یوم تکریم شہداء پاکستان

یوم تکریم شہداء پاکستان
عقیل یوسفزئی

پاکستان نے گزشتہ 20 برسوں کے دوران ایک ریاست کے طور پر بہت سے چیلنجز کا سامنا کیا. ان چیلنجز میں سیکیورٹی ایشوز، سیاسی بحران اور اقتصادی مسائل سرفہرست رہے ہیں تاہم پاکستانی ریاست،سنجیدہ سیاسی جماعتوں، اس کی فورسز اور عوام نے ان نامساعد حالات کے باوجود ہمت نہیں ہاری اور اسی کا نتیجہ ہے کہ ایک لمبے سیاسی بحران کے بعد نہ صرف پاکستان تیزی کے ساتھ سیاسی، معاشی استحکام کی راہ پر گامزن ہوگیا ہے بلکہ سیکورٹی فورسز کی مسلسل قربانیوں اور موثر اقدامات کے باعث قومی سلامتی اور سیکیورٹی کو درپیش چیلنجز بھی کم ہوتے جارہے ہیں.
اس میں کوئی شک نہیں کہ ناین الیون کے بعد پاکستان عالمی پراکسیز اور دہشت گردی کے باعث شدید مشکلات سے دوچار رہا اور اس جنگ میں جہاں عوام نے بہت قربانیاں دیں وہاں پاکستان کی سیکیورٹی فورسز نے مسلسل 20 برسوں تک حالات اور عالمی، علاقائی پراکسیز کا فرنٹ لائن پر لڑ کر بے مثال قربانیوں کا ریکارڈ قائم کیا اور یہ جنگ آج بھی ملک کے مختلف علاقوں میں جاری ہے.
ایک اندازے کے مطابق ان 20 برسوں میں پاک فوج، پیرا ملٹری فورسز اور پولیس کے تقریباً 20 ہزار نوجوانوں اور افسران نے جانوں کی قربانیاں دیں اور ہزاروں دیگر یا تو شدید زخمی ہو گئے یا معذور بن گئے. تاہم فورسز لڑتی رہی ہیں اور اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ پاکستان کی فوج نے افغانستان میں برسر پیکار تقریباً 40 ممالک کی جدید افواج اور ہتھیاروں کے مقابلے میں یہاں نہ صرف بہترین کارکردگی دکھائی. اس وقت پاکستانی ریاست کی رٹ ماضی کے مقابلے میں بہت زیادہ بہتر ہے اور رواں سال فورسز نے ہزاروں ٹارگٹڈ آپریشن کرکے جہاں سینکڑوں حملوں کو ناکام بنایا وہاں قربانیاں دینے کا ریکارڈ بھی قائم کیا.
یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے کہ بعض مخصوص پارٹیوں اور لیڈروں نے سیاسی مقاصد کے لیے نہ صرف ملک کو سیاسی بحرانوں اور اقتصادی مسائل سے دوچار کرنے کی روش اختیار کی بلکہ انہوں نے پاکستان کی فورسز اور ان کی اعلیٰ قیادت کو بھی انتہائی نامناسب طریقے سے ہدف تنقید بنایا.
کوشش کی گئی کہ فوج کی قومی ادارے کو متنازعہ اور مشکوک بنایا جائے اور عوام کے ذہنوں میں اس اہم ادارے کی ساکھ کو نقصان پہنچایا جائے.
اس مہم بلکہ سازش ہی کا ایک نتیجہ پوری قوم نے 9 اور 10 مئ 2023 کو ان حملوں کی شکل میں نکلتے دیکھا جس کے دوران ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت پورے ملک میں فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا. قومی ہیروز کے مجسموں اور ان کی یادگاروں کو توڑا گیا اور فوجی قیادت کو بدترین قسم کی پروپیگنڈا مہم کا نشانہ بنایا گیا. اس طرزِ عمل نے ریاست کو سخت اقدامات اٹھانے پر مجبور کیا اور عوام ان اقدامات کی حمایت میں کھڑے ہوگئے.
اسی پس منظر میں آج یعنی 25 مئی کو ملک بھر میں یوم تکریم شہداء پاکستان منانے کا اعلان اور اہتمام کیا گیا تاکہ ان شہداء کو قومی سطح پر خراج تحسین اور خراج عقیدت پیش کی جاسکے جنہوں نے ملکی سلامتی اور عوام کو تحفظ دینے کے لیے جانوں کی قربانیاں دی ہیں. یہ ان حلقوں کے لیے واضح پیغام ہے جو کہ پاکستان اور اس کے ایسے اداروں کو مذاق سمجھ کر سازشیں کرتے آرہے ہیں اور اپنی ناکام کوششوں کے ذریعے انہوں نے عوام میں اپنی حیثیت اور اہمیت بھی کھو ڈالی ہے.

About the author

Leave a Comment

Add a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Shopping Basket