ایک روزہ پیغام پاکستان کانفرنس کا انعقاد آج منگل کے روز فاٹا یونیورسٹی میں کیا گیا۔ فاٹا یونیورسٹی درہ آدم خیل کے آڈیٹوریم میں ہونے والی کانفرنس پیغام پاکستان کا مقصد پر امن معاشرے کے فروغ اور تشدد پسندانہ رویوں، دہشت گردی کے خلاف امن کا پیغام اور مشترکہ کوششوں کا اعادہ تھا۔
مقررین اور حاضرین کی بڑی تعداد نے ناصرف امن کی راہ میں روکاوٹوں اور محرکات پر سیر حاصل بحث کی بلکہ امن کے قیام اور تشدد پسندی کو روکنے کے لیئے مشترکہ کوششوں کو جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔ اس مقصد کے لیئے پیغام پاکستان کے تحت سماجی رویوں میں اصلاح کیلئے مزید کام کرنے پر بھی زور دیا گیا۔
پیغام پاکستان بیانیہ نمایاں کیا۔کانفرنس کے مہمان خصوصی وائس چانسلر محمد جہانزیب خان جبکہ ماہرین تعلیم اور مذہبی سکالروں کے علاوہ مختلف مکاتب فکر کے لوگوں اورطلبا وطالبات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ وائس چانسلر یونیورسٹی محمد جہانزیب نےاپنے افتتاحی خطاب میں پیغام پاکستان کانفرنس کے اغراض ومقاصد پرروشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنی نئی نسل کودورحاضر کے چیلنجز سے بہتر انداز میں نبردآزما ہونے کیلئے اس قسم کی کوششوں کوجاری رکھنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نئی نسل پربھی یہ ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں کہ وہ حالات کے بدلتے ہوئے تقاضوں کے مطابق اپنی اعلیٰ اخلاق،مثبت رویوں معیار تعلیم کے حصول پربھر پور توجہ دیں تاکہ کل وہ نہ صرف اپنے اوراپنے خاندان بلکہ پورے معاشرے کیلئے ایک مفید شہری ثابت ہوسکیں۔
وائس چانسلر نے پیغام پاکستان کانفرنس کے منتظمین کے اس قسم کے مفید اور کامیاب کانفرنس منعقد کرنے کے اقدام کو سراہا اورامید ظاہر کی کہ کانفرنس میں ماہرین تعلیم اورمذہبی سکالروں کی طرف سے ملنے والے اہداف اوررہنمائی سے بھر پورفائدہ اٹھایا جائے گا ۔