آئی سی ایم پی ڈی کے زیر اہتمام مائیگریشن ایوارڈ تقسیم کی تقریب

انٹرنیشنل سینٹر فار مائیگریشن پالیسی ڈیویلپمنٹ (آئی سی ایم پی ڈی) کے زیر اہتمام قانونی و غیر قانونی ہجرت و انسانی سمگلنگ اور اس کے نتیجہ میں پیدا ہونے والے مسائل اور چیلنجز پر تعمیری اور تنقیدی رپورٹنگ کے ذریعے سٹیک ہولڈرز اور پالیسی سازوں کی رہنمائی اور عوام میں شعور بیدار کرنے والے صحافیوں کی حوصلہ افزائی کے لئے مائیگریشن میڈیا ایوارڈ 2025 کی تقسیم کے لئے ایک پر وقار تقریب کا اہتمام ایک مقامی ہوٹل میں ہوا۔ تقریب کے دوران افغان مہاجرین کے حالات زندگی اور دوبارہ آبادکاری کے مسائل سمیت انسانی سمگلنگ کے حالیہ واقعات سے متعلق پرنٹ اردو، انگلش، ڈیجیٹل کیٹگریز میں کی گئی بہترین رپورٹنگ کے نامزدگیاں بھجوانے والے 29 صحافیوں میں سے معیار پر پورا اترنے والے 4 صحافیوں کو ایوارڈ جبکہ باقی ماندہ کو سرٹیفکیٹ دیئے گئے جن کاتعلق مختلف ذرائع ابلاغ اور ڈیجیٹل و سوشل میڈیا کے شعبوں سے تھا۔

ایوارڈ پانے والوں میں پرنٹ اردو کیٹگری کے لئے اسلام گل اور شاہ خالد، انگلش رپورٹنگ کے لئے شہزاد احمد اور ام کلثوم شامل ہیں جبکہ ڈیجیٹل کیٹگری کے لئے طیب سیف، بلال علی، ہارون الرشید اور جمیل خان سمیت 29 صحافیوں کو سرٹفکیٹس سے نوازا گیا، ملٹی میڈیا کے لئے کوئی نامزدگی سامنے نہیں آئی۔ انٹرنیشنل سینٹر فار مائیگریشن پالیسی ڈیویلپمنٹ (آئی سی ایم پی ڈی) کے پاکستان میں ہیڈ آف آفس فواد حیدر، مائیگرینٹ ریسورس سنٹر پاکستان کے پراجیکٹ ڈائریکٹر سعد الرحمان خان، لاہور پریس کلب کے صدر اور ہم نیوز کے بیوروچیف شیراز حسنات، نیشنل پریس کلب کی سابق سینئر نائب صدر مائرہ عمران نے صحافیوں میں ایوارڈ تقسیم کئے۔مائیگریشن میڈیا ایوارڈ 2025 کے لئے انٹرنیشنل سینٹر فار مائیگریشن پالیسی ڈیولپمنٹ (آئی سی ایم پی ڈی) کو یورپی یونین کی مالی معاونت حاصل ہے جبکہ آسٹریا کی وفاقی وزارت داخلہ، فن لینڈ کی وزارت خارجہ اور فیڈرل آفس آف ہجرت و پناہ گزین کے تعاون سے کیا ہے۔

انٹرنیشنل سینٹر فار مائیگریشن پالیسی ڈیولپمنٹ (آئی سی ایم پی ڈی) کے پاکستان میں ہیڈ آف آفس فواد حیدر نے ادرے کے قیام کے اغراض و مقاصد بیان کئے اور قانونی اورغیر قانونی ہجرت اور طریقوں سے متعلق آگاہی اور پس پردہ حقائق کو اجاگر کرنے میں میڈیا کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے تعمیری رپورٹنگ کے ذریعے نہ صرف انسانی سمگلنگ کی روک تھام کے لئے پالیسی سازوں کی رہنمائی ممکن ہے بلکہ عوام کو غیر قانونی ہجرت کرنے والوں کو درپیش مہلک خطرات سے آگاہی کے ذریعے اس غیر قانونی عمل کو روکنے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا انسانی سمگلنگ کے خلاف طاقتور ہتھیار ثابت ہو سکتا ہے، تاکہ اس گھناؤنے جرم کا مکمل خاتمہ ممکن ہو سکے۔ بہت سے لوگ بہتر زندگی کی تلاش میں غیر قانونی راستے اپناتے ہیں میڈیا محفوظ امیگریشن کے بارے میں معلومات فراہم کرکے ان کو انسانی سمگلنگ کا شکار ہونے سے محفوظ بنا سکتا ہے، انسانی سمگلنگ ایک سنگین جرم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے، جس کے خلاف موثر اقدامات میں میڈیا کے نہایت اہم کردار کو تسلیم کرتے ہوئے اس ایوارڈ کا آغاز کیا گیا ہے۔ میڈیا نہ صرف عوام میں شعور اجاگر کرنے کا موثر ذریعہ ہے بلکہ یہ حکومتوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں، اور سول سوسائٹی کو متحرک کرنے میں بھی مدد فراہم کرسکتا ہے۔ میڈیا ایسے کیسز کو اجاگر کر سکتا ہے جہاں لوگ انسانی سمگلنگ کا شکار ہو رہے ہیں، تاکہ حکومت اور متعلقہ ادارے فوری کارروائی کر سکیں۔

قبل ازیں مائیگرینٹ ریسورس سنٹر پاکستان کے پراجیکٹ ڈائریکٹر سعد الرحمان خان نے آئی سی ایم پی ڈی اور ایوارڈ کا تعارف پیش کیا اور بتایا کہ پاکستان میں 2022 میں اس ایوارڈ کا آغاز ہوا تھا جو کامیابی سے جاری ہے اور آسٹریا کی وفاقی وزارت داخلہ، فن لینڈ کی وزارت خارجہ اور مہاجرین اور پناہ گزینوں کے وفاقی دفتر کے تعاون سے ”مائیگرینٹ میڈیا ایوارڈ 2025 ”کا اجرا کیا ہیجس سے اس مقصد کے لئے آگاہی میں مزید اضافہ ہو گا۔لاہور پریس کلب کے صدر اور ہم نیوز کے بیوروچیف شیراز حسنات نے بھی اپنے خیالات کا تبادلہ کیا اور انہوں نے مہاجرین کیمپوں اور پاکستان اور آزاد کشمیر کے تارکین وطن کے آبائی اضلاع کے مطالعاتی دوروں اور آگاہی مہمات سے بھی آگاہ کیا اور تارکین وطن کے انٹرویوز پر مبنی حالات بھی بیان کئے۔

About the author

Leave a Comment

Add a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Shopping Basket