کمشنر ہزارہ ڈویژن فیاض علی شاہ کی زیرِ صدارت ایبٹ آباد میں یومِ سیاہ کشمیر کے موقع پر ایک پروقار اور پُرجوش تقریب اورریلی کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد سرمد سلیم اکرم، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر گوہر علی، ضلعی افسران، تعلیمی اداروں کے طلباء و طالبات، سول سوسائٹی کے نمائندگان اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ تقریب میں کشمیری عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے طور پر مختلف سرگرمیاں پیش کی گئیں، جن میں طلبہ کے ٹیبلو، ملی نغمے، تقاریر اور کشمیری ترانے شامل تھے۔ شرکاء نے اپنے کلمات اور فنکارانہ انداز میں مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کی جدوجہدِ آزادی کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ کمشنر ہزارہ ڈویژن کی صدارت میں ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی تاکہ شہدائے کشمیر کو یاد کیا جا سکے۔ کمشنر ہزارہ ڈویژن نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ”27 اکتوبر 1947 کا دن تاریخ کا ایک سیاہ باب ہے جب بھارتی افواج نے کشمیر پر غیر قانونی قبضہ کیا۔ آج کا دن ہمیں یہ یاد دلاتا ہے کہ کشمیری عوام اپنی آزادی کے لیے آج بھی قربانیاں دے رہے ہیں۔” انہوں نے کہا کہ ”پاکستانی عوام نے ہمیشہ کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہر فورم پر یکجہتی کا اظہار کیا ہے اور کرتے رہیں گے۔ کشمیر ہماری شہ رگ ہے، اور جب تک کشمیری عوام کو ان کا بنیادی حقِ خودارادیت نہیں مل جاتا، ہم ان کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔” انہوں نے مزید کہا کہ ”ہندوستان کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور ظلم و جبر کے باوجود کشمیری عوام کے حوصلے پست نہیں ہوئے۔ یہ عزم و استقلال پوری دنیا کے لیے ایک مثال ہے۔” کمشنر ہزارہ ڈویژن نے کہا کہ ”حالیہ پاک بھارت تنازعات نے ثابت کیا ہے کہ پاکستانی قوم متحد ہے اور کسی بھی جارحیت کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ ہمیں دنیا کو باور کرانا ہے کہ کشمیر پاکستان کا حصہ ہے اور کشمیری عوام کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔” ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد نے اپنے خطاب میں کہا کہ یومِ سیاہ ہمیں اس دن کی یاد دلاتا ہے جب کشمیری عوام کی آزادی سلب کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ”ہمیں بطور قوم اپنی انفرادی اور اجتماعی ذمہ داری کے طور پر کشمیری عوام کی آواز بننا چاہیے اور ہر ممکن پلیٹ فارم پر ان کی حمایت جاری رکھنی چاہیے۔”تقریب کے اختتام پر کشمیر یکجہتی واک کا اہتمام کیا گیا، جس میں کمشنر ہزارہ ڈویژن، ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد، ضلعی افسران، طلبہ اور شہریوں نے بھرپور شرکت کی۔ شرکاء نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر کشمیر کی آزادی اور بھارتی مظالم کے خلاف نعرے درج تھے۔ واک کے شرکاء کی جانب سے” کشمیر بنے گا پاکستان ” کے نعروں سے فضا گونج اٹھی


