پشاور میں وومن لیڈر شپ کانفرنس کا انعقاد

پشاور میں وومن لیڈر شپ کانفرنس کا انعقاد
عقیل یوسفزئی

Women leadership conference in Peshawar 2023
گزشتہ روز پشاور میں خیبر پختون کی خواتین کے مسائل اور صلاحیتیں اجاگر کرنے کے لیے ایک وومن لیڈر شپ کانفرنس کا انعقاد کیا کیا گیا جس میں صوبے کے مختلف علاقوں سے 100 سے زائد باصلاحیت خواتین اور سٹوڈنٹس نے شرکت کی. گرو آپ نامی تنظیم کے زیر اہتمام منعقدہ اس کانفرنس کی خاص بات یہ تھی کہ اس میں قبائلی علاقوں کی خواتین نے غیر معمولی تعداد میں شرکت کرکے اس خواہش کا اظہار کیا کہ اگر ان کو ایک فعال کردار ادا کرنے کا موقع دیا جائے اور حکومت اور معاشرے کی جانب سے ان کی سرپرستی کی جائے تو وہ نہ صرف اپنے اپنے علاقوں بلکہ پورے صوبے اور ملک کی تعمیر نو اور ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں. اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے نامور سماجی کارکن جلوت ہما نے کہا کہ اس کانفرنس کا انعقاد اس حوالے سے اہمیت کا حامل ہے کہ پسماندہ علاقوں خصوصاً قبائلی اضلاع کی خواتین میں شعور اور آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت سے لوگوں اور حکومت کو آگاہ کیا جائے اور کوشش کی جائے کہ ان خواتین، طالبات کو ان کی ذمہ داریاں اور اختیار دیکر ان کی سرپرستی کی جائے. آمنہ آفریدی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہماری خواتین کو قدرت نے بے پناہ ذہانت اور جذبوں سے نوازا ہے اور یہ ہر میدان میں لیڈرشپ کی بہترین صلاحیتوں کا مظاہرہ کرسکتی ہیں ضرورت صرف اس بات کی ہے کہ ان کی حوصلہ افزائی کی جائے. سکینہ آفریدی کے مطابق دیہاتی علاقوں کی خواتین کو متعدد مسائل اور رکاوٹوں کا سامنا ہے اس لئے ان کی مشکلات کا ادراک کیا جائے. باصلاحیت صحافی اور براڈکاسٹر خالد خان مہمند نے کہا کہ صوبے کی خواتین بے انتہا صلاحیتوں کی حامل ہیں اور وہ ہر شعبے میں آگے بڑھنے کی خواہش اور صلاحیت رکھتی ہیں بس ان کی سرپرستی اور حوصلہ افزائی کے امکانات اور اقدامات پر توجہ دی جائے. ایڈیشنل سیکرٹری حمید اللہ خان نے مہمان خصوصی کے طور پر اپنے خطاب اور بات چیت میں کہا کہ حکومت خواتین کی کیپیسٹی بلڈنگ پر غیر معمولی توجہ دے رہی ہے اور اس کانفرنس کی طرح پورے صوبے خصوصاً ضم شدہ قبائلی علاقوں میں اس قسم کی مسلسل سرگرمیاں جاری ہیں تاکہ خواتین اور نئ نسل کو ان کے حقوق، صلاحیتوں اور فرایض سے آگاہ کرتے ہوئے ان سے معاشرے کی تشکیل اور اصلاح کا کام لیا جائے.
سچی بات یہ ہے کہ اس ملک اور صوبے کو قدرت نے بے قدرتی وسائل کی طرح بے مثال ذہنی اور افرادی قوت سے بڑی سخاوت کے ساتھ نوازا ہے. اگر ایسے لوگوں کی سماجی، سیاسی اور حکومتی سرپرستی کی جائے تو اس کے نہ صرف یہ کہ بہترین نتائج برآمد ہوں گے بلکہ ہمیں شدت پسند رویوں سمیت متعدد دیگر منفی سرگرمیوں، اور اثرات سے چھٹکارا حاصل کرنے میں بھی بہت مدد گی.

About the author

Leave a Comment

Add a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Shopping Basket