سیگار کی رپورٹ اور فورسز کی ریکارڈ کارروائیاں

رواں برس پاکستان کی سیکورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا میں 122 دہشت گردوں کو ہلاک جبکہ درجنوں کو زخمی اور گرفتار کرلیا ہے۔ سیکورٹی ذرائع کے مطابق یکم جنوری سے 10 فروری کے درمیان دہشت گردوں کے خلاف صوبہ خیبر پختونخوا میں جو کارروائیاں کی گئیں اس کے نتیجے میں 122 دہشت گردوں کو ہلاک کرکے ٹھکانے لگایا گیا ۔ صوبے کے جن علاقوں میں سب سے زیادہ کارروائیاں کی گئیں ان میں ٹانک ، شمالی وزیرستان ، ڈیرہ اسماعیل خان ، کرک ، بنوں اور جنوبی وزیرستان سرفہرت ہیں ۔

دوسری جانب کرم کے معاملات بھی تیزی کے ساتھ بہتر ہونے لگے ہیں اور زندگی معمول پر آنی لگی ہے ۔ حکام نے بدھ کے روز جو تفصیلات فراہم کی ہیں ان کے مطابق تقریباً 150 بنکرز ( مورچے ) تباہ کیے گئے ہیں جبکہ تقریباً 800 گاڑیوں پر مشتمل عام استعمال کی اشیاء گزشتہ چند ہفتوں کے دوران کرم کے مختلف علاقوں میں پہنچایا گیا ہے اور متاثرین میں کروڑوں کی امدادی چیک بھی تقسیم کی گئی ہیں ۔

دوسری جانب دہشتگردی کی مانیٹرنگ کرنے والی عالمی تنظیم ” سیگار ” نے افغانستان سے متعلق ایک تفصیلی رپورٹ جاری کی ہے جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سال 2024 کے دوران افغانستان کی سرزمین سے 640 حملے کئے گئے ہیں اور اسی کا نتیجہ ہے کہ پاکستان نے نہ صرف اس پر شدید ردعمل کا اظہار کیا بلکہ متعدد بار افغانستان کے اندر جاکر کارروائیاں بھی کیں ۔

سیگار کی رپورٹ میں کہا گیا کہ امریکہ نے اگست 2021 کے بعد افغان عبوری حکومت اور متعلقہ عالمی اداروں کو 3 ارب 71 کروڑ ڈالر کی خطیر رقم ادا کی ہے تاہم اب اس مدد کا مستقبل خطرے سے دوچار ہوگیا ہے اور لگ یہ رہا ہے کہ افغانستان کے عوام کی مشکلات میں ٹرمپ حکومت کے آنے سے مزید اضافہ ہوگا ۔
عقیل یسفزئی

About the author

Leave a Comment

Add a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Shopping Basket