یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی

خیبرپختونخوا میں تین سال قبل ضم ہونے والے سات اضلاع میں جہاں امن و امان کی بحالی اور ترقی پر بھرپور توجہ دی جا رہی ہے وہاں نئی نسل کی تعلیم، روزگار اور سماجی، ثقافتی سرگرمیوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔  خلاف توقع ان سرگرمیوں کے دوران ان علاقوں کے نوجوانوں اور بچوں کی جو صلاحیتیں کھیل کے میدانوں میں سامنے آرہی ہیں وہ نہ صرف حیران کن ہیں بلکہ انتہائی خوش آئند بھی ہیں کیونکہ اس خطے اور یہاں کے عوام کا مستقبل انہی کے ہاتھوں میں ہے۔

حال ہی میں 23 فروری سے 27 فروری کے درمیان ان قبائلی اضلاع کے مختلف علاقوں میں حکومتی انتظامات کے زیراہتمام فٹ بال،  ہاکی،  ولی بال، کبڈی اور ایتھلیٹکس کے مقابلے کرائے گئے جس میں تقریباً 1500 کھلاڑیوں نے حصہ لیا جبکہ ایک اندازے کے مطابق ان مقابلوں سے ایک لاکھ سے زائد شائقین محظوظ ہوئے۔  ان مقابلوں کے دوران جہاں ان کھلاڑیوں، ٹیموں کو نئے سٹیڈیمز میں کھیلنے کے مواقع فراہم کیے گئے وہاں ان کو انعامات اور اعزازات سے بھی نوازا گیا جبکہ ممبران اسمبلی اور بیوروکریٹس نے ان مقابلوں میں شریک ہوکر نئی نسل کے ان باصلاحیت نوجوانوں کی بھرپور حوصلہ افزائی کی۔

 خوشگوار حیرت کی بات یہ ہیں کہ ان مقابلوں میں مجموعی طور پر جو دو اضلاع بہترین نتائج دینے میں سرفہرست رہے وہ وزیرستان کے وہ دو اضلاع ہیں جو کہ ماضی میں انتہا پسندی، شورش اور دہشت گردی کے لیے مشہور یا بد نام رہے ہیں جو کہ اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ مٹی بڑی زرخیز تھی اور ہے مگر اس کے لئے شرط امن تھا اور اگر یہ امن قائم رہا تو یہ علاقہ دنیا کو حیران کر دیں گے۔

فراہم کردہ معلومات کے مطابق ان مقابلوں کے دوران فٹ بال، ہاکی اور کبڈی کے مقابلے وزیرستان کے ٹیموں نے جیتے ایتھلیٹکس کے مقابلے ضلع خیبر نے جبکہ ولی بال کی جیت ضلع باجوڑ کے حصہ میں آئی۔  کھیلوں کے اختتام پر ٹیموں کے لیے منعقد ہونے والی شاندار تقریب میں ان ٹیموں کو اعزازات، ٹرافیوں اور انعامات سے نوازا گیا جبکہ شمالی وزیرستان کو بیسٹ سپرٹ ایوارڈ دیا گیا۔

 اس چمپئن شپ میں ایف آرز سے تعلق رکھنے والے کھلاڑی بھی شریک تھے۔ اس کے علاوہ نتیا گلی میں یوتھ فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا جس میں درجنوں افراد شریک ہوئے۔ اس موقع پر معاون خصوصی بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ قبائلی اضلاع کی تعمیر نو اور ترقی پر اربوں روپے خرچ کیے جارہے ہیں جن میں 30 ارب سے زائد نوجوانوں کے لیے مختص ہیں تاکہ ان کو تعلیم، صحت، روزگار، کھیلوں اور دیگر مثبت سرگرمیوں کے مواقع فراہم کیے جائیں اور وہ قومی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔

About the author

Leave a Comment

Add a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Shopping Basket