• پشاور کے باسیوں کے لئے ایک اور بڑی خوشخبری، بڑھتی ہوئی عوامی ضرورت اور مانگ کے پیش نظر بی آر ٹی سروس کو دیگر علاقوں تک توسیع دینے کا فیصلہ۔ رنگ روڈ، باڑہ روڈ اور خیبر روڈ پر بی آر ٹی بسیں چلائی جائیں گی. اجلاس میں بی آر ٹی بسوں کی کمی کو پورا کرنے کے لئے مزید بسیں خریدنے کا بھی فیصلہ۔ بی آر ٹی بسوں میں مسافروں کے رش کو کم کرنے کیلئے مزید 72 ڈیزل ہائی برڈ بسیں خریدی جائیں گی۔ نئی بسوں کی خریداری اور نئے روٹس پر بسیں چلانے کے سلسلے میں سول ورکس مکمل کرنےکیلئے چھ مہینوں کی ڈیڈلائن مقرر۔ اجلاس میں بی آر ٹی کے زیر تعمیر پلازوں پر پیشرفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔ مال آف حیات آباد اور ڈبگری میں زیر تعمیر پلازے اس سال اپریل کے آخر تک تیار ہو جائیں گے۔ اجلاس میں صوبائی دارالحکومت پشاور میں ٹریفک کے مسائل کو حل کرنے کیلئے بھی اہم فیصلے۔ پہلی ترجیح میں رنگ روڈ کے مسنگ لنک کی تعمیر پر کام شروع کیا جائے گا، اس منصوبے کی جلد از جلد تکمیل کے لئے فل فنڈنگ کا انتظام کیا جائے گا۔
ٹریفک کی روانی کیلئے شہر کے مختلف مقامات پر انڈر پاسز تعمیر کئے جائیں گے۔ رنگ روڈ اور یونیورسٹی روڈ کے مختلف مقامات پر 7 انڈر پاسز تعمیر کئے جائیں گے، متعلقہ حکام کو 2 مہینوں میں ان انڈر پاسز کی فیزیبلٹی مکمل کرنے کی ہدایت۔ اسی طرح اندرون شہر کے گنجان آباد علاقوں میں بھی انڈر پاسز تعمیر کرنے کے لئے منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ۔ یونیورسٹی روڈ کے مختلف مقامات پر ٹریفک کی روانی میں خلل ڈالنے والی تمام رکاوٹوں کو ایک مہینے میں ختم کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ اگلے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں انڈسٹریل اسٹیٹ کو ناردرن بائی پاس سے براہ راست لنک کرنے کے لئے سڑک تعمیر کرنے کا فیصلہ۔ پشاور ہم سب کا شہر اور صوبے کا چہرہ ہے، اس کی تعمیر و ترقی ہماری اہم ترجیح ہے، پشاور کو صحیح معنوں میں صوبے کا ایک خوبصورت چہرہ بنایا جائے گا
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ اس شہر کی ترقی اور یہاں جدید شہری سہولیات کی فراہمی کیلئے پر عزم ہیں۔ اس مقصد کے لئے مالی وسائل کی کمی کو رکاوٹ نہیں بننے دیا جائے گا۔ بی آر ٹی نہ صرف ٹرانسپورٹ کا ایک معیاری منصوبہ ہے بلکہ اس سے فضائی آلودگی کو کم کرنے میں خاطر خواہ مدد مل رہی ہے، عوامی سہولت اور ضرورت کے پیش نظر بی آر ٹی سروس کو مزید بہتر بنایا جائے گا۔
اجلاس میں صوبے کے ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں بھی بی آر ٹی طرز کی بسیں چلانے کا اصولی فیصلہ۔ اس مقصد کے لیے ابتدائی طور پر صوبے 4 ڈویژنل ہیڈکوارٹرز مردان، سوات، ایبٹ آباد اور ڈی آئی خان کی فیزیبلٹی اسٹڈی کی جائے گی، چاروں شہروں کی فیزیبلٹی اسٹڈیز ایک مہینے میں مکمل کی جائیں گی، فیزیبلٹی کی روشنی میں ان شہروں میں ماحول دوست بسیں چلانے کے لئے مزید اقدامات کئے جائیں گے۔ ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں ٹریفک کے مسائل کو حل کرنے اور لوگوں کو ٹرانسپورٹ کی معیاری سہولت کی فراہمی کے لئے ماحول دوست بسیں چلانے کی ضرورت ہے، بڑھتی ہوئی آبادی کی وجہ سے ٹریفک اور فضائی آلودگی کے مسائل بھی بڑھ رہے ہیں، ان مسائل سے مؤثر انداز میں نمٹنے اور لوگوں کو جدید سفری سہولیات کے لئے اس طرح کے اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔