وزیراعظم شہباز شریف اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر کا دورہ پشاور.
دورے کے دوران وزیراعظم کو صوبے کی مجموعی سیکورٹی صورتحال سمیت خار خودکش دھماکے، زیر تفتیش تحقیقات پر پیش رفت، منصوبہ سازوں، دہشت گردوں اور سہولت کاروں کے درمیان روابط کے خاتمے اور انسداد دہشت گردی کے اقدامات کے حوالے سے بریفنگ.
وزیر اعظم نے خودکش دھماکوں میں افغان شہریوں کے ملوث ہونے، سرحد پار سے معصوم شہریوں پر بزدلانہ حملوں کی منصوبہ بندی کرنے اور پاکستان دشمن عناصر کی کارروائیوں پر تشویش کا اظہار کیا.
وزیراعظم نے زخمی افراد کو خار سے پشاور منتقل کرنے کے لئے پاک آرمی کی ہنگامی کاوشوں کو سراہا. وزیراعظم اور چیف آف آرمی سٹاف نے زیر علاج زخمی افراد کی عیادت کے لئے سی ایم ایچ کا دورہ بھی کیا اور ان سے صحت کے بارے میں دریافت کیا.
وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو زخمیوں کو مکمل صحت یابی تک علاج معالجے کی ہر بہترین سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی.
وزیراعظم نے خار خودکش دھماکہ کے متاثرین کے خاندانوں کو یقین دلایا کہ قوم دکھ کی اس گھڑی میں ان کے ساتھ کھڑی ہے اور ان کے نقصان میں برابر کی شریک ہے.
وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردوں کے بزدلانہ حملے دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے ہمارے عزم کو کمزور نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ قوم کے تعاون سے سیکورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ بزدلانہ حملوں کے ذمہ داروں کو جلد انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا۔
قبل ازیں کور کمانڈر پشاور نے وزیراعظم اور چیف آف آرمی اسٹاف کا پشاور پہنچنے پر استقبال کیا.