Voice of Khyber Pakhtunkhwa
Tuesday, June 24, 2025

بھارتی افواج کو تاریخی شکست دینے پر پاک فوج کو سلام پیش کرتے ہیں۔ مولانا عبدالحق ثانی

پشاور۔ جمعیت علمائے اسلام سمیع الحق گروپ مرکزی امیر مولانا عبدالحق ثانی نے کہا ہے کہ پاکستان نے دشمن کے گھر میں گھس کر بھارت کو اور اسرائیل کو جو سبق سکھایا ہے تاریخ اسے سنہری الفاظ میں یاد کرے گی اور جمیعت علماء اسلام سمیع الحق گروپ پاک فوج کو سلام پیش کرتی ہے کہ اس نے بھارتی افواج کو منہ توڑ جواب دے کر ایک ناقابل تسخیر کردار ادا کیا اور انڈیا کی طرف سے جنگی جرائم سے ظاہر ہو گیا ہے کہ یہ انڈیا کی نہیں بلکہ بھارت اور اسرائیل کی پاکستان کے خلاف مشترکہ جنگ تھی جس کا جواب پاکستانی افواج نے ہیبت ناک جواب دیا ہے۔ وہ پشاور پریس کانفرنس میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ پاکستانی علماء ، مدرس، سیاسی تنظیموں اور اقلیتوں نے اور عوام نے مل کر ایک پیج پر ہو کر پاکستانی افواج کا ساتھ دیا اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی انہوں نے مزید کہا کہ فلسطین کی انکھیں اپ مسلم دنیا پر ہیں کیونکہ اسرائیلی جا رہیت کے بعد وہ تنہہ تنہا رہ گئے ہیں اور مسلم حکمران خواب خرگوش سے بیدار نہیں ہو رہے لہذا مسلم امہ کو چاہیے کہ وہ فلسطین کی مدد کریں اور اسرائیل کا مقابلہ کریں کیونکہ ائے روز اسرائیلی بمباری سے جہاں معصوم بچے شہید ہو رہے ہیں وہاں پر نوجوان بزرگ اور خواتین بھی روزانہ شہادت کے جام نوش کر رہے ہیں لیکن مسلم حکمران خاموش بیٹھے ہیں اور کوئی امریک کردار ادا نہیں کر رہے جس کی وجہ سے اسرائیل شیر ہو گیا ہے۔ انہوں نے اپنے والد کی شہادت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اب اکوڑا خٹک جیسے حساس جگہ پر دن دہاڑے جمعہ کی نماز میں ایک خودکش حملہ اور نے شہید کر دیا اج ڈھائی ماہ گزرنے کے باوجود تمام ریاست کی ادارے تمام تفتیشی ادارے مولانا حامد الحق شہید کے قاتلوں کو سہولت کاروں کو پس پردہ سازش عناصر کو اشکارہ کرنے میں ناکام ہے میں سمجھتا ہوں کہ ریاست کی بہت بڑی ذمہ داری ہے کہ وہ مولانا حامد الحق شہید جیسے قومی مذہبی رہنما جن کی ساری زندگی پاکستان کے لیے خدمات رہی اسلام کے لیے خدمات رہی ان کے قاتلوں کی گرفتاری میں حکومت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں کہ مولانا فضل الرحمن جمعیت علماء اسلام سمیع الحق گروپ کو فضل الرحمان گروپ میں شمولیت کی دعوت دی تعزیت کے موقع پر تو انہوں نے کہا کہ عوام جمیعت علماء اسلام سین کے ساتھ رابطہ کر رہے ہیں شمولیت ہیں اختیار کر رہے ہیں انشاءاللہ اپ دیکھیں گے کہ انے والے وقتوں میں جمعیت علماء اسلام سین پاکستان کی مذہبی سیاسی جماعتوں میں ایک ممتاز مقام پیدا کرے گی انشاءاللہ ہماری پارلیمانی جدوجہد کی ایک عظیم تاریخ ہے اپ دیکھیں گے کہ انے والے انتخابات میں انے والے پارلیمانی سیٹ اپ میں بھی جمعیت علماء اسلام سین کا ایک مضبوط رول ہوگا میں ایک مرتبہ پھر اس کے ساتھ فلسطین کے مظلوم مسلمانوں پر جو ظلم و ستم کے پہاڑ گر رہے ہیں امت مسلمہ ساری جو ہے ایک کرب کی کیفیت میں مبتلا ہے لیکن اس کے باوجود امت مسلمہ کے حکمران ٹس سے مس نہیں ہو رہے خواب خرگوش سے جاگنے کا نام ہی نہیں لے رہے میں ریاست پاکستان سے بھی اپیل کروں گا کہ جس ہمت اور جرات کا مظاہرہ انہوں نے اس بھارتی اور اسرائیلی مشترکہ اٹیک ہو ناکام بنانے کے لیے کیا ہے کیونکہ یہ اٹیک صرف بھارت کی جانب سے نہیں تھا بلکہ جو اسلحہ جو ڈرون جو میزائل استعمال ہوئے اس کی طرف دیکھا جائے کہ وہ تھے کہاں تھے دراصل اس اٹیک کے پیچھے اسرائیل کا اج جب پوری قوم اپنی افواج کے ساتھ کھڑی ہے ان کو خراج تحسین پیش کر رہی ہے تو اس کا بنیادی مقصد یہی ہے کہ پاکستان ان طاغوتی سیمی قوتوں کی انکھوں میں کھٹک رہا ہے پاکستان کا دشمن صرف بھارت نہیں بلکہ اصل دشمن پاکستان کے اسرائیل بھی ہے میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان نے صرف بھارت کو شکست نہیں دی بلکہ ساتھ میں اسرائیل کو بھی شکست دی ہے ان کے ان ہتھیاروں اور ٹینکوں ڈرونز کو بھی دی ہے ریاست پاکستان کو چاہیے کہ وہ اپنے مظلوم فلسطینیوں کی امداد کے لیے قدم اٹھائے امت مسلمہ کے حکمرانوں پر سبقت لے اور جو فرض کفایہ پوری امت پر ہے اس کا حق جو ہے ریاست پاکستان ادا کرے میں ایک مرتبہ پھر اج کی اجلاس میں شرکت کرنے والے جمعیت علماء اسلام سین کی صوبائی مجلس عاملہ کے اراکین حضرت مولانا عبدالواحد خطیب حافظ عبدالرفی قاضی فتح الباری مولانا امداد اللہ مولانا نصیب اللہ زین العارفین صاحب اگر استاد حیدری صاحب مولانا اسامہ صاحب اور دیگر کا مولانا اسامہ سمیع مولانا خزیمہ سمی ان سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں جو انہوں نے شارٹ نوٹس پہ اجلاس میں شرکت کی اور اہم فیصلے کیے میں تمام صحافی برادری کا بھی تیرے دل سے مشکور ہوں کہ جس طرح اپ نے ہمیشہ ہمارے والد مولانا حامد الحق شہید کے ساتھ تعاون کی پالیسی جاری رکھی جس طرح ہمارے دادا حضرت مولانا سمی نق شہید کے ساتھ تعاون کی پالیسی جاری رکھی بھرپور کورج دیتے رہے ایک بھرپور ا کردار اپ نے ادا کیا کے پی کے کی سطح پر پشاور میں تو اپ سے بھی میری امید ہے کہ ہمارے ساتھ بھی اپ وہی شفقت کا معاملہ فرماتے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مولانا حامد الحق شہید کی خدمات کے اعتراف کے سلسلے میں خدمات حامد الحق شہید کانفرنس 22 مئی بروز اتوار پشاور میں ایک عظیم الشان کانفرنس منعقد کی جائے گی اس کانفرنس کا مقصد ہی یہی ہے کہ ریاست کو ہم یہ پیغام دیں کہ ہم شہداء کو بھولے نہیں ہیں اور ہم شہداء کے قاتلوں کو معاف کرنے والے نہیں اور ہم ان کا پیچھا کریں گے اور ریاست سے یہ مطالبہ ہر روز کو ہرائیں گے کہ وہ ان مظلوم شہدات کے خاندانوں وارثین کی جماعت کو جو ہے انصاف دے اور یہ صرف شہید کی حد تک بات نہیں ہے یہ اس پورے بیلٹ میں جتنے بھی شہداء ہیں ہماری یہ کوشش ہماری ہے جدوجہد ان اس پورے بیلٹ اور اس پورے پاکستان کے جتنے مظلوم عوام مسلمانوں کی شہادتیں پیش کی ہیں ہماری یہ جدوجہد ہم سارے مظلوم مسلمانوں کے لیے ہے کہ ان کے کردار کو نمایاں کیا جائے۔

تقریبا ساتواں سال چل رہا ہے حضرت مولانا سمیع الحق شہید کہ قاتلوں کا کوئی سراغ نہیں لگایا جا سکا اور مولانا صاحب کی شہادت کی فائل روٹین کے مطابق الماری میں رکھ دی گئی ہے انہوں نے کہا کہ مولانا حامد الحق شہید کی شہادت کا تیسرا مہینہ چل رہا ہے مولانا حامد الحق شہید کی شہادت کا جو ادارے کاروائی کر رہے ہیں ابھی تک مکمل ناکام ہے اور مولانا حامد الحق کے قاتل ابھی تک گرفتار نہیں ہو سکے اور نہ ان کا سراغ لگایا جا سکا۔ انہوں نے کہا کہ افراد گرفتار ہوتے ہیں حسب معمول کاروائی ہوتی ہے اور بعد میں لوگوں کو چھوڑ دیا جاتا ہے کہ یہ بے گناہ ہے اور وقت کا ضیاع ہو رہا ہے اور ہمیں تسلیاں دی جا رہی ہیں کہ عنقریب قاتلوں کو گرفتار کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہ ہمیں کہا جا رہا ہے کہ انشاءاللہ دہشت گرد پکڑے جائیں گے اور پھر جن لوگوں کی گرفتاریاں کی جاتی ہے انہیں بے گناہ قرار دے کر چھوڑ دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اج تین ماہ گزرنے کے باوجود تفتیشی ادارے زیرو پر کھڑے ہیں یہ بہت بڑا لمحے فکریہ ہے تو تفتیشی اداروں کا جو طرز عمل ہے اس میں صرف افسوس کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مولانا حامد الحق شہید کو کس نے ٹارگٹ کیا ہے اس سراغ کو ڈھونڈنا یہ کام ریاست کا ہے ہم سے جتنا تعاون ممکن تھا ہم نے جو ہے ریاست کے ساتھ کیا ہے اب یہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس نیٹ ورک کو اشکارہ کرے کہ مولانا حامد الحق شہید مولانا سمیع الحق شہید کی کہ قتل کے پیچھے کون سی قوت ہے جو دوسرا سوال اپ نے کیا ہے ۔مولانا فضل الرحمن صاحب پاکستان کے ایک بڑے سیاستدان ہیں مذہبی سیاسی رہنما ہیں جمیعت علماء اسلام پہ اور سین کی ماضی میں کافی ا یعنی ایک حریفانہ سیاست رہی ہے لیکن تاہم ا ہماری یہ خواہش ہے کہ ہم جو ہے پاکستان کی تمام قومی سیاسی جماعتوں کے ساتھ ایک میچول انڈرسٹینڈنگ کے ساتھ ایک اچھے ماحول میں ان کے ساتھ مراسم ہو مشترکہ کاس کے لیے مشترکہ پلیٹ فارم سے ہم پاکستان کے لیے پاکستان اور اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے ایک مشترکہ جدوجہد کریں تاہم جمیعت علماء اسلام سین ایک علیحدہ جماعت ہے اس کی اپنی قومی شناخت ہے اپنا قومی انتخابی نشان ہے اپنی رجسٹریشن ہے ہماری ایک 40 سالہ پارلیمانی تاریخ رہی ہے۔ 1990 سے 2009 تک متعدد اسمبلیوں قومی صوبائی سینٹ میں ہمارے اراکین گئے ہیں جمیل اسلام سین اور فیک کا انظمام فی الحال ایجنڈے میں شامل نہیں ہے اگر مستضل میں ایسی کوشش ہوئی تو ہماری جماعت کے خود مختار ادارے مجلس شورٰ مجلس عاملہ اراکین موجود ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں مولانا عبدالحق ثانی نے کہا کہ مولانا حامد الحق شہید کیس کو ڈائیورٹ کرنے کے لیے ایک فیکٹ خبر چلائی گئی ان کی شہادت کے چند گھنٹے بعد اس کو بریک کر دیا گیا کہ شاید مولانا ام عبدالحق شہید کی شہادت خواتین کی تعلیم کے موضوع پہ جو رابطہ علم اسلامی کے ذریعے اہتمام ان کی شہادت سے ماہ پہلے اسلام اباد میں اس کے ضمن میں ہوا ہے تاہم ا مولانا اشعادت کے پیچھے اس یہ بے بنیاد سے نقطہ لگتا ہے کیونکہ کوئی ا عقل اس چیز کو نہیں مانی کیونکہ ا جو مطالبہ ہے افغان طالبان سے لڑکیوں کی تعلیم کے متعلق وہ تمام علماء کرام کا ہے اور انہوں نے متفقہ مطالبہ کیا ہے کہ ان کے لیے ریلیکسیشن پیدا کی جائیں اور جو انہوں نے ایپریشییٹ بھی کیا ہے تو اس ضمن میں میں نہیں سمجھ سکے کہ ان کو ٹارگٹ کیا گیا۔

بھارتی افواج کو تاریخی شکست دینے پر پاک فوج کو سلام پیش کرتے ہیں۔ مولانا عبدالحق ثانی

Shopping Basket