وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شکیب اللّہ کی خصوصی ہدایت پر فیکلٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز کے زیر اہتمام ویٹرنری میڈیکیشن کیمپ کا انعقاد کیا گیا۔ زرعی یونیورسٹی ڈیرہ اسماعیل خان کے فیکلٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز کے زیر اہتمام ایک روزہ ویٹرنری میڈیکیشن کیمپ کا انعقاد کیا گیا۔ اس کیمپ میں فارمرز کو سہولیات فراہم کی گئیں اور ڈی وی ایم (ڈاکٹر آف ویٹرنری میڈیسن) کے طلبہ کو عملی تجربات کے مواقع فراہم کیے گئے۔ کیمپ کے دوران فارمرز کو ان کے جانوروں کے لیے مفت ادویات فراہم کی گئیں اور مختلف بیماریوں کا علاج بھی کیا گیا۔ جانوروں کی ڈی ورمنگ، ویکسینیشن اور عمومی علاج کیا گیا، جس سے فارمرز کو نمایاں فائدہ حاصل ہوا۔ ڈی وی ایم کے طلبہ کو عملی کلینیکل پریکٹس کروائی گئی جس میں جانوروں کی بیماریوں کی تشخیص، علاج، اور ویکسینیشن کے عملی مظاہرے شامل تھے۔ طلبہ کو مستقبل میں بھی اس قسم کے کیمپس کے ذریعے مزید تربیت فراہم کرنے کا عزم کیا گیا۔یہ کیمپ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شکیب اللّہ کی خصوصی ہدایت پر منعقد کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کے کیمپس طلبہ کو جدید تعلیم کے ساتھ عملی میدان میں مہارت فراہم کرتے ہیں اور جانوروں کی صحت کے مسائل کے حل میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر بابر مقبول نے کہا کہ یہ کیمپ طلبہ کے لیے نہایت مفید ہے اور عملی تجربہ حاصل کرنے کا بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ طلبہ کو عملی تربیت کے ذریعے معاشرتی خدمت کی اہمیت کا بھی احساس دلایا جا رہا ہے۔لیکچرار ڈاکٹر فتح اللّہ نے کہا کہ یہ کیمپ نہ صرف طلبہ کی تربیت کے لیے بلکہ فارمرز کی فلاح کے لیے بھی اہم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان سرگرمیوں سے طلبہ میں خود اعتمادی پیدا ہوتی ہے اور وہ فیلڈ ورک کے لیے تیار ہوتے ہیں۔لیکچرار ڈاکٹر غلام جیلانی نے کہا کہ ان سرگرمیوں سے طلبہ کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ویٹرنری کی فیلڈ میں عملی تربیت کی اہمیت کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا، اور یہ کیمپس فارمرز کے لیے بھی ایک مثبت اقدام ہے۔فارمرز رحمت اللہ نے کیمپ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام انتہائی مددگار اور فائدہ مند ہے۔ انہوں نے کہا کہ جانوروں کے علاج اور فری میڈیسنز کی فراہمی جیسے اقدامات سے فارمرز کی زندگیوں میں آسانی آتی ہے۔یہ کیمپ ویٹرنری سائنسز کی فیلڈ میں ایک اہم قدم ہے جو طلبہ کو عملی تربیت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ فارمرز کی ضروریات کو پورا کرنے میں بھی مؤثر ثابت ہوا۔ اس قسم کے مزید کیمپس کے انعقاد سے معاشرتی اور تعلیمی ترقی میں اضافہ ہوگا۔