Law on Protection of Journalists; Conducting seminars

صحافیوں کے تحفظ کا قانون; سیمینار کا انعقاد

ایبٹ آباد.پاکستان پریس فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام صحافیوں کے تحفظ کا قانون پروٹیکشن آف جرنلسٹس ایکٹ کے کمیشن کی تشکیل کو یقینی بنانے کے لئے سیمینار کا انعقاد کیا گیا ۔جس میں سیاسی وسماجی شخصیات ،پولیس افسران، ڈسٹرکٹ وہائیکورٹ بار کے نمائندوں، سول سوسائٹیز، انسانی حقوق کی تنظیم کے نمائندوں اور صحافی تنظیموں کے عہدیداران شریک تھے۔ سیمینار میں پاکستان پریس فاؤنڈیشن کے ٹرینر لالہ حسن، آرگنائزر نوید اکرم عباسی نے شرکاء کو جرنلسٹس پروٹیکشن ایکٹ کی منظوری کے بعد شکایات کے ازالہ کے لئے کمیشن کے قیام کے لئے مشترکہ کوششوں کے لئے بریفنگ دی۔ سیمینار میں رکن خیبر پختونخوا اسمبلی آمنہ سردار، ایس پی انوسٹی گیشن اشتیاق خان، جماعت اسلامی کے سابق امیدوار صوبائی اسمبلی عبدالرزاق عباسی ،تحریک انصاف کی رہنما ارم یاسر عباسی، ہائیکورٹ بار کی انعم جہانگیر ایڈووکیٹ ،بیرسٹر ہاشم اقبال جدون، انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والے ادریس اعوان ایڈووکیٹ، سماجی تنظیم شہری اتحاد کامران احمد ایڈووکیٹ ،صدر ایبٹ آباد پریس کلب محمد شاہد چوہدری، جنرل سیکرٹری سردار شفیق احمد، جنرل سیکرٹری اے یو جے عاطف قیوم، سینئر صحافی سردار نوید عالم، محمد عامر شہزاد جدون، طاہر محمود اعوان ،کامسیٹس یونیورسٹی ایبٹ آباد کیمپس کی طالبات نیلوفر شوکت ،سندس نے اظہار خیال کیا۔ اس موقع پرجرنلسٹس پروٹیکشن ایکٹ 2021 پر تفصیلی گفتگو کی گئی اور شکایات کے ازالہ کے لئے کمیشن کے قیام کے لئے قانونی جدوجہد اور تحریک کے آغاز کے لئے بھی تجویز دی گئی جب کہ وکلاء نے کمیشن کی فوری تشکیل کے لئے ہائیکورٹ میں بھی رٹ دائر کرنے کے لئے مکمل قانونی معاونت کی یقین دہانی کرائی گئی۔سیمینار میں رکن صوبائی اسمبلی آمنہ سردار نے اسمبلی کے پلیٹ فارم پر بھی آواز بلند کی یقین دلایا ۔

Naegleria and Measles

خسرے اور نگلیریا سے آگاہی پھیلانے کی ہدایت

 محکمہ صحت خیبرپختونخوا نے خسرہ اور نگلیریا سے متعلق ایڈوائزری جاری کردی گئی۔ ایڈوائزری خسرہ اور نیگلیریا کی روک تھام کیلیے متعلقہ اداروں کو جاری کی گئی ہے۔ پبلک ہیلتھ پروفشنلز کو خسرے اور نگلیریا سے آگاہی پھیلانے کی ہدایت کی گئی۔ خسرے کے ٹیکوں سے رہنے والے15 سال سے کم عمر بچے انفیکشن کا شکار ہو سکتے ہیں۔ نگلیریا سے بچنے کیلیے تیراکی اور غوطہ خوری کے دوران ناک میں پانی ڈالنے سے گریز کریں۔پانی کی ٹینکیاں،سوئمنگ پولز کلورین سے صاف کیے جائیں۔ محکمہ صحت کے تمام متعلقہ اداروں کو خسرے اور نگلیریا کے مشتبہ کیسوں کی نگرانی کرنے کی ہدایت کی گئی۔

Tax-on-Marriage-halls

شادی ہالوں کو فیکسڈ ٹیکس ریجیم کا انتخاب کرنے کے لیے 25 جون کی ڈیڈ لائن

کیپرا نے شادی ہالوں کو فیکسڈ ٹیکس ریجیم کا انتخاب کرنے کے لیے 25 جون کی ڈیڈ لائن دے دی گئی۔ خیبر پختونخوا ریونیو اتھارٹی نے صوبہ بھر میں شادی ہالوں کی سروسز سے وابستہ کاروباری افراد اور اداروں کو سیلز ٹیکس آن سروسز کے فیکسڈ ریجیم اور پرسنٹیج ریجیم میں سے کسی ایک کے انتخاب کیلئے 25 جون 2024 کی تاریخ مقرر کرلی۔ کیپرا کے میڈیا وینگ سے جاری کردہ ایک علامیے کے مطابق 25 جون سے پہلے شادی ہالوں کے مالکان یا انتظامیہ کو دونوں ریجیمز میں سے ایک کا انتخاب کرنا ہوگا بصورت دیگر ان سے 11 فیصد جرمانہ وصول کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے رواں مالی سال میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ صوبہ بھر کےشادی ہالز کے مالکان اور انتظامیہ کی سہولت اور آسانی کے لیے اس سیکٹر میں پرسنٹیج ریجیم کے ساتھ ساتھ ایک فیکسڈ ٹیکس ریجیم کا آغاز کیا جائے جس کے لیے صوبے بھر کےشادی ہالوں کو تین کیٹیگریز میں تقسیم کیا گیا ہے۔ شادی ہالوں کے مالکان یا انتظامیہ کو دونوں ریجیمز میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا جس کے بعد اس شادی ہال سے اپنے متنخب شدہ ریجیم کے مطابق ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ پرسنٹیج ریجیم جو کہ پہلے سے عمل ہے اس میں شادی ہال پر 10 فیصد ٹیکس لاگو ہے۔

فیکسڈ ریجیم کے لئےشادی ہالوں کو ان کے سائز کی بنیاد پر تین کیٹیگریز میں تقسیم کیا گیا ہے اور تینوں کیٹگریز پر 25، ہزار 15 ہزار اور 10 ہزار روپے فی پروگرام ٹیکس مقرر کیا گیا ہے جو کہ ہر متعلقہ شادی ہال سروسز حاصل کرنے والوں سے وصول کرکے کیپرا کے اکاؤنٹ میں جمع کرے گا۔ اس سسٹم کے اجراء کا بنیادی مقصد شادی ہال کی انتظامیہ کے لئے آسانیاں پیدا کرنا تھا اس کے ساتھ ساتھ اس سسٹم سے نظام میں شفافیت آئے گی اور کیپرا کی جانب سے شادی ہالوں کے اڈٹ میں بھی کمی ائے گی اور کیپرا کے اہلکاروں کو شادی ہالوں کے دورے کرنے کی ضرورت بھی نہیں پڑے گی۔

واضح رہے کہ اس سے پہلے شادی ہال پر 10 فیصد ٹیکس نافذ ہے جو کہ پرسنٹیج ریجیم کے مقابلے میں کافی زیادہ ہے۔ فیکسڈ ریجیم میں شامل ہونے کے لیے شادی ہال کے انتظامیہ کو خیبر پختونخوا ریونیو اتھارٹی کی ویب سائٹ پر جا کر ایک اقرار نامہ جمع کرنا ھوگا اور فیکسڈ ریجیم کا انتخاب کرنا ہوگا۔ اقرار نامے کا ایک خاکہ کیپرا کی ویب سائٹ پر موجود ہے۔ 25 جون سے پہلے دونوں ریجیمز میں سے کسی ایک کا انتخاب نہ کرنے والوں کو جرمانے کے طور پر 11 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ لہذا خیبر پختونخوا میں کام کرنے والے وہ کاروباری افراد اور ادارے جو کہ شادی ہال کے سیکٹر سے وابستہ ہیں ان کو چاہیے کہ وہ 25 جون 2024 سے پہلے خیبر پختونخوا ریونیو اتھارٹی کی ویب سائٹ پر جا کر فکس ریجیم اور پرسنٹیج ریجیم میں سے کسی ایک کا انتخاب کر لیں۔ واضح رہے کہ فیکسڈ ٹیکس ریجیم یکم جولائی 2024 سے نافذ العمل ہوگا۔

اقرار نامے کے لیے دئیے گئے لنک کو استعمال کریں۔

KPRA TAX Form

Exemption on import of luxury electric vehicles

لگژری الیکٹرک گاڑیوں کی درآمد پر رعایت ختم

وفاقی بجٹ 25- 2024 میں لگژری الیکٹرک گاڑیوں کی درآمد پر دی جانے والی رعایت کا خاتمہ کردیا گیا۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بجٹ تقریر کے دوران بتایا کہ لگژری الیکٹرک گاڑیوں کی درآمد پر دی جانے والی رعایت واپس لی جا رہی ہے۔ محمد اورنگزیب نے کہا کہ 50 ہزار ڈالر سے زائد کی گاڑیاں درآمد کرنے کی استطاعت والے ٹیکس اور ڈیوٹیز دے سکتے ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ شیشے کی مصنوعات پر درآمدی ڈیوٹی پر چھوٹ کا خاتمہ بھی کیا جارہا ہے۔ محمد اورنگزیب نے کہا کہ شیشے کی مصنوعات کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹیز میں رعایتوں پر چھوٹ ختم کی جا رہی ہے۔

ٹیکس پالیسی کے اہم اُصول
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اس سال کی ٹیکس پالیسی کے اہم اُصول یہ ہیں:

• ٹیکس بیس وسیع کرکے ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب میں اضافہ کرنا۔
• غیر دستاویزی کاروبار کوختم کرنے کیلئے معیشت کی ڈیجیٹائزیشن کرنا اور پروگریسیو ٹیکس سسٹم کے تحت زیادہ آمدن والوں پر زیادہ ٹیکس کا نفاذ کیا جائے گا۔
• نان فائلرز کیلئے کاروباری ٹرانزیکشن کے ٹیکس میں نمایاں اضافہ کیا جائے گا۔

شمالی وزیرستان کے متاثرین کیلئے 35 کروڑ کی مالی امداد جاری کردی گئی

پی ڈی ایم اے خیبر پختونخوا نے شمالی وزیرستان کے متاثرین کیلئے 35 کروڑ کے قریب ماہوار مالی امداد کی قسط جاری کردی۔ پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی( پی ڈی ایم اے) خیبر پختونخوا نے شمالی وزیرستان کے آپریشن ضرب عضب کے متاثرین کیلئے ماہوار مالی امداد کی مد میں 35 کروڑ کے قریب فنڈز ریلیز کردئیے جو کہ آئندہ 24 گھنٹوں کے اندر اندر تمام رجسٹرڈ متاثرین کو حسب معمول سم کارڈ میسیجنگ کے ذریعے سے موصول ہونا شروع ہو جائینگے ۔ پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر ثوبیہ حسام طورو نے اس حوالے سے جاری کردہ بیان میں واضح کیا کہ حالیہ ریلیز شدہ فنڈز ماہوار نقد مالی امداد اور راشن الاؤنس کے طور پر 17 ہزار 200 کے قریب خاندانوں کو دئے جا رہے ہیں جن کی ابھی تک اپنے علاقے میں واپسی نہیں ہوئی ہے۔ ثوبیہ حسام طورو نے مزید بتایا کہ ان متاثرین خاندانوں میں وہ خاندان بھی شامل ہیں جو افغانستان کے علاقے خوست سے کچھ عرصہ قبل واپس آئے ہیں ۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پی ڈی ایم اے حتیٰ الوسع کوشش کر رہی ہے کہ متاثرین کو ماہوار مالی امداد کی بروقت ادائیگی کو ہر صورت یقینی بنایا جائے تاکہ ان کی مالی مشکلات کو کم سے کم کیا جا سکے۔

شندور پولو فیسٹیول جمعہ 28 جون کو شیڈول کے مطابق شروع ہوگا

شندور پولو فیسٹیول جمعہ 28 جون کو شیڈول کے مطابق شروع ہوگا، بختیار خان

مشیر سیاحت کی ہدایات کی روشنی میں تین روزہ فیسٹیول کی تیاریوں کو حتمی شکل دیدی گئی ہے، ضلعی انتظامیہ کے اعلی حکام موقع پر انتظامات کا مسلسل جائزہ لے رہے ہیں. ڈی سی اپر چترال نے مقامی سطح پر عیدالاضحی کی چھٹیاں منسوخ کر دی ہیں، مقامی لوگوں سے بھی مسلسل رابطوں میں ہیں. فیسٹیول میں پولو میچز کے علاؤہ چترال اور گلگت بلتستان کی لوک دھنوں پر مبنی محفل موسیقی بھی منعقد ہوگی، سیکرٹری محکمہ سیاحت و ثقافت مشیر سیاحت کا انتظامات پر اطمینان کا اظہار، عیدالاضحی کے فوراً بعد محکمہ سیاحت کی انتظامی ٹیمیں شندور بھیجنے کی ہدایت دی گئی۔ سیکرٹری محکمہ سیاحت و ثقافت خیبرپختونخوا محمد بختیار خان نے کہا ہے کہ مشیر سیاحت و ثقافت زاہد چن زیب کی ہدایات کی روشنی میں شندور پولو فیسٹیول کے تمام انتظامات کو حتمی شکل دیدی گئی ہے جو وزیراعلی کی اعلان کردہ تاریخ یعنی جمعہ 28 جون کو شروع ہو گا۔ اس تین روزہ فیسٹیول میں شرکت کیلئے پاکستان کے علاؤہ دنیا بھر سے سیاحوں کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ سیاحت و ثقافت پشاور کے کانفرنس روم میں منعقدہ جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ سیکرٹری محکمہ سیاحت کا کہنا تھا کہ ڈپٹی کمشنر اپر چترال سمیت چترال کے دونوں اضلاع کی انتظامیہ کے اعلی حکام شاہراہِوں اور سیکورٹی انتظامات کا بذات خود مسلسل جائزہ لے رہے ہیں جبکہ ڈپٹی کمشنر اپر چترال نے مقامی سطح پر ملازمین کی چھٹیاں بھی منسوخ کر دی ہیں اور مقامی لوگوں اور زعماء سے بھی مسلسل رابطوں میں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ عیدالاضحیٰ کے فوراً بعد محکمہ سیاحت و ثقافت کی مختلف انتظامی ٹیمیں شندور پولو فیسٹیول کیلئے روانہ کر دی جائینگی تاکہ شندور گراؤنڈ پر تیاریوں کو نہ صرف فول پروف بنا کر حتمی شکل دی جائے بلکہ مزید بہترین انتظامات بھی کئے جائیں اور جہاں جہاں ضرورت ہو وہاں سیاحوں کیلئے اضافی سہولیات بھی مہیا کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلی علی امین گنڈاپور کی طرف سے اعلان شدہ تاریخوں پر ہی شندور پولو فیسٹیول کا انعقاد کیا جائے گا۔ تین روزہ فیسٹیول میں چترال اور گلگت بلتستان کی پولو ٹیموں کے سنسنی خیز مقابلوں کے علاؤہ ان علاقوں کے فنکار اور گلوکار مقامی دھنوں پر محفل موسیقی میں پرفارم کرینگے۔ فیسٹیول میں ہر سال کی طرح امسال بھی مقامی ثقافتی دستکاریوں اور مصنوعات کے سٹالز سجائے جائینگے۔ فیسٹیول کی اختتامی تقریب 30 جون کو شندور پولو گراؤنڈ پر منعقد ہوگی جس میں رنگا رنگ ثقافتی پروگراموں اور فنکاروں کی پرفارمنس کے علاؤہ پیرا گلائڈنگ اور دیگر فن کے مظاہرے بھی پیش کئے جائینگے۔ درایں اثناء مشیر سیاحت و ثقافت زاہد چن زیب نے شندور پولو فیسٹیول کے سلسلے میں جاری انتظامات اور تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کیا ہے جو ڈویژنل اور ضلعی انتظامیہ سے مسلسل رابطوں میں ہیں۔ مشیر سیاحت نے اس سلسلے میں چترال کے دونوں اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کی مسلسل نگرانی اور کوششوں کو سراہا ہے۔ انہوں نے عیدالاضحی کے فوراً بعد محکمہ سیاحت کے اعلیٰ انتظامی افسران کی ٹیمیں شندور بھیجنے اور تمام انتظامات کو ہر لحاظ سے فول پروف بنانے کی ہدایت کی۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس تین روزہ فیسٹیول کو عالمی معیار کے مطابق ہر لحاظ سے کامیاب اور یادگار ترین سیاحتی میلہ بنایا جائے گا جس کی گونج بین الاقوامی سطح پر سنائی دے گی۔