Voice of Khyber Pakhtunkhwa
Saturday, July 27, 2024

وصال محمد خان
اگرمحسن نقوی کووزیرداخلہ بنایاگیاتومفاہمت کوبھول جائیں۔ اسدقیصر
خیبرپختونخوااورقومی اسمبلی کے سابق سپیکراورحال ہی میں پی ٹی آئی کے ‘‘جرگہ مشر’’اسدقیصرنے گزشتہ دنوں ایک بیان داغتے ہوئے فرمایا ہے کہ اگروفاقی حکومت نے پنجاب کے سابق نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی کووزیرداخلہ بنایاتوپھرمفاہمت کوبھول جائے۔ نجانے مذکورہ بیان کس ترنگ میں دیاگیاہے کیونکہ پی ٹی آئی نے آج تک کسی کیساتھ کوئی مفاہمت کی ہی نہیں توکس مفاہمت کو بھولنے کی دھمکی دی جارہی ہے ؟مفاہمت پی ٹی آئی کی پالیسی کبھی نہیں رہی ہاں اپنی حکومت بچانے کیلئے یہ خودچل کرمفاہمت کسی کے جھولی میں بھی ڈال دیتی ہے۔ مگرفی الحال چونکہ اسکے پاس حکومت موجودنہیں توکہاں کی اورکونسی مفاہمت؟ اگرجرگہ مشرجناب اسدقیصرکااشارہ اس مفاہمت کی جانب ہے۔ جس کاذکر وزیراعظم شہبازشریف نے منتخب ہونے کے بعداپنی پہلی تقریرمیں کیاہے تو میثاق مفاہمت کواسکے ارکان شورشرابے سے ملیامیٹ کرچکے ہیں اگرپی ٹی آئی نے مفاہمت ہی کرنی تھی تواسمبلی سے وزیراعظم کے مفاہمتی خطاب کے جواب میں مفاہمت کاجواب مفاہمت سے دیاجاتا۔ مفاہمت والی بات کے دوران تواسکے ارکان نے ایوان کومچھلی منڈی بلکہ سبزی منڈی میں تبدیل کردیااوراپوزیشن لیڈرنے بھی اپنی جوابی تقریرمیں دھمکی آمیززبان کابے دریغ استعمال کیا یعنی مفاہمت کاجواب مزاحمت سے دیاگیا اورغیرضروری نعرے بازی کرکے دنیامیں پاکستان کاتماشابنا دیاگیا۔ اب جبکہ محسن نقوی کی بطورنگران وزیراعلیٰ متاثرکن کارکردگی کے اعتراف میں انہیں وزیر داخلہ بنایا گیاہے توپی ٹی آئی کووہ مفاہمت یادآئی جواس نے کبھی کی ہی نہیں اورجس کاجواب اس نے مزاحمت بلکہ شوروغل سے دیا اگرآپ نے مفاہمت کرنی ہی ہے تواس میں محسن نقوی کیونکررکاوٹ بن سکتے ہیں ؟محسن نقوی نے پی ٹی آئی کے گندم کی کونسی کھیت کوآگ لگائی ہے کہ اسکی بطوروزیرداخلہ تقرری کومفاہمت کی راہ میں رکاوٹ قراردیاجائے؟ پی ٹی آئی کے ایک اورراہنماعلی ظفرنے مفاہمت کیلئے کچھ مزیدشرائط رکھی ہیں اوریہ شرائط محسن نقوی کی بطوروزیرداخلہ تقرری کے بعدسامنے آئی ہیں یعنی اسد قیصرکی مفاہمت کوبھول جاؤوالی بات (بڑھک) کی نفی کی گئی ہے علی ظفرکاکہناہے کہ دس حلقوں کاآڈٹ کروایاجائے،تمام گرفتارکارکنوں کورہاکیاجائے اورآئے روزجلسے جلوسوں اورشاہراہوں کی بندش اورعوام کوعذاب میں مبتلاکرنے کی آزادی دی جائے توکچھ شعبوں میں مفاہمت ہوسکتی ہے یعنی ملک کی بھلائی میں یہ نام نہادجماعت تب حصہ لے گی جب انکے 9مئی واقعات میں ملوث دہشت گردنماسیاسی کارکن رہاکئے جائیں ،دس حلقوں کاآڈٹ کرواکر انکی جھولی میں ڈال دئے جائیں کیونکہ اگرآڈٹ میں ان کامؤقف غلط بھی ثابت ہو تب بھی انہوں نے مانناتوہے نہیں کارکن رہاہونے کے بعدیہ اسے حق کی فتح قراردیں گے اوران دہشت گردنماسیاسی کارکنوں کی رہائی کی خوشی میں سڑکوں پرریلیاں نکالی جائینگی اورعوام کی زندگی عذاب بنائی جائیگی ۔ پی ٹی آئی کی ماضی اورحال سے ظاہرہے کہ ا سے کسی قسم کی مفاہمت میں کوئی دلچسپی نہیں چاہے یہ مفاہمت ملکی سلامتی سے متعلق کیوں نہ ہوانہوں نے کسی قسم کی مفاہمت نہیں کرنی کوئی معقول بات نہیں سننی اور اپنے سواکسی کوحکمرانی کے قابل نہیں سمجھناانکے الہامی نظریئے کے مطابق اس ملک پرحکمرانی کیلئے یہی ایک جماعت پیداہوئی ہے یہ مقدس گائے ہے، ایمانداری کے چلتے پھرتے نمونے ہیں ماورائی کہانیوں کے تخلیق کار ہیں اوراپنے سواتمام لوگوں کوبے وقوف ،احمق ،ملک دشمن ،کرپٹ اورنالائق گردانتے ہیں۔ انہی اعلیٰ اوصاف کی بدولت حکمرانی ان کاپیدائشی حق ہے۔
مریم نوازنے ظل شاہ کے قتل کاحکم دیا جس کی آڈیوثبوت موجودہے۔ شاندانہ گلزار
شاندانہ گلزارکاشماران خواتین میں ہوتاہے جوعمران خان کوماورائی مخلوق سمجھتی ہیں جیسے زرتاج گل صاحبہ نے موسم اورفصلو ں کی اچھی پیداوار کوعمران خان کی کرامات سے منسوب کیاتھااورانہیں دیوارکی دوسری جانب کشف کاحامل قراردیاتھااسی طرح شاندانہ صاحبہ پربھی کوئی نہ کوئی معجزہ ،بڑی بات یاخبر ڈھونڈ ڈھانڈھ کر عمران خان کے پلے باندھنے کاخبط سوارہے انہوں نے ایک ٹی وی پروگرام میں عمران خان پر آٹھ حملوں کاانکشاف بھی فرمایاتھاجب سنیئراینکرنے ثبوت بابت پوچھاتوہالی ووڈفلم کی کہانی دہرائی گئی جس پراینکرکوکہناپڑاکہ محترمہ آپ فلمیں دیکھناکم کردیں ۔ انکے قائدپربھی کبھی کھانے میں سلوپوائزن ،کبھی دل کادورہ لانے والی دوائی اورکبھی دیوارکے پیچھے کیمرے کے الہام ہوتے رہتے ہیں ۔اسی طرح شاندانہ صاحبہ کوبھی کچھ نہ کچھ الہام ہوتارہتاہے جوعام لوگوں کی سمجھ سے بالاترہوتاہے ۔ ایک اورچارلی نما راہنماکواپنے قتل کیلئے ایک لاکھ ڈالرزدینے اوردوبئی سے اجرتی قاتل منگوانے کاالہام ہواہے ایک لاکھ ڈالرزیعنی تقریباًتین کروڑروپے شیرافضل مروت کے قتل کیلئے دئے گئے یہ الہام مروت صاحب کوہواہے حالانکہ اس سے قبل کبھی کسی سیاسی مخالف کوقتل کروانے کاکوئی الزام شریف خاندان پرنہیں لگایہ ایک سیاسی خاندان ہے اورسیاسی میدان میں مقابلہ کرنے کوترجیح دیتی ہے آج تک کسی مخالف کوقتل کرنے کاالزا م اس خاندان پرنہیں لگانجانے شیرافضل مروت نے ایساکونساسیاہ کارنامہ انجام دیاجس سے تنگ آکرشریف خاندان جیسے شریف لوگوں کوبھی انکے قتل کیلئے بین الاقوامی کلرزکی خدمات حاصل کرنی پڑیں حالانکہ یہی کام کسی لوکل کلرسے پانچ سات لاکھ میں باآسانی لیاجاسکتا ہے شوشے اورشگوفے چھوڑناپی ٹی آئی راہنماؤں کی عادت ثانیہ بن چکی ہے یہ ادھرادھرکی فضول گوئیاں کرتے رہتے ہیں کوئی نہ کوئی شوشہ چھوڑتے رہتے ہیں اوراس شوشے کوتب تک اچھالتے رہتے ہیں جب تک انکی شوشہ فیکٹری کوئی نیاشوشہ ایجادنہ کرلے یعنی یہ پارٹی شوشہ فیکٹری کاروپ دھارچکی ہے یہ شوشے چھوڑتی رہتی ہے اور اسے اچھالتی رہتی ہے۔ حکومت کوتازہ شوشہ نماالزامات کی تحقیقات کرنی چاہئے یہ شوشے بھی یقیناًشوشے ہی ثابت ہونگے اس شوشہ فیکٹری کی پراڈکٹ چونکہ مضرصحت ہے اسلئے اسکی بجلی کاکنکشن منقطع ہوناچاہئے۔

About the author

Leave a Comment

Add a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Shopping Basket