پختونخوا کے نئے آئی جی ذوالفقار حمید نے چارج سنبھال لیا

خیبر پختونخوا کے نئے انسپکٹر جنرل آف پولیس ذوالفقار حمید نے آج سنٹرل پولیس آفس پشاور میں اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا۔ سنٹرل پولیس آفس پہنچنے پرپولیس کے ایک چاق و چوبند دستے نے انہیں سلامی پیش کی۔ آئی جی پی نے سنٹرل پولیس آفس میں پولیس شہداءکی یادگار پر پھول چڑھا ئے اور پولیس شہداءکے درجات کی بلندی اور ملک کی یکجہتی و سلامتی کے لیے دعا مانگی۔ ذوالفقار حمید اس سے پہلے ایڈیشنل آئی جی پی سپیشل برانچ لاہور فرائض انجام دے رہے تھے۔
آپ نے یکم نومبر 1995 میں پولیس فورس میں بطور اے ایس پی شمولیت اختیار کی۔ 1997 میں آپ نیشنل پولیس اکیڈیمی میں بحیثیت زیر تربیت اے ایس پی تعینات رہے۔اپنی 29 سالہ سروس میں آپ صوبہ پنجاب، بلوچستان اور سندھ کی پولیس اور دیگر سیکیورٹی اداروں کی کئی اہم پوسٹوں پر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا چکے ہیں۔ آپ ایس پی سٹی راولپنڈی، ڈی پی او ننکانہ صاحب، اے آئی جی آپریشن و فنانس کے علاوہ ایس ایس پی انویسٹیگیشن لاہور بھی رہے ہیں۔ ڈی ائی جی کے عہدے پر ترقی پانے کے بعد انہوں نے سی ٹی ڈی آپریشنز لاہور کی کمان بھی سنبھالی اور شیخوپورہ، سرگودھا اور گجرانوالہ میں بطور ریجنل پولیس آفیسر بھی رہے۔ آپ 2019 میں بطور چیف کیپیٹل پولیس آفیسر لاہور سمیت ڈی آئی جی انوسٹی گیشن بھی تعینات رہ چکے ہیں۔ اسکے علاوہ آپ ایڈیشنل آئی جی پی آپریشنز و انٹرنل اکاﺅنٹیبلٹی لاہورسمیت انوسٹی گیشن، ٹریننگ اور سپیشل برانچ پنجاب جیسی اہم اور کمانڈنگ پوسٹوں پر تعینات رہے ہیں۔بلوچستان میں تعیناتی کے دوران آپ کمانڈنٹ بلوچستان کانسٹیبلری اور ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز کے منصب پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ آپ برٹش شیوننگ سکالرشپ ایوارڈ ہولڈر بھی ہیں۔اس کے علاوہ آپ کئی ایک ملکی اور بین الاقوامی سینمارز اور کورسز کا حصہ بھی رہے۔ نئے تعینات ہونے والے آئی جی خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید اپنی اعلی پیشہ ورانہ خدمات اور اعلیٰ ذہانت و فطانت کی وجہ سے پاکستان بھر کے پولیس افسران میں ایک ممتاز مقام رکھتے ہیں۔
سنٹرل پولیس آفس میں تعینات اعلیٰ پولیس حکام سے خطاب کرتے ہوئے پولیس سربراہ نے کہا کہ پولیس فورس کی ویلفیئر ان کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔ یہ فورس دہشت گردی سے بہت متاثر ہوچکی ہے۔ ابھی ان کے جوانوں کی فلاح و بہبود پر توجہ کی بہت اشد ضرورت ہے اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ اس مقصد کے لیے نہ صرف تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے بلکہ حکومت سے مزید وسائل کے حصول کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔ آئی جی پی نے کہا کہ عوام اور پولیس فورس کے مابین فاصلے دور کئے جائیں گے اور پولیس کو عوام کی وابستہ توقعات پر اُترنے اور ان کے جان و مال کا تحفظ اور بنیادی حقوق کی پاسداری کا ضامن بنائیںگے۔ پولیس فورس کی قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے پولیس سربراہ نے کہا کہ خیبر پختونخوا پولیس بے پناہ صلاحیتوں سے مالا مال دلیر فورس ہے اور اسمیں ہر چیلنج سے نمٹنے کی صلاحیت بدرجہ اتم موجود ہے۔ اور اس نے دہشت گردی کے خلاف جس دلیری اور شجاعت کے ساتھ مقابلہ کیا۔ اسکی مثال پوری تاریخ میں نہیں ملتی۔اور پوری دنیا خیبر پختونخوا پولیس کی قربانیوں کی معترف ہے۔ ہم سب کو ان کے مقدس خون کی لاج رکھنی ہوگی اس کے لیے ہمیں ہر محاذ پر انکے نقش قدم پر چل کر جرات و بہادری کا بے مثال عملی مظاہرہ کرنا ہوگا۔ ہمارا عزم ہے کہ دہشتگردی کے خاتمے تک ہم اپنے فرائض منصبی کو عبادت سمجھ کر ادا کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا پولیس فورس کو ناقابل تسخیر بنانے کے لیے ہمیں خلوص نیت اور سخت محنت کو اپنا شعار بنانا ہوگا ۔آئی جی پی نے کہا کہ خیبر پختونخوا پولیس کے بحیثیت سالار تعیناتی کو وہ اپنے لیے اعزاز سمجھتے ہیں۔

About the author

Leave a Comment

Add a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Shopping Basket