Army Chief General Asim Munir will address Ulama Conference today کانفرنس

عالمی یوم صحافت ، پاکستان کی صورتحال اور آرمی چیف کا خطاب

عقیل یوسفزئی
3 مئی کو پوری دُنیا میں عالمی یوم صحافت کے نام سے منایا جاتا ہے۔ اس روز تمام جمہوری ممالک اور معاشروں میں صحافتی تنظیموں کی جانب سے ریلیوں اور تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے تاکہ آذادی صحافت اور اظہار رائے سے متعلق معاملات اور مسائل کا جائزہ لیا جائے اور درپیش چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا جائے ۔ پاکستان کا ٹریک ریکارڈ سیاسی اور انتظامی مسائل کے باعث کچھ زیادہ بہتر نہیں رہا ہے اور اس وقت بھی بعض صحافتی اور سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ صحافیوں اور میڈیا کے اداروں کو ریاست اور بعض گروپوں کی جانب سے اظہار رائے کے معاملات پر دباؤ کا سامنا ہے ۔ پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جہاں صحافت سنگین نوعیت کے خطرات سے دوچار ہے تاہم ایسے متعلقہ حلقوں کی بھی کمی نہیں ہے جن کا خیال ہے کہ پاکستان کے مخصوص حالات کے تناظر میں اظہارِ رائے اور آزادی صحافت کو چند بنیادی شرائط اور ضوابط کے فریم ورک کے اندر رہتے ہوئے آگے بڑھنا چاہیے ۔ ایک تاثر یہ بھی ہے کہ پاکستان کے اکثر ادارے اور صحافی سیلف سنسر شپ کے مراحل سے گزر رہے ہیں اور جس دباؤ یا مبینہ پابندیوں کا وہ ذکر کرتے ہیں اصل صورتحال اور حقائق اس سے مختلف ہیں۔
اگر چہ کسی بھی ملک میں آزادی صحافت کو یوں کھلے عام کسی ایڈیٹوریل پالیسی کے بغیر چلانے کی اجازت نہیں دی جاتی تاہم جب سے سوشل میڈیم کو طاقت ملی ہے اظہار رائے کے اصولوں پر سوالات کھڑے ہوئے ہیں کیونکہ اس میڈیم نے پوری دنیا کو پروپیگنڈا مشینری کی شکل اختیار کرلی ہے اور اسی کا نتیجہ ہے کہ متعدد اہم ممالک میں سوشل میڈیا پر یا تو پابندی ہے یا اس کو چند بنیادی شرائط سے مشروط کیا گیا ہے ۔ پاکستان میں 2015 کے بعد ایک مخصوص پارٹی نے اس میڈیم کو انتہائی منفی انداز میں پہلے اپنے مخالفین اور اس کے بعد ریاست کے خلاف استعمال کرنا شروع کردیا تو پورے معاشرے میں عدم استحکام اور عدم برداشت کو فروغ ملا جس نے 9 مئی جیسے واقعات کی راہیں بھی ہموار کیں تاہم اب بھی اس تمام صورتحال پر کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں ہے اور شاید اسی تناظر میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے گزشتہ روز رسالپور میں ایک تقریب اور ایونٹ میں اس ایشو پر بہت جامع انداز میں موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ فوج کو اپنی آئینی حدود کا علم ہے اور یہ کہ وہ دوسروں سے بھی آئین کی پاسداری کی توقع رکھتے ہیں ۔ ان کے مطابق آئین کے آرٹیکل 19 میں متعین کردہ اظہار رائے کی حدود و قیود کی برملا پامالی کرنے والے دوسروں پر انگلیاں نہیں اٹھا سکتے ۔ آرمی چیف نے پاکستان کو درپیش چیلنجز کی نشاندھی بھی کی ۔
پس منظر اور پیش منظر پر بہت بحث کی جاسکتی ہے تاہم ضرورت اس بات کی ہے کہ اظہار رائے کا از سر نو تعین بہت لازمی ہے اور اس مقصد کے لیے ضروری ہے کہ میڈیا کے ادارے نہ صرف اپنی اصلاح کرتے ہوئے ملازمین کے حقوق کے تحفظ پر توجہ مرکوز کریں بلکہ حکومت اور میڈیا کے منتخب نمائندوں کو اعتماد میں لے کر موجود بے چینی اور عدم تحفظ کا حل بھی نکال دیا جائے۔

Decision of several matches in the Prime Minister's Youth Talent Hunt Program, Provincial Handball League

وزیر اعظم یوتھ ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام،صوبائی ہینڈ بال لیگ میں متعدد میچز کا فیصلہ 

ڈائریکٹوریٹ آف سپورٹس پشاور یونیورسٹی کے زیر اہتمام ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے اشتراک سے وزیر اعظم یوتھ پروگرام خیبر پختونخوا ہینڈ بال صوبائی لیگ میں پشاور، مردان اور بنوں ریجن کی کامیابی، یونیورسٹی گراؤنڈ پر جاری صوبائی ہینڈ بال لیگ میں گزشتہ روزچار میچز کھیلے گئے ۔پہلے میچ میں پشاور نے سوات ریجن کو 12 کے مقابلے 22 گول سے شکست دی دوسرے میچ میں بنوں نے ہزرہ ریجن کو 16-11 سے ہرایا اسی طرح مردان نے ہزارہ کو 8 کے مقابلے 26 گول سے شکست دیدی۔ لیگ کے آخری میچ میں پشاور نے بنوں کر 14 کے مقابلے 34 گول سے ہراکر اپنی پوزیشن مستحکم کردی اس موقع پر ائریکٹر سپورٹس بحر کرم، ڈائریکٹر فاصلاتی تعلیم ڈاکٹر نورزادہ، انگلینڈ سے آئے احسان اللہ، گل جی اور ڈپٹی ڈائریکٹریوتھ ارشد حسین بھی موجود تھے۔

Khyber Pakhtunkhwa special persons games ceremony concluded

خیبر پختونخوا خصوصی افراد گیمزکی تقریب اختتام پذیر

پشاور میں جاری مختلف صلاحیتوں کے حامل افراد کیلئے منعقدہ سپورٹس فیسٹیول پروقار تقریب میں اختتام پذیر ۔ حیات آباد سپورٹس کمپلیکس پشاورمیں آخری روز پست قامت  کھلاڑیوں کا کرکٹ فائنل میچ  پشاور زلمی نے جیت لیا فائنل میں کرک ٹایگرز کو 65 رنز سے شکست دی اور ٹایٹل کا حقدار ٹہرے۔پشاور زلمی نے پہلے بیٹنگ کی اور بغیر کسی نقصان کے 97 رنز کا مجموعہ سکور بورڈ پر سجایا۔عثمان خان نے69رنز کی ایک جارحانہ اور دلکش ناقابل تسخیر اننگز کھیلی۔عثمان میدان کے چاروں طرف بہترین شاٹس کھیلے انکی اننگز میں 8 فلک بوس چھکے اور 4چوکے شامل تھے۔دوسرے اوپنر ارشاد نے 12رنز بنائے اور وہ بھی ناٹ اوٹ رہے۔  جواب میں کرک ٹایگرز 98رنز کے ہدف کے تعاقب میں سنبھل نہ سکی اور پوری ٹیم صرف 32رنز پر ڈھیر ہو گئی۔شیراز واحد بلے باز تھے جو ڈبل فگرز تک پہنچے۔انہوں نے 11رنزکیے۔ پشاور کی طرف سے عثمان، سلیمان اور ارشاد کامیاب بولرز رہے ۔جنہوں نے دو دو کھلاڑیوں کو اوٹ کیا۔اسی طرح وہیل چیئر کرکٹ فائنل میں مردان نے پشاور کو 6وکٹوں سے شکست دیکر ٹرافی اپنے نام کی اس موقع پر ایڈیشنل ڈائریکٹرجنرل سپورٹس رشیدہ غزنوی نے فاتح کھلاڑیوں نے ٹرافی اور کیش انعامات تقسیم کئے ان کے ہمراہ ایڈمنسٹریٹرحیات اباد سپورٹس کمپلیکس سید جعفر شاہ، زوار نور ضیاء سمیت دیگر شخصیات موجود تھیں۔خصوصی افراد گیمز میں صوبہ بھر سے 400سے زائد کھلاڑیوں نے 34 مختلف کیٹگریز کے گیمز میں حصہ لیا۔ خصوصی افراد گیمز بیڈمنٹن سٹینڈنگ ڈبلز ایونٹ میں پشاور کے سید فہد شاہ اور آصف نے خان نے ڈیرہ اسماعیل خان کے عمران اور عابد کو 21-17 سے شکست دیکر ٹرافی جیت لی۔ خواتین وہیل چیئر ٹیبل ٹینس میں مینہ نے پہلی، مروہ نے دوسری، ڈسکس تھرو سٹینڈنگ میں شمع نے پہلی گلشن نے دوسری، وہیل چیئر دوڑ میں کرشمہ نے پہلی، رعنا گل نے دوسری، مرد سٹینڈنگ ٹیبل ٹینس میں عبداللہ جان نے پہلی، سجاد رضا نے دوسری، وہیل چیئر ٹیبل ٹینس میں احسن دانش نے پہلی، ذبیح نے دوسری، وہیل چیئر ڈسکس تھرو میں بلال رومی نے پہلی، تحسین نے دوسری، بیڈمنٹن وہیل چیئر ٹیم ایونٹ میں احسن اور ثناء اللہ نے پہلی، رفعت اللہ اور عارف نے دوسری، سو میٹر وہیل چیئر دوڑ میں شکیل نے پہلی، مثل خان نے دوسری، باسکٹ بال وہیل چیئر میں پشاور نے پہلی اور مردان نے دوسری، خواتین آرچری میں حسینہ نے پہلی، رعنا گل نے دوسری، مرد آرچری وہیل چیئر میں رحمت اللہ نے پہلی، راحید شیرین نے دوسری، جیولن تھرو وہیل چیئر مین شکیل نے پہلی، جاوید نے دوسری، شاٹ پٹ وہیل چیئر مین عمران نے پہلی، مشتاق نے دوسری پوزیشن حاصل کی۔

Inter-Madrasa Games, Bannu Region bagged the trophy.

انٹر مدارس گیمز، بنوں ریجن نے ٹرافی اپنے نام کرلی

ڈائریکٹوریٹ جنرل سپورٹس کے زیر اہتمام جاری خیبر پختونخوا انٹرمدارس گیمزبنوں ریجن نے جیت لی۔ بنوں نے کرکٹ اور والی بال میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔ سوات نے دوسری اور ڈی آئی خان تیسرے نمبر پر رہی۔ طہماس خان فٹبال سٹیڈیم پشاور میں انٹر مدارس گیمز کے سلسلے میں فٹبال کا فائنل ڈی آئی خان اور سوات ریجن کے درمیان کھیلاگیا ۔ جس میں دونوں ٹیموں نے بہترین کھیل کامظاہرہ پیش کیا۔آخر میں پینلٹی شوٹ آؤٹ کے ذریعے ڈی آئی خان نے پانچ چار سے ٹرافی اپنے نام کرلی۔ پی ایس بی جمنازیم میں والی بال فائنل میں بنوں نے سوات کو تین صفر سے شکست دی سکور 25-15,25-19 اور 25-12 رہا، اسی طرح اسلامیہ کالج گراؤنڈ پر منعقدہ کرکٹ فائنل سوات اور بنوں ریجن کے درمیان کھیلاگیا جس میں بنوں ریجن نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقرررہ اورز میں 129 رنز بنائے جس میں ثاقب 25، الطاف 19 اور اکرام 17 رنز کے ساتھ نمایاں سکور رہے، جواب میں بنوں ریجن کی ٹیم مطلوبہ ہدف کے تعاقب میں 116 پر آؤٹ ہوگئی۔ بنوں کی طرف سے فواد 21 رنز کے ساتھ نمایاں سکور رہے، انٹر مدارس گیمز کی اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی ڈائریکٹر آپریشن عزیز اللہ اور ڈائریکٹر سپورٹس ضم اضلاع رضی اللہ خان نے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کئے۔ ان کے ہمراہ ڈپٹی ڈائریکٹر آپریشن جمشید بلوچ،ڈائریکٹرسلیم رضا، ریجنل سپورٹس آفیسر کاشف فرحان،ریجنل سپورٹس آفیسر کوہاٹ ڈاکٹر حضرت اللہ خان، ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر پشاور گل رخ سمیت دیگر شخصیات موجود تھیں۔ انٹر مدارس گیمز میں صوبے کے 7 ریجن سے 400 کھلاڑیوں نے والی بال، کرکٹ اور فٹبال گیمز میں حصہ لیا۔

Pakistan Navy chief visits China's People's Liberation Army Navy headquarters

سربراہ پاک بحریہ کا چین کی پیپلز لبریشن آرمی نیوی کے ہیڈکوارٹرز کا دورہ

سربراہ پاک بحریہ کی چین کی بحریہ کے کمانڈر ایڈمرل ہو ژونگ منگ سے ملاقات میں دوطرفہ بحری تعاون اور علاقائی میری ٹائم سکیورٹی کے امور پر تبادلہ خیال ۔  نیول چیف نے میری ٹائم سکیورٹی پٹرول کے ذریعے علاقائی میری ٹائم امن و استحکام کیلئے  پاک بحریہ کے کردار کو اجاگر کیا۔کمانڈر پیپلز لبریشن آرمی نیوی نے خطے میں مشترکہ  میری  ٹائم سیکیورٹی میں پاک بحریہ کے کردار کو سراہا اور مضبوط دوطرفہ بحری تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔نیول چیف کے دورے سے دونوں ممالک کے مابین بالعموم اور مسلح افواج کے درمیان بالخصوص دفاعی تعلقات کو مزید وسعت ملے گی۔

Abbottabad: Conducting seminar on awareness of traffic rules

ایبٹ آباد: ٹریفک قوانین سے آگائی کے متعلق سیمینار کا انعقاد

برائٹ ہال ایجوکیشن سسٹم منڈیاں میں ٹریفک قوانین سے آگائی کے متعلق سیمینار کا انعقاد۔ٹریفک آگائی سیمینار میں ٹریفک قوانین سے آگائی دینے کے ساتھ ساتھ طلباہ و طالبات کو سڑک پر پیدل چلنے کے اصولوں سے متعلق آگائی بھی فرہائم کی گئی۔تفصیلات ڈی پی او ایبٹ آباد عمر طفیل خان کی ہدایت پر ایس ایس پی ٹریفک طارق محمود خان کی زیرنگرانی حادثات کی بڑھتی ہوئی شرح کی روک تھام اور طلباہ و طالبات کو سڑک کے قوانین سے متعلق آگائی دینے کے حوالے سے  ٹریفک ایجوکیشن یونٹ ایبٹ آباد کا برائٹ ہال ایجولیشن سسٹم منڈیاں ایبٹ آباد میں آگائی سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔جس میں انچارج ایجوکیشن  یونٹ سب انسپکٹر احسن شکورکے ہمراہ انکی ٹیم، استاتذہ اکرام کے ساتھ ساتھ کثیر تعداد میں طلباہ و طالبات نے شرکت کی۔ اس موقع پر سب انسپکٹر احسن شکور نے سکول کے طلباہ و طالبات کو ٹریفک قوانین سے آگائی دینے کے ساتھ ساتھ روڈ پر پیدل چلنے کا طریقہ کار، سڑک کراس کرنے کا طریقہ، دوران موٹر سائیکل رائیڈنگ حفاظتی اقدامات، والدین کے ساتھ یا خود دوران ڈرائیونگ کن باتوں سے التجاب کرنا چائیے اور کن باتوں پر عمل کرتے ہوئے ڈرائیونگ کرنی چائیے کے حوالے سے خصوصی طور پر آ گائی دی گئی۔اس کے ساتھ ساتھ ٹریفک پولیس ایبٹ آباد کی جانب سے عوام کی فلاح کی خاطر اٹھائے گئے اقدامات کے حوالے سے بھی طلباہ و طالبات کو آگائی دی گئی۔

World Press Freedom Day is being celebrated today across the world including Pakistan

پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج آزادی صحافت کا عالمی دن منایا جارہا ہے

آزادی صحافت کا عالمی دن ہر سال 3 مئی کو منایا جاتا ہے تاکہ ایک آزاد، خود مختار اور تکثیری میڈیا کی اہمیت کے بارے میں شعور اجاگر کیا جا سکے۔ یہ ایک دن ہے: میڈیا کو ان کی آزادی پر حملوں سے بچائیں اور ان صحافیوں کو خراج تحسین پیش کریں۔ جنہوں نے اپنے پیشے کی مشق میں اپنی جانیں گنوائیں۔ شہریوں کو باخبر فیصلے کرنے اور شفافیت اور گڈ گورننس کو فروغ دینے میں آزادی صحافت کے اہم کردار کو اجاگر کریں۔ معیاری صحافت کی حمایت کرنے کی ضرورت پر زور دیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ صحافی انتقامی کارروائیوں یا سنسرشپ کے خوف کے بغیر کام کر سکیں، خاص طور پر صحافیوں کے خلاف ہراساں کرنے، دھمکیاں دینے اور تشدد جیسے بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظر۔ آزادی صحافت کے بنیادی اصولوں کو یاد رکھیں اور دنیا بھر میں آزادی صحافت کا جائزہ لیں۔ پریس کی آزادی ایک صحت مند جمہوریت کا ایک لازمی جزو ہے، کیونکہ یہ حکومتی طاقت پر نظر رکھتی ہے اور ان لوگوں کو جوابدہ رکھتی ہے جو اختیارات میں ہیں۔ یہ معلومات کے آزادانہ بہاؤ اور خبروں اور خیالات کی غیر محدود ترسیل کو قابل بناتا ہے، جو کہ دوسرے انسانی حقوق سے لطف اندوز ہونے کیلئے  ضروری ہے۔ آزادی صحافت کا عالمی دن حکومتوں کے لیے آزادی اظہار کے حق کا احترام اور اسے برقرار رکھنے کی اپنی ذمہ داریوں کی یاددہانی کے طور پر کام کرتا ہے۔ یہ ایک اہم دن ہے کہ ہمارے معاشرے میں صحافیوں اور میڈیا اداروں کے اہم کردار کو تسلیم کیا جائے اور دنیا بھر میں آزادی صحافت کے دفاع کے لیے دوبارہ عزم کیا جائے۔

Pakistan Army inaugurated a modern operation room at Central Police Office Peshawar

پاک  فوج نے سنٹرل پولیس آفس پشاور میں ایک جدید آپریشن روم کا افتتاح کر دیا

 پاک  فوج نے سنٹرل پولیس آفس پشاور میں ایک جدید آپریشن روم کا افتتاح کر دیا ہے۔  افتتاحی تقریب میں کور کمانڈر نے شرکت کی ۔ فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان باہمی تعاون کی کوششوں میں ایک سنگ میل ثابت ہوئی۔  جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس آپریشن روم خطے میں پولیسنگ آپریشنز کیلئے اعصابی مرکز بننے کیلئے تیار ہے۔  اسے جلد ہی پولیس حکام کے حوالے کر دیا جائے گا۔ جو قانون کے نفاذ میں زیادہ خود مختاری اور کارکردگی کی طرف منتقلی کا اشارہ دے گا۔  آپریشن روم کی فعالیت کی کلید اس کی انضمام کی صلاحیتیں ہیں۔ جو صوبے بھر کے تمام پولیس اضلاع کو آپس میں جوڑ دے گی۔  اس ہموار انضمام کا مقصد قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان ہم آہنگی اور مواصلت کو بڑھانا ہے۔ جس سے سکیورٹی چیلنجز کیلئے زیادہ موثر جواب کو یقینی بنایا جائے۔  آپریشن روم کے مستقبل کے آپریشنز کا ایک قابل ذکر پہلو پولیس افسران میں آئی ٹی کی مہارت پر زور دینا ہے۔  جدید پولیسنگ میں تکنیکی اہلیت کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئےصرف انفارمیشن ٹیکنالوجی میں مہارت رکھنے والے افسران ہی اس سہولت کے اندر تعینات ہوں گے۔  اس آپریشن روم کا قیام سلامتی کے دائرے میں جدت اور تعاون کے عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔  یہ کمیونٹیز کی حفاظت اور خطے میں امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے ٹیکنالوجی اور مہارت کو بروئے کار لانے کے لیے ایک مشترکہ کوشش کی نمائندگی کرتا ہے۔  چونکہ آپریشن روم پولیس فورس کی سرپرستی میں اپنی کارروائیاں شروع کرنے کی تیاری کر رہا ہے، صوبہ کے پی کے لیے ایک محفوظ اور زیادہ محفوظ مستقبل کی تشکیل میں اس کے کردار کے لیے بہت زیادہ توقعات ہیں۔

Shaheed Benazir Bhutto Women University Peshawar, Girls of Pakistan Seminar for Women Empowerment

شہید بے نظیر بھٹو ویمن یونیورسٹی پشاورمیں دختران پاکستان سیمینارکا انعقاد

معاشرے سے انتہاء پسندی کے خاتمہ ،امن، برداشت اور رواداری کے فروغ میں تعلیم یافتہ خواتین کا کردار کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔ان خیالات کا اظہار سنٹر آف ایکسیلنس آن کاؤنٹرنگ وائلنٹ ایکسٹریم ازم خیبرپختونخوا (سی ای سی ای ای) کے سینیئر منیجر ڈاکٹر عرفان خان نے سی ای سی ای وی کے زیر اہتمام شہید بے نظیر بھٹو ویمن یونیورسٹی پشاورمیں خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے دختران پاکستان سیمینار سے خطاب کے دوران کیا۔سیمینار میں یونیورسٹی فیکلٹی، ماہرین تعلیم، اسکالرز اور سماجی رہنماوں نے خیبر پختونخوامیں خواتین کو درپیش مسائل کو حل کرنے اور ان کی فلاح و بہبود کیلئے اقدامات سے متعلق تجاویز پیش کیں۔ اس موقع پر ڈاکٹر عرفان نے کہا کہ “دختران پاکستان خیبر پختونخوا میں خواتین کے حقوق اور بہبود کو فروغ دینے کیلئے پرعزم ہے۔” شہید بے نظیر بھٹو ویمن یونیورسٹی جیسے اداروں کے ساتھ شراکت داری کے ذرائع کے تحت سٹیک ہولڈرز کیلئے بات چیت اور وکالت کے بہترین مواقع فراہم کرنا ہےجوصنفی مساوات اور خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے انتہائی اہم ہے۔

اس موقع پر سماجی رہنما بینش عرفان نے معاشرے میں خواتین کے کردار، ان کی ذمہ داریوں اور عزت نفس پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ ہمیں خواتین کو ہراساں کرنے کی  روک تھام کے بارے میں آگاہی دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں خواتین کی عزت نفس کا احترام کرتے ہوئے ثابت قدم رہنا ہے۔ اور آگے بڑھنے اور ایک پرامن، ترقیافتہ اور خوشحال معاشرے کی تشکیل کے لئے خواتین میں خود اعتمادی اور خود انحصاری بہت ضروری ہے۔ ہمیں اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ ایک خاتون اپنے بچےکو ایک اچھا انسان بنائے تاکہ وہ اس معاشرے میں عورت کی عزت کا دفاع کرسکے ۔ سیمینار میں صنفی مساوات، خواتین کے حقوق اور ترقی کے مواقع کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی گئی۔ مقررین نے خیبرپختونخوا میں خواتین کو درپیش چیلنجز اور کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے اپنی بصیرت اور تجربات کا اشتراک کیا اور سیمینار کے شرکاء نے تعلیم تک خواتین کی رسائی، معاشی آزادی اور سماجی مساوات سمیت خواتین کو بااختیار بنانے کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے حکمت عملیوں کی کھوج کی۔  شرکاء نے معاشرے کی تمام سطحوں پر فیصلہ سازی کے عمل میں خواتین کی شرکت کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔ سیمینار کا اختتام معاشرے کے تمام اسٹیک ہولڈرز سے خواتین  کے حقوق کو ترجیح دینے اور سب کے لیے ایک زیادہ جامع اور مساوی مستقبل کی تشکیل کے لیے کام کرنے کے مطالبے کے ساتھ ہوا۔ ماہر تعلیم سمیع الدین نے اپنے خطاب میں کہا کہ دقیانوسی تصورات کانہیں بلکہ  حقیقی داستانوں کا دور ہے، جہاں مرد انہیں اپنے دفاع کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ خواتین کتنی مضبوط ہیں۔ خواتین کی طرف سے فیصلہ کرنا ایک نظر انداز عنصر سمجھا جاتا ہے۔ ہمارے پاس اپنے مذہب سے آزاد اور فیصلہ ساز خواتین کے حوالے سے ثبوت موجود ہیں۔ ہمیں حقیقت میں کھودنے اور ان طریقوں کے پیچھے اصل منطق اور حقائق کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ انسانیت، مذہب، ادب کی روشنی میں ان حقائق کو سمجھنے میں توازن برقرار رکھنا چاہیے۔اس موقع پر شہید بے نظیر بھٹو ویمن یونیورسٹی کے نمائندے ڈاکٹر فرحت امین، ڈائریکٹر سٹوڈنٹس آ فیئرز محترمہ صوبیہ کرامت، ڈپٹی ڈائریکٹر ٹریننگ محترمہ سحرش ظفر، ڈپٹی رجسٹرار میڈیا اینڈ پبلک ریلیشنز اور خیبر پختونخوا سینٹر آف ایکسیلنس آن کاؤنٹرنگ وائلنٹ ایکسٹریمز کے نمائندوں نے شرکت کی اور سووینئرز پیش کے گئے۔

Chitral Qaqalisht Festival has started

چترال قاقلشت فیسٹیول کا آغاز ہوگیا

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اور مشیر سیاحت و ثقافت زاہد چن زیب کی ہدایات کی روشنی میں اپر چترال میں واقع قاقلشت میڈوز (سبزہ زاروں) میں تین روزہ جشن قاقلشت فیسٹیول کا آغاز ہوگیا۔ فیسٹیول میں فٹبال، کرکٹ، والی بال، رسہ کشی، بڈی دیک، نشانہ بازی، پولو، پٹک دیک اور شاپیر کڑی جیسے ثقافتی کھیل شامل ہیں۔ پیرا گلائیڈنگ   اور جیپ ریلی کا انعقاد بھی ہو گا۔ ڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد عرفان الدین اور ضلعی انتظامیہ اور پولیس کے دیگر اعلیٰ حکام نے بھی افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔ خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی، ضلعی انتظامیہ اور قاقلشت کمیٹی کے زیراہتمام سرسبز میدانوں میں منائے جانے والے اس فیسٹیول میں فٹبال، کرکٹ، والی بال اور رسہ کشی کے علاؤہ مقامی ثقافتی کھیل بڈی دیک، نشانہ بازی، پولو، پٹک دیک اور شاپیر کڑی شامل ہیں۔ فیسٹیول میں پیراگلائیڈنگ کا مظاہرہ اور جیپ ریلی کا انعقاد بھی ہو گا۔ فیسٹیول  میں چترال اپر اور چترال لوئر سے مختلف کھیلوں کے تقریباً ایک ہزار سے زائد کھلاڑی شریک ہیں۔ پہلے روز کرکٹ، فٹبال اور والی بال کے مقابلے ہوئے۔ افتتاحی تقریب کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد عرفان الدین کا کہنا تھا کہ پانچ سال کے وقفے کے بعد امسال قاقلشت میڈوز میں فیسٹیول کا انعقاد ممکن ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیسٹیول میں ملکی و غیر ملکی سیاح بھی شریک ہیں جنہیں صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ خوش آمدید کہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپریل اور مئی کے مہینے میں قاقلشت میڈوز سرسبز میدانوں میں تبدیل ہو جاتے ہیں۔ اس موقع پر رنگا رنگ فیسٹیول کا انعقاد سیاحوں کیلئے باعث کشش ہے۔ فیسٹیول میں سیاحوں کیلئے ثقافتی سٹالز اور روایتی موسیقی کا اہتمام بھی کیا گیا ہے۔ قاقلشت انتہائی خوبصورت مقام ہے اور فیسٹیول کے انعقاد سے یہاں سیاحت کو فروغ ملے گا۔ یہاں کے لوگ کافی مہمان نواز ہیں اور انہوں نے ہمیشہ سیاحوں کا خیرمقدم کیا ہے۔