خیبرپختونخوا راؤنڈاَپ

وصال محمد خان
خیبرپختونخوامیں رمضان المبارک کاآخری عشرہ شروع ہورہاہے گزشتہ برسوں کے دوران اکثروبیشتررمضان کے آغازاوراختتام پر تنازعہ کھڑاہو جاتاتھا۔مگرجب سے بادشاہی مسجدکے خطیب مولاناعبدالخبیرآزادنے ہلال کمیٹی کی چیئرمین شپ سنبھالی ہے تب سے اس نفاق کاتقرباًخا تمہ ہوچکاہے رمضان المبارک کاآغاز پورے ملک میں ایک ساتھ ہوا۔اب عیدالفطرکی آمدآمدہے خداکرے کہ اس موقع پر بھی اتفاق واتحا دکامظاہرہ ہواورپورے ملک میں ایکساتھ عیدمنائی جائے ۔عام طورپرصوبے کا موسم مارچ کے ابتداسے ہی کروٹ لینا شروع کردیتاہے اورمیدانی علاقے دن کے وقت گرم ہوجاتے ہیں مگراس باررمضان کی برکت سے مارچ بھی خاصاسردرہارواں ہفتے بھی بارشو ں کے ایک سپیل نے میدانی علاقوں میں جاتی سردی کوبریک لگادئے۔ رمضان میں چونکہ سیاسی محاذپرخاموشی چھاجاتی ہے مگراس بار یہ خاموشی مفقودنظرآرہی ہے ایک طرف مساجدمیں تراویح ،اعتکاف اوردیگرعبادات کے روح پرور مناظرہیں تودوسری جانب اقتدارکی غلام گردشوں میں کھینچاتانی کا سلسلہ بھی پورے آب وتاب سے جاری ہے جس میں ہرفریق زیادہ طاقت کی حصول کیلئے کوشاں ہے۔ الیکشن کمیشن نے سنی اتحادکونسل(پی ٹی آئی) کو مخصوص نشستوں سے محروم کرکے یہ نشستیں اپوزیشن کوالاٹ کردیں جس کے خلاف پشاورہائیکور ٹ سے رجوع کیاگیا جہاں سے الیکشن کمیشن کے فیصلے کودرست قرار دیکردرخواستیں خارج کردی گئیں۔ جس کے خلاف سنی اتحادکونسل(پی ٹی آئی) نے سپریم کورٹ سے رجوع کااعلان توکیاہے مگرعملی قدم تاحال نہیں لیاگیاجبکہ دوسرے محاذپریعنی اراکین سے حلف لینے کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی گئیں تاکہ 2اپریل کوہونے والے سینیٹ انتخابات میں دس نشستیں حاصل کی جاسکیں گورنرغلام علی نے اپوزیشن کے مطال بے پر اسمبلی کا اجلاس بلایا مگر حکومت کامؤقف تھا کہ اجلاس کی طلبی سپیکرکااختیارہے ادھرنامزدارکان نے اجلاس کی عدم طلبی اوران سے حلف لینے میں ٹال مٹول کے خلاف پشاورہائیکورٹ سے رجوع کیا جہاں سے مخصوص نشستوں کے کیس کی طرح حکومت کوناکامی کاسامناکرناپڑا ۔ہائیکورٹ نے سپیکرکو ان ارکان سے حلف لینے کاحکم جاری کردیاعدالت نے قراردیاکہ ارکان سے حلف لیناآئینی تقاضاہے اسے پوراکر کے درخواست گزاروں کوبحیثیت ممبررجسٹرکیاجائے اورانہیں 2اپریل کے سینیٹ الیکشن میں ووٹ پول کرنیکی اجازت دی جائے۔ الیکشن کمیشن نے بھی دھمکی دی ہے کہ اگرمذکورہ ارکان سے حلف نہ لیاگیاتوصوبے کی حدتک سینیٹ انتخابات ملتوی ہوسکتے ہیں۔.2اپر یل کو خیبرپختو نخواسے گیارہ نشستوں پرسینیٹ انتخابات کاانعقادہورہاہے ۔ اعتراضات کے دوران سابق وزیراعلیٰ محمودخا ن ،سابق وفاقی وزرا مرادسعید او راعظم سواتی کے کاغذات مستردکئے گئے تھے جنہیں بعدازاں الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دے دی گئی ۔یادرہے مرادسعید 9مئی کے پرتشددواقعات سے تاحال روپوش ہیں۔ 11 مارچ کو خیبرپختونخواسے بشمول ضم قبائلی اضلاع کے 4سینیٹرزکل پندرہ سینیٹرزریٹائرڈ ہوچکے ہیں یہ قبائلی اضلاع کے آخری4 سینیٹرز تھے اب چونکہ قبائلی علاقے خیبرپختونخواکاحصہ بن چکے ہیں اسلئے اسکے8 سینیٹ ارکان کا الگ کوٹہ بھی ختم ہوگیاہے فاٹاکے4سینیٹرزمارچ 2021ء کوریٹائرہوچکے تھے۔ اب صوبے کے 145رکنی ایوان نے11 سینیٹرزکا انتخاب کرناہے جن میں حکومت کو 90ارکان کی حمایت حاصل ہے۔دونشستوں پرامیدواروں کی وفات کے سبب 8فروری کوانتخابا ت ملتوی کئے گئے تھے یہ ضمنی انتخابات عیدکے بعدمنعقدہونگے۔ موجودہ پارٹی پوزیشن کے مطابق حکومت کو9جبکہ اپوزیشن کو2نشستیں ملنے کاامکان ہے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں جواپوزیشن کودی گئی ہیں اگریہ ارکان حلف اٹھاتے ہیں تو جیت کے تناسب پرفرق پڑسکتا ہے۔ 7جنرل نشستوں پر 16 ،دوٹیکنوکریٹس پر 6اوردوخواتین نشستوں پر4 امیدوارمیدان میں ہیں۔سینیٹ انتخابات کیلئے سیاسی داؤپیچ بھی جاری ہیں جے یوآئی کے سابق سینیٹرطلحہ محمودنے اپنی پارٹی سے 18سالہ وابستگی ختم کرتے ہوئے پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کرلی طلحہ محمودکوجے یوآئی کا اے ٹی ایم بھی کہاجاتاتھا جواب پیپلزپارٹی کے امیدوارہونگے۔ اے این پی کے صوبائی صدرایمل ولی خان بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹرمنتخب ہوگئے ہیں انہیں پیپلزپارٹی کی حمایت بھی حاصل تھی ۔یہ تاریخ میں پہلی بارہواہے کہ اے این پی خیبرپختونخواسے ایک سینیٹرمنتخب کرنے کی پوزیشن میں بھی نہیں۔صوبے میں دہشت گردحملوں کاسلسلہ بھی جاری ہے گزشتہ ہفتے ضلع شانگلہ کے علاقے بشام میں چینی انجینئرزکی گاڑی پرخودکش حملہ ہواجس میں پانچ چینی انجینئرزسمیت چھ افرادجاں بحق ہوگئے مذکورہ افراد داسو پاورپراجیکٹ کے کارکن تھے حملے میں چینی انجینئرزکی ہلاکت سے صوبے کے طول وعرض میں غم واندوہ کی لہردوڑگئی وزیراعلیٰ گنڈاپورنے حملے کی مذمت کر تے ہوئے چینی باشندوں کیساتھ یکجہتی کااظہارکیاہے وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے پشاورکادورہ کیاجہاں وزیراعلیٰ سے ملاقات میں دونوں ذمہ دارو ں نے دہشت گردی کے خلاف زیروٹالرنس پالیسی کااعادہ کیااوردہشت گردی کے خاتمے تک جنگ جاری رکھنے کاعزم ظاہرکیا وزیراعلیٰ کی جانب سے وفاقی وزیرداخلہ کے استقبال اورملاقات کوصوبے کے سیاسی حلقوں میں سراہاگیاہے۔
صوبے میں بچوں کومفت کتب کی فراہمی پربندش کی تلوارلٹکنے لگی ہے اس معاملے میں صوبائی حکومت ٹیکسٹ بک بورڈکی 20ارب روپے کی نادہندہ ہے گزشتہ دس برسوں میں فنڈزجاری نہ کرنے کے سبب پبلشرنے کتابوں کی فراہمی سے انکارکردیاہے ۔2008ء میں حیدر ہوتی حکومت نے نرسری سے بارہویں جماعت تک سرکاری سکول کے بچوں کومفت کتب فراہم کرنے کاسلسلہ شروع کیاتھاصوبائی حکومت ٹیکسٹ بک بورڈکوسالانہ4سے5 ارب روپے اداکرتی ہے پی ٹی آئی کی گزشتہ دوحکومتوں نے اس سلسلے میں تساہل سے کام لیتے ہوئے فنڈزجاری نہیں کئے جس کے نتیجے میں کتابوں کی بندش کاخدشہ پیداہوچکاہے ۔ٹیکسٹ بک بورڈذرائع کے مطابق امسال تیسری جماعت تک کے بچوں کو 100 فیصد،چوتھی اورپانچویں کے بچوں کو80 فیصدجبکہ چھٹی سے بارہویں تک کے بچوں کو50فیصدکتب فراہم کی جا ئیں گی ۔ اہم نوعیت کایہ معاملہ صوبائی حکومت کی فوری توجہ کامتقاضی ہے پہلے سے انحطاط پذیرتعلیم کے شعبے کوتباہی سے بچاناحکمرانوں کی اولین ترجیح ہونی چاہئے ۔ صوبائی حکومت نے قبائلی اضلاع کے انضمام کے پیش نظراین ایف سی میں صوبے کاحصہ 14سے بڑھاکر19 فیصدکرنے کامطالبہ کیاہے مشیرخزانہ مزمل اسلم کاکہناتھاکہ خیبرپختونخوا630 ارب روپے کامقروض ہے جوپنجاب 1700 ارب اورسندھ 950 ارب روپے کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں وفاق اگر صوبے کے واجبات بروقت اداکرے توصوبے کے مالی مسائل حل ہوسکتے ہیں۔

About the author

Leave a Comment

Add a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Shopping Basket