وزیر اعلیٰ کا بروقت اعتراف

خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے اعتراف کیا ہے کہ فیک نیوز اور پروپیگنڈے سے معاشرے کے علاوہ شعبہ صحافت کو بھی سخت نقصان پہنچا ہے اور اس کی تدارک کے لیے سب کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرتے ہوئے اپنا اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے ۔
پشاور پریس کلب کی نو منتخب کابینہ کی تقریب حلف برداری سے اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ہم سب کو ایک مثبت اور ذمہ دارانہ معاشرے کے قیام کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اور اس کے لیے لازمی ہے کہ ماضی کی اپنی غلطیوں سے سبق سیکھتے ہوئے آگے بڑھا جائے ۔ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کے مطابق ہم نے بوجوہ بہت لڑائیاں لڑی ہیں اب ضرورت اس بات کی ہے کہ سکون اور اعتدال کا راستہ اختیار کیا جائے ۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کی تعمیر وترقی اور بہتر مستقبل کے لیے سنجیدہ کوششیں کی جارہی ہیں اور اس کا ثبوت یہ ہے کہ صوبے کی ریونیو میں تقریباً 40 فی صد کا اضافہ ہوگیا ہے ۔
وزیر اعلیٰ نے جن خیالات کا اظہار کیا ہے کہ ان سے نہ صرف یہ کہ تمام سنجیدہ حلقے متفق ہیں بلکہ اس بات پر خوشی کا اظہار کیا جاسکتا ہے کہ وزیر اعلیٰ کو فیک نیوز ، پروپیگنڈا کے علاوہ محاذ آرائی اور کشیدگی کے منفی اثرات اور ادراک ہوچکا ہے اور وہ بھی چاہتے ہیں کہ سکون کا سانس لیکر مثبت طرزِ عمل اختیار کیا جائے ۔ بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ جس پروپیگنڈا کلچر کی جانب انہوں نے اشارہ کیا ہے اس کی بنیاد وزیر اعلیٰ صاحب کی اپنی پارٹی نے رکھی ہے اور مذکورہ پارٹی اب بھی اسی پالیسی پر گامزن ہے ۔ اسی تناظر میں وفاقی حکومت مجبور ہوگئی ہے کہ پیکا ایکٹ اور سوشل میڈیا کنٹرول اتھارٹی کا اطلاق کرتے ہوئے فیک نیوز کا راستہ روکنے کی کوشش کی جائے جس کی سب سے زیادہ مخالفت پی ٹی آئی ہی کرتی آرہی ہے حالانکہ پیکا ایکٹ کی بنیاد پی ٹی آئی ہی نے اپنے دور اقتدار میں رکھی تھی ۔
وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کو اس بات کا بھی ادراک ہونا چاہیے کہ جس صوبے کے وہ چیف ایگزیکٹو ہے اس کے مین سٹریم میڈیا کو شدید اقتصادی مسائل کا سامنا ہے اور اکثر اداروں کے کارکنان اور مالکان مالی اور انتظامی مشکلات سے دوچار ہیں ۔ ان کو وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے مین سٹریم میڈیا کے مسایل ہر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔
دوسری جانب حکومت نے بدھ کے روز بعد از خرابی بسیار صوبے کے انسپکٹر جنرل پولیس آختر حیات خان گنڈاپور کا تبادلہ کرتے ہوئے ذوالفقار حمید کو نیا پولیس چیف مقرر کردیا ہے جبکہ ڈائریکٹر ایف آئی اے کو بھی تبدیل کردیا گیا ہے ۔ گنڈاپور کے دور میں نہ صرف یہ کہ خیبرپختونخوا کی پولیس کو کئی بحرانوں اور ناکامیوں سے دوچار ہونا پڑا بلکہ دہشت گردی کے خلاف کارروائیاں بھی بری طرح متاثر ہوئی جس نے اس فورس کو ڈی ویلیو کرکے رکھ دیا ۔ مزید غلطیوں کی گنجائش دن بدن کم ہوتی جارہی ہے اس لیے صوبائی حکومت اپنی ترجیحات کا از سر نو تعین کیا جائے اور واقعتاً اپنی غلطیوں سے سیکھتے ہوئے آگے بڑھا جائے ۔

عقیل یوسفزئی

About the author

Leave a Comment

Add a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Shopping Basket