Voice of Khyber Pakhtunkhwa
Saturday, December 13, 2025

اہم عسکری تبدیلیاں

عقیل یوسفزئی
وفاقی حکومت نے پاکستان کے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے چیف آف ڈیفنس فورسز کا باضابطہ نوٹیفیکیشن جاری کردیا ہے جبکہ ائیر چیف ظہیر احمد بابر سدھو کی مدت ملازمت میں دو برسوں کی توسیع کی گئی ہے۔ اس پیشرفت کے بعد ایک مخصوص پارٹی کے علاؤہ ان تمام ” تجزیہ کاروں” اور یوٹیوبرز وہ تمام دعوے اور تبصرے غلط ثابت ہوئے جن کے ذریعے یہ تاثر دینے کی مسلسل کوشش کی جاتی رہی کہ گویا پاکستان کی اعلٰی عسکری قیادت اور سول حکومت کے درمیان کوئی کشیدگی پائی جاتی ہے ۔
پی ٹی آئی نے اس تمام معاملے کے دوران فیلڈ مارشل کے خلاف جس بھونڈے انداز میں ” پروپیگنڈا گردی” کی وہ نہ صرف قابل افسوس تھی بلکہ اس مہم جوئی نے پی ٹی آئی اور ریاست کے درمیان پہلے سے موجود فاصلوں کو مزید پیچیدہ بنادیا ہے جس کا خمیازہ اس پارٹی کو یقینی طور پر کسی نہ کسی شکل میں بھگتنا پڑے گا کیونکہ فیلڈ مارشل حالیہ نوٹیفکیشن کے بعد مزید طاقتور اور بااختیار ہوگئے ہیں ۔
نوٹیفکیشن کے ایک رسمی کارروائی کو مذکورہ سیاسی ” مخلوق” کے علاوہ مین سٹریم میڈیا کے اکثر ” شاہ سواروں” اور بعض وفاقی وزراء کے بیانات نے جس بھونڈے انداز میں کنفیوژن پیدا کرنے کے لیے کئی روز تک استعمال کیا اس کے نتیجے میں یہ بات پھر سے سچ ثابت ہوگئی ہے کہ پاکستان میں اظہار رائے کے معاملات پر سخت نظر ثانی اور مشاورت کی ضرورت ہے اور اداروں کے درمیان کشیدگی بڑھانے والے عناصر کو مزید چھوٹ نہیں دی جاسکتی ۔
یہ ثابت کرنے کی مسلسل کوشش کی گئی کہ شاید مذکورہ نوٹیفکیشن ہی پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ ہے حالانکہ یہ بات سب کو معلوم تھی کہ ستائیسویں آئینی ترمیم کے بعد یہ سب کچھ ہونا ہی تھا اور فوج کی ٹاپ قیادت ہی نے بعض دیگر اعلیٰ افسران کو طریقہ کار اور روایات کے مطابق ترقی دینی یا تعیناتی کرنی تھیں ۔
بیرون ملک ” براجمان” ایک مخصوص گروپ نے جھوٹے پروپگنڈے کے ذریعے پھر سے مصنوعی ہیجان پیدا کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی حالانکہ عام پاکستانیوں کی اس معاملے میں کوئی خاص دلچسپی نہیں تھی ۔
دوسری جانب بانی پی ٹی آئی کی دو بہنوں نے اسی دوران پاکستان مخالف انڈین چینلز کو انٹرویوز دیتے ہوئے نہ صرف فیلڈ مارشل کی ذات ، شخصیت اور نظریات کو نشانہ بنانے کی کوشش کی بلکہ انڈین میڈیا کو غیر ضروری مواد فراہم کرنے کا موقع بھی دیا جس پر دوسروں کے علاوہ پی ٹی آئی کے سنجیدہ حلقوں نے بھی ناپسندیدگی کا اظہار کیا ۔
اس تمام تر مہم جوئی اور صورت حال نے اس بات پر پھر سے سنجیدہ حلقوں اور متعلقہ ریاستی اداروں کو یہ سوچنے پر مجبور کیا ہے کہ عدم استحکام پیدا کرنے والے عناصر ایک منظم پلاننگ کے ذریعے پاکستان مخالف پروپیگنڈا میں مصروف ہیں اس لیے ان کے ساتھ سخت رویہ اختیار کیا جائے ۔

اہم عسکری تبدیلیاں

Shopping Basket