وصال محمد خان
خیبرپختونخوامیں گزشتہ اوررواں ہفتے بارشوں کے دوسپیلزنے معمولات زندگی درہم برہم کردئے۔چارسدہ میں دریائے خیالی اورنوشہرہ کے نشیبی آبادیوں میں دریائے کابل کاپانی گھروں میں داخل ہوگیاجس سے ہزاروں مکانات زیرآب آگئے۔ صوبے میں 1932مکانات متاثرہوئے 326 مکانات منہدم ہوئے ہیں جبکہ1606 کوجزوی نقصان پہنچاہے ۔تادم تحریرمختلف حادثات میں36افرادجاں بحق جبکہ 46زخمی ہوئے ہیں صوبائی حکومت نے جاں بحق افرادکیلئے 5کروڑ جبکہ ریلیف کیلئے8کروڑ10 لاکھ روپے کے فنڈزجاری کردئے ہیں، محکمہ موسمیات کے مطابق 22اپریل تک جاری رہنے والے سپیل کے بعد25سے 30اپریل تک بارشوں کاایک اورسلسلہ متوقع ہے۔ مسلم لیگ ن اورجے یوآئی کے درمیان مخصوص نشست پرتنازعہ شدت اختیارکرچکاہے ن لیگ کامؤقف ہے کہ ایک اقلیتی نشست جے یو آئی کواضافی دی گئی ہے جوکہ اسکاحق ہے۔ ن لیگ نے اس حوالے سے پشاورہائیکورٹ میں رٹ دائرکی۔ جس کی سماعت جسٹس عتیق شاہ اورجسٹس ارشدعلی پرمشتمل دورکنی بنچ نے کی ہے۔ الیکشن کمیشن نے جواب جمع کروانے کیلئے مہلت مانگ لی جس پر کیس کی سماعت 8مئی تک ملتوی کردی گئی ہے ۔سنی اتحادکونسل (تحریک انصاف) بھی اس نشست کی دعویدارہے ۔پشاورہائیکورٹ نے ایک مرتبہ پھرحکومت کواحکامات جاری کردئے ہیں کہ وہ مخصوص نشستوں پرمنتخب ہونے والے ممبران سے حلف یقینی بنائے۔
صوبے کے دوقومی اوردوصوبائی حلقوں پر21اپریل کوضمنی انتخابات کاانعقادہورہاہے ان میں باجوڑسے این اے8،پی کے 22،کوہاٹ سے پی کے95اورڈی آئی خان سے این اے44شامل ہیں ۔باجوڑ سے نوجوان امیدوارریحان زیب گزشتہ عام انتخابات سے قبل قاتلا نہ حملے میں شہیدہوئے ان کاتعلق پی ٹی آئی سے تھامگروہ پارٹی فیصلے کے خلاف آزادحیثیت سے انتخابات میں حصہ لے رہے تھے ۔انکے بھائی مبارک زیب نے الزام لگایاہے کہ انہیں وزیراعلیٰ امین گنڈاپورنے 7 کروڑروپے اورسرکاری نوکری کی پیشکش کرتے ہوئے الیکشن سے دستبردارہونے کیلئے کہا مگروہ انتخابات میں حصہ لینے کیلئے پرعزم ہیں اور الیکشن جیت کرنشست بانی پی ٹی آئی کوگفٹ کریں گے ۔دوسری جانب پی ٹی آئی نے دیگرامیدواروں کوٹکٹس جاری کردئے ہیں اورکارکنوں سے کہاگیا ہے کہ سنی اتحادکونسل کے نامزدامیدواروں کوووٹ دیں۔ قومی حلقہ پرپیپلزپا رٹی کے سابق ایم این اے اخونزادہ چٹان بھی امیدوارہیں جنہیں بم حملے کانشانہ بنایاگیامگرخوش قسمتی سے وہ محفوظ رہے ۔ایک عوامی اجتماع سے انکی واپسی پر سڑک کنارے کھڑی موٹرسائیکل میں نصب بارودی موادزورداردھماکے سے پھٹ گیا۔اخونزادہ چٹان کی گاڑی بم پروف ہونے کے سبب وہ اپنے ساتھیوں سمیت محفوظ رہے تاہم گاڑی کواچھا خاصانقصان پہنچا۔ڈی آئی خان سے علی امین گنڈاپورکی خالی کردہ نشست پرالیکشن کاانعقادہورہاہے ۔انکے بھائی فیصل گنڈاپوراورمولانا فضل لرحمان کے بھائی ضیاء الرحمان سمیت 18امیدوارمیدان میں ہیں۔کوہاٹ کے صوبائی حلقے پرعام انتخابات کے دوران اے این پی کے امیدوارانتقال کرگئے تھے ۔چاروں حلقوں پر62امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے جہاں 14 لاکھ 70ہزارسے زائدووٹرزاپناحق رائے دہی استعمال کرینگے۔
پی ٹی آئی کی گزشتہ دوحکومتوں کامشترکہ منصوبہ بی آرٹی ایک مرتبہ پھرخبروں کی زدمیں ہے اسے حکومت کی جانب سے دی جانے والی سبسڈی5ارب 70کرورروپے تک پہنچ چکی ہے آڈیٹرجنرل آف پاکستان کی 2022-23 رپورٹ میں کہاگیاہے کہ ٹرانس پشاورمیں13ارب روپے کے اخراجات ٹیکنیکل منظوری کے بغیرکئے گئے۔ تنخواہوں اورالاؤنسزکی مدمیں7کروڑ70 لاکھ روپے کی اضافی ادائیگیاں کی گئیں۔ تاہم ٹرانس پشاورذرائع کاکہناہے کہ منصوبہ شروع کرتے وقت پٹرول کی قیمت 103روپے لیٹرتھی جواب بڑھکر 295روپے تک پہنچ چکی ہے ۔بی آرٹی کاکرایہ پہلے ہی لاہور،ملتان اورراولپنڈی اسلام آبادمیں چلنے والی میٹروزسے زیادہ ہے اب اس میں اضافے کیلئے پرتولے جارہے ہیں اس کیلئے پٹرول کی قیمتوں کوجوازبتایاجارہاہے مگرمنصوبے کے آغازپر دعویٰ کیاگیاتھاکہ بسیں الیکٹرک چارج سے چلائی جائیں گی اور حکومت منصوبے کوکوئی سبسڈی نہیں دے گی ۔خسارے کاشکارہونے سے واضح ہے کہ منصو بے میں بے ضابطگیوں کاتاثرخاصی حدتک درست ہے اورکوئی بعیدنہیں کہ مستقبل قریب میں منصوبہ سفیدہاتھی کاروپ دھارلے۔
صوبائی حکومت کی جانب سے 100گرام روٹی کی قیمت15 جبکہ200گرام روٹی کی قیمت30روپے مقررکی گئی ہے ۔مگرنانبائی حکو متی قیمتوں پرروٹی مہیاکرنے سے انکاری ہیں ۔حکومت نے نانبائیوں کوتنبیہ کی ہے کہ نئے نرخوں پرعملدرآمدنہ کرنیکی صورت میں انہیں جیل کی ہواکھانی پڑے گی۔ وزیرخوراک ظاہرشاہ کاکہناتھاکہ آٹے کی قیمتوں میں کمی کے بعدحکومت نے روٹی کے نرخ مقررکئے ہیں ۔ حکومتی احکامات پرعملدرآمدنہ کرنے والوں کوجرمانہ ہوگااورانہیں گرفتاربھی کیاجائے گا۔
حکمران جماعت اورمولانافضل الرحمان کے درمیان سردوگرم تعلقات کاسلسلہ جاری ہے اسدقیصرکی سربراہی میں وفدکی ملاقاتوں سے دونو ں کے درمیان برف پگھلنے کے اشارے ملے تھے ۔مولانانے بھی نرم گوشی کے مبہم اشارے دئے تھے۔مگرایک بار پھرمولاناکے خلاف ناز یبا نعرے لگے جسے شیرافضل مروت نے یہ کہتے ہوئے روکنے کی کوشش کی کہ ان سے ہماری بات چیت جاری ہے۔ مگرجونعرے لگنے تھے، وہ لگ چکے تھے۔ اب یہ تعلقات ایک مرتبہ پھرسردمہری کاشکارہوچکے ہیں وزیراعلیٰ گنڈاپور نے بھی مولانا پرتنقیدکے تیربرساتے ہوئے کہا کہ وفاق جب بھی انہیں کشمیرکمیٹی کی سربراہی یادیگرعہدے دے گی تووہ حکومتی اتحاد کاحصہ بننے میں دیرنہیں کر ینگے ۔جے یوآئی نے شائد ردعمل میں 9مئی کوپشاورمیں جلسے کے انعقادکااعلان کیاہے۔ جے یوآئی ذرائع کاکہناہے کہ‘‘ گزشتہ برس 9مئی کوایک سیاسی جماعت نے انتشارپرمبنی سیاست کی جبکہ ہم پرامن احتجاج کرکے امن و سلامتی کاپیغام دیں گے’’ ۔
حکومت نے کفایت شعاری مہم کااعلان کیاتھاجس کے تحت ایمبولینس وغیرہ کے سوادیگرگاڑیاں خریدنے پرپابندی عائدکی گئی تھی مگر خاتون مشیرسوشل ویلفیئرمشال یوسفزئی کیلئے 1کروڑ70لاکھ روپے کی لاگت سے گاڑی خریدنے کی سمری سامنے آئی ۔مشال یوسفزئی نے خبر دینے والی خاتون صحافی نادیہ صبوحی پرپیسے مانگنے کاالزام دھردیاجس پرصحافی برادری نے خاتون رپورٹر کیساتھ یکجہتی کااظہارکرتے ہوئے مشال کی پشاورپریس کلب داخلے پرپابندی لگادی ۔مشال یوسفزئی وکیل بھی ہیں انہیں عدلیہ اوربارکے خلاف سوشل میڈیامہم چلانے پرکے پی بارکونسل کی جانب سے بھی تادیبی کارروائی کاسامناہے ۔ایک اورمشیربیرسٹرمحمدعلی سیف پنجاب کے اپوزیشن لیڈرکی ذمہ داریا ں اداکررہ ے ہیں وہ بیشتروقت وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازاورنوازشریف کے خلاف بیان بازی میں مصرو ف نظرآتے ہیں۔صوبے کے سنجیدہ وفہمیدہ حلقوں کاکہنا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر کواپنی ذمہ داریاں سنبھالنی چاہئے تاکہ بیرسٹرسیف کی ذمہ داریوں میں کمی واقع ہو۔
صوبے میں میٹرک اورنویں جماعت کے سالانہ امتحانات بھی شروع ہوچکے ہیں8لاکھ82ہزارسے زائدطلبہ وطالبات کیلئے 3 ہزار5 سو 34امتحان ہالزبنائے گئے ہیں یہ امتحانات 23مئی تک جاری رہیں گے۔