت اہم ہیں اور اس بات کا خدشہ بڑھتا جارہا ہے کہ پاکستان حسب سابق افغانستان کے اندر جاکر بعض ” ٹھکانوں” کو نشانہ بنانے کی کوشش کریں ۔
عقیل یوسفزئی
( 14 نومبر 2025 )

ادارہ جاتی اصلاحات اور انسداد دہشت گردی کی کارروائیاں

Shopping Basket