پی ایم ڈی سی کا غزہ کے طلبہ کو پاکستان میں میڈیکل اور ڈینٹل کی تعلیم جاری رکھنے کا فیصلہ ۔کونسل کے فیصلے کے بعد غزہ کے طلبا کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اپنی طبی تعلیم جاری رکھنے کی اجازت دی گئی۔ لندن میں پاکستانی ہائی کمشنر کی درخواست پر پی ایم ڈی سی کونسل نے غزہ کے طلبا کو پاکستان میں طبی تعلیم جاری رکھنے اور مستقبل میں اپنے ملک کی خدمت کرنے کیلئے یہ فیصلہ کیا گیا۔کونسل غزہ کے طلبا کی مدد کرنا چاہتی تھی۔ صدر پی ایم ڈی سی کا کہنا تھا کہ ان طلبا کو پاکستان میں ہر ممکن معاونت فراہم کرینگے۔ 20 سے 30 طلبا کے وفد مجمعوعی طور پر 100 کے قریب طلبا شامل ہونگے۔ غزہ کے طلبا کی معاونت پاکستان کی انسانی ہمدردی اور معاونت کی عکاسی کرتی ہے۔ پی ایم ڈی سی کی جانب سے اس حوالے خصوصی کمیٹی کی تشکیل۔ پاکستان میں میڈیکل اور ڈینٹل کی تعلیم بین الاقوامی معیار کی ہے۔ یہ غزہ کے طلبا ڈگری مکمل ہونے پر اپنے ملک اور شہریوں کی باآسانی خدمت کرسکیں گے۔
پاکستان میں دہشتگردی سے متعلق سی آئی اے آفیسر کے انکشافات
عقیل یوسفزئی
امریکی سی آئی اے کی سابق ٹارگٹنگ آفیسر ، سینئر کنسلٹنٹ اور ” بن غازی” نامی مشہور کتاب کی مصنفہ سارہ آدم نے ایک تفصیلی انٹرویو میں انکشاف کیا ہے کہ بھارت پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے علاوہ اس کو تقسیم کرنے اور یہاں شورشیں ، بغاوتیں پیدا کرنے کیلئے افغان طالبان اور ٹی ٹی پی کے علاوہ القاعدہ کو بھی فنڈنگ کرکے خیبر پختونخوا ، بلوچستان اور کشمیر میں دہشتگردی کرارہا ہے اور بھارت مختلف فریقین کے ساتھ مل کر پشتونستان نامی پراجیکٹ پر بھی کام کررہا ہے تاکہ پاکستان کو کمزور کرتے ہوئے عدم استحکام اور بدامنی سے دوچار کیا جاسکے ۔
اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں انہوں نے کہا ہے کہ بھارت نے کچھ عرصہ قبل افغانستان کی عبوری حکومت کے اہم عہدے دار ملا یعقوب کے بھائی داؤد کو اس مقصد کے لیے 10 ملین ڈالرز دیے جس کے انکشاف پر ان سمیت متعدد دیگر کو بھی حیرت ہوئی تاہم جب پتہ چلایا گیا تو معلوم ہوا کہ یہ رقم پاکستان کے خلاف سرگرم عمل بعض جہادی تنظیموں کی فنڈنگ کے لیے دی گئی ہے جن میں ٹی ٹی پی اور القاعدہ بھی شامل ہیں اور یہ سلسلہ کافی عرصے سے جاری ہے ۔
سارہ آدم کے بقول بھارت پاکستان کے تین اہم اکائیوں خیبرپختونخوا ، بلوچستان اور کشمیر میں دہشتگردی کرانے اور بغاوتیں برپا کرنے میں مصروف عمل ہے اور وہ دیگر کے علاوہ سکھوں اور کشمیریوں سمیت بعض دیگر کی ٹارگٹ کلنگ میں بھی ملوث ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ القاعدہ اور داعش کو ایک پلاننگ کے تحت شام اور عراق سے افغانستان اور پاکستان منتقل کیا گیا تاکہ اس خطے کو عدم استحکام سے دوچار کیا جائے اور ایسے گرپوں کی سرپرستی اور فنڈنگ میں بعض دیگر کے علاوہ بھارت بھی شامل ہے ۔ ان کے بقول بھارت پاکستان کے قبائلی علاقوں ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے بعض علاقوں میں پشتونستان نامی منصوبے پر بھی کام کررہا ہے اور اس کے افغان عبوری حکومت ، امارت اسلامیہ کے بعض اہم لیڈرز اور عہدے داروں کے ساتھ بھی نہ صرف یہ کہ قریبی روابط ہیں بلکہ وہ ملا یعقوب کے ایک بھائی داؤد کے ذریعے اپنے پاکستان مخالف مقاصد کی حصول کے لیے ان کو فنڈنگ بھی کرتا آرہا ہے جو کہ حیرت کی بات ہے ۔
سارہ آدم نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان میں مذہب اور علاقائیت کی بنیاد پر عدم استحکام اور بدامنی کے علاوہ شورشیں اور بغاوتیں بڑھانے کی مختلف اقدامات اور کوششوں کو فروغ دیا جارہا ہے اور جن علاقوں میں اس نوعیت کی کوششیں ہورہی ہیں ان میں خیبرپختونخوا ، بلوچستان اور کشمیر شامل ہیں اور ان تمام کوششوں کو بھارت کی سرپرستی اور فنڈنگ کو بنیادی حیثیت اور اہمیت حاصل ہے ۔
اس انٹرویو کے انکشافات اور مندرجات کو اگر سامنے رکھا جائے تو اس سے پاکستان کو درپیش چیلنجز اور خطے میں جاری کشیدگی کی سنگینی کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کیونکہ سارہ آدم ماضی میں سی آئی اے کے تین چار مختلف اہم شعبوں میں خدمات سر انجام دیتی رہی ہیں اور ان کو ان کی بہترین کارکردگی کی بنیاد پر دو اہم ایوارڈز بھی دیے جاچکے ہیں ۔ دنیا بھر کے میڈیا نیٹ ورکس ، سفارتی حلقوں اور انٹلیجنس اداروں میں ان کی آرا ، انٹرویوز اور آرٹیکلز کو معتبر سمجھ کر بہت سنجیدہ لیا جاتا ہے ۔ اس تناظر میں ان کے حالیہ انٹرویو اور انکشافات کو نہ صرف یہ کہ پاکستان کے متعلقہ اداروں اور سیاسی حلقوں کو بہت سنجیدگی کے ساتھ لینا چاہیے بلکہ پاکستان کی دفتر خارجہ اور سفارتی مشنوں کو بھی ان انکشافات کو بنیاد بناکر اپنا مقدمہ آز سر نو تشکیل دینے اور پیش کرنے پر توجہ مرکوز کرنی پڑے گی کیونکہ انکشافات پر مبنی ان کے انٹرویو سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ پاکستان کو کشیدگی کے علاوہ دہشت گردی کی جس لہر کا سامنا ہے یہ مقامی نہیں بلکہ اس کے پیچھے بعض اہم طاقتوں ، پراکسیز اور مافیاز کے ہاتھ بھی پوری شدت اور پورے اہتمام کے ساتھ موجود ہیں ۔
خيبرپختونخوا ميں شديد گرمی كے باعث گيسٹرو و ڈائريا كے كيسز ميں اضافہ
خیبر پختو نخو ا كے مختلف ہسپتالوں ميں ایک ہفتے كے دوران 25 ہزار 996 کیسز رپورٹ کئے گئے ۔ جن ميں کئی افراد شديد خونی پيجش ميں بھی مبتلا پائے گئے۔محكمہ صحت كے مطا بق زيادہ تر گيسٹرو و ڈائريا كے كيسز پشاور، سوات، چارسدہ، ڈی آئی خان سے رپورٹ ہوئے ہيں جہاں اس وقت شديد گرمی پڑ رہی ہے ۔محكمہ صحت كی صوبے كے مختلف ہسپتالوں كی گزشتہ ہفتے كی رپورٹ كے مطابق سب سے زيادہ متاثرہ كيسز پشاور سے سامنے آئے ہيں۔ جہاں اسپتالوں و طبی مراكز ميں 3 ہزار 282 متاثرہ افراد كو علاج كے لئے لايا گيا۔سوات ميں 2 ہزار 884 كيسز، چارسدہ 1815، ڈی آئی خان میں 1698، صوابی میں 144، دير لوئر میں 128، ملاكنڈ میں 127، باجوڑ میں 120، نوشہرہ میں 1186 اور مردان ميں 1060 متاثرہ افراد كو رپورٹ كيا گيا۔
ورلڈ سپورٹس جرنلسٹس ڈے پر خیبر پختونخوا اسمبلی میں پروقار تقریب کا اانعقاد
پشاور میں خیبر پختونخوا رائٹرز ایسوسی ایشن نے پاکستان سپورٹس رائٹرز فیڈریشن اور سپورٹس جرنلسٹس کی عالمی تنظیم اے آئی پی ایس کے تعاون سے ورلڈ جرنلسٹس ڈے منایا جبکہ اس موقع پر اے آئی پی ایس کے سو سال مکمل ہونے پر کیک بھی کاٹا گیا۔ وزیر اعلیٰ کے مشیر کھیل سید فخر جہان اس موقع پر مہمان خصوصی تھے۔ تقریب میں کرکٹر محمد رضوان، سکواش کے سابق عالمی چیمپئن شپ قمر زمان، اے آئی پی ایس ایشیا کے سیکرٹری امجد عزیز ملک،ڈی جی سپورٹس عبدالناصر، پشاور پریس کلب کے سابق صدر ایم ریاض، سپورٹس رائٹرز ایسوسی خیبر پختونخوا کے صدر عاصم شیراز، سابق اولمپئن رحیم خان، پاکستان سائیکلنگ فیڈریشن کے صدر سید اظہر علی شاہ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر اکاؤنٹس شاہ فیصل،بیڈمنٹن ایسوسی ایشن کے حاجی امجد،کراٹے ایسوسی ایشن کے خالدنور، پشاور ڈسٹرکٹ کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر اصغر علی خان سیکرٹری حنیف شاہ، فاٹا اولمپک کے سابق صدرشاہد خان شنواری، سابق ایم پی اے ڈاکٹر ذاکر شاہ، کھلاڑیوں، آرگنائزرز، خصوصی کھلاڑیوں، سپورٹس جرنلسٹس اور زندگی کے دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ عالمی یوم اس عزم کے ساتھ منایا گیا کہ سوشل میڈیا کے عروج میں فیک نیوز کی روک تھام کے لئے سپورٹس جرنلسٹس کی استعداد کار بڑھائی جائے گی جس کے لئے ورکشاپس اور سیمینار کا انعقاد کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ کے مشیر سید فخر جہان نے عالمی یوم کے موقع پر سپورٹس جرنلسٹس اور اے آئی پی ایس کو مبارکباد دی اور کہا کہ کھیلوں کے فروغ اور کھلاڑیوں کی فلاح وبہبود میں سپورٹس جرنلسٹس کا بڑا کردار ہے صحافی مثبت انداز میں کام کر کے صوبے اور کھلاڑیوں کو قومی اور عالمی سطح پر روشناس کرا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انٹرپراونشل گیمز اور ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کا انعقاد کیا جائے گا ہارس شو بھی ہوگا رائیڈنگ کلب اور کھیلوں کے میدان بنا رہے ہیں، حیات آباد سپورٹس کمپلیکس کو مکمل کرلیا ہے، قیوم سپورٹس کمپلیکس میں چھوٹے چھوٹے کام جلد مکمل کئے جائیں گے ضم اضلاع میں چار سپورٹس کمپلیکس تکمیل کے مراحل میں ہیں کوشش کر رہے ہیں کہ ستمبر میں ان کا افتتاح کیا جائے، سکول سطح پر کرکٹ ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کرایا جائے گا، ملک اور بیرون ملک کھیلنے جانے والے کھلاڑیوں کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں، کھلاڑیوں کو ماہانہ اعزازیہ دیا جائے گاٹیلنٹ کو سامنے لاکر نکھارا جائے گا، اراکین اسمبلی اور بیورو کریسی، پشاور کلب کے ممبران اورمحکمہ اطلاعات کے درمیان کرکٹ میچ کرائے جائیں گے ٹرانس جینڈر کے لئے بھی میچ کا انعقاد کیا جائے گا۔کرکٹر محمد رضوان نے سپورٹس جرنلسٹس کے کردار کو سراہا اور کہا کہ ملک وقوم کے لئے کھیلتے ہیں کوئی کچھ بھی کہے اس کی پرواہ نہیں کرتے، تنقید سننے کے لئے تیار ہیں جو تنقید برداشت نہیں کرسکتے ہیں وہ کامیاب نہیں ہوتے، سیاست اور تعصب کو نہیں دیکھتے ان چیزوں میں نہیں پڑنا چاہئے، ملک کے لئے کھیلنا اولین ترجیح ہے، ملک کو آگے لے جانے کے لئے ہر کسی کو کوشش کرنا ہوگی۔ امجد عزیز ملک نے کہا کہ کھیلوں کے ساتھ ساتھ سپورٹس جرنلسٹس کی فلاح وبہبود کے لئے کام کر رہے ہیں اس صوبے کے کھلاڑیوں نے عالمی سطح پر ملک وقوم کا نام روشن کیا ہے، فیک نیوز کو کنٹرول کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں گے تاکہ ایسی کوئی خبر نہ چھپے کہ کھلاڑیوں اور منتظمین کو نقصان ہو۔ رحیم خان نے کھیلوں کے شعبے سے وابستہ صحافیوں کے کردار کو سراہا اور کہا کہ کھلاڑیوں نے کارکردگی دکھائی ہے تو صحافیوں نے اسے دنیا کے سامنے پیش کیا ہے کھیلوں کے ہالز ملک وقوم کا نام روشن کرنے والے کھلاڑیوں کے نام سے منسوب کئے جائیں، اس صوبے کے کھلاڑیوں کے بغیر قومی ٹیمیں نا مکمل ہیں۔ٹی 20 ورلڈ کپ کی کارکردگی پر ہمیں بھی افسوس ہے، محمد رضوان جب ٹیم کی کارکردگی اچھی نہ ہو تو اس کی کوئی ایک وجہ نہیں ہوتی، قومی ٹیم کے وکٹ کیپر بلے باز کی ورلڈ سپورٹس جرنلسٹس ڈے کی تقریب سے خطاب قومی کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان نے کہا ہے کہ ٹی 20 ورلڈ کپ میں ٹیم کی ناقص کارکردگی پر ہمیں بھی افسوس ہے، جب ٹیم اچھی کارکردگی نہیں دکھاتی تو اس کی ایک وجہ نہیں ہوتی، مختلف خامیاں ہوتی ہیں جس کی وجہ سے پرفارمنس خراب ہوتی ہے۔ جو لوگ تنقید کا سامنا نہیں کر سکتے وہ دنیا میں کچھ نہیں کر سکتے۔ وہ سپورٹس رائٹرز ایسوسی ایشن خیبر پختونخوا کے زیر اہتمام انٹرنیشنل سپورٹس جرنلسٹس ڈے اور اے آئی پی ایس کی 100 ویں سالگرہ تقریب کے موقع سے خطاب کر رہے تھے، محمد رضوان کا کہنا تھا کہ مجھے بال اور بیٹ کے علاہ کچھ نہیں آتا، انسان کے ہاتھ میں محنت اور ہمت ہے انہوں نے کہا ہے کہ جب ہم ملک کے لئے کھیلتے ہیں تو ہمارے ذہن میں صرف یہ بات ہوتی ہے کہ ہماری مخالف ٹیم کونسی ہے، ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ ہم ملک کے لئے کیا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کھیلوں کے شعبے میں تعصب کی باتیں نہیں ہونی چاہئیں۔ پٹھانوں کو جو طاقت اللہ نے دی ہے اگر وہ استعمال کرے تو وہ بہت کچھ کرسکتے ہے، ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ اپنے اپنے شعبے میں بہترین کارکردگی دکھائیں اور اپنے حصے کا کام کریں۔ ایک سوال کے جواب میں محمد رضوان کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش کے ساتھ ٹیسٹ سیریز ہے، کراچی میں کیمپ جاری ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں محمد رضوان کا کہنا تھا کہ ٹی 20 ورلڈ کپ میں ہمیں بھی مایوسی ہوئی، جو تنقید ہم پر ہورہی ہے ہم اس کے حقدار ہیں، میگا ایونٹ میں قوم کو ہم سے بہت امیدیں تھیں تاہم میں قوم کا شکر گزار ہوں کہ اب بھی سب پیارکرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہار جیت کھیل کا حصہ ہے۔ ٹیم سے متعلق بہت سی ایسی باتیں ہوئی ہیں جن کا حقیقت سے کوئی واسطہ نہیں۔ ایک سوال کے جواب میں محمد رضوان کا کہنا تھا کہ ٹیم میں سرجری کی بات ہوئی وہ چیئرمین ہیں اور یہ ان کا حق ہے کہ ٹیم کو بہتر بنائیں۔
پشاور: ساتویں فائنل ائیر انجینئرنگ ڈیزائن پراجیکٹس ایکسپو کا افتتاح کردیاگیا
وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت وحرفت اور فنی تعلیم عبدالکریم تورڈھیر نے حیات آباد پشاور میں پاکستان انجینئرنگ کونسل کے تعاون سے انجینئرنگ یونیورسٹیوں کے ساتویں فائنل ائیر انجینئرنگ ڈیزائن پراجیکٹس ایکسپو 2024 کا باقاعدہ افتتاح کردیا۔ مذکورہ نمائش میں صوبہ بھر کی مختلف انجینئرنگ یونیورسٹیوں کے طلبہ کی جانب سے تیار کردہ مختلف انجینئرنگ پراجیکٹس کے ماڈلز رکھے گئے تھے۔نمائش کی منعقدہ تقریب میں پاکستان انجینئرنگ کونسل کے ایڈوائزر انجینئر میر مسعود رشید، ایڈیشنل رجسٹرار انجینئر جہانزیب خان اور متعدد یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز و دیگر حکام نے شرکت کی۔ معاون خصوصی نے نمائش میں یونیورسٹیوں کے طلبہ کی جانب سے بنایے گئے انجینئرنگ ماڈلز کا معائنہ بھی کیا اور ان میں گہری دلچسپی ظاہر کی جبکہ طلبہ کی تخلیقی کوششوں پر انکی حوصلہ افزائی کی ۔انھوں نے اس موقع پر پاکستان انجینئرنگ کونسل کے تعاون سے چھ مہینے پر محیط فیلڈ انٹرنشپ مکمل کرنے والے انجینئرنگ طلبہ میں سرٹیفیکیٹس بھی تقسیم کیئے۔معاون خصوصی نے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مختلف انڈسٹریز میں تیکنیکی تربیت کیلئے 5 فیصد طلبہ کو انٹرنشپ پر رکھنے کیلئے ایکٹ بن گیا ہے اور اب اس کے لئے رولز بنیں گے تاکہ بلاکسی مالی مشکلات طلبہ پریکٹیکل ہنر سیکھیں۔انھوں نے کہا کہ ہماری یہ سوچ ہے کہ یونیورسٹیوں اور فنی تعلیمی اداروں کے سلیبس میں انٹرپرینیورشپ کا جز ہونا چاہیئے کیونکہ عملی زندگی میں کامیاب لوگوں نے اپنی کیرئر کا آغاز ہی انٹرپرینیورشپ سے کیا ہے۔انھوں نے کہا کہ صوبائی حکومت سٹارٹ آپس اور کلسٹر ڈویلپمنٹ کیلئے 5 ارب روپے تک کے مفت قرضہ جات کا بڑا منصوبہ شروع کررہی ہے جس سے طلبہ استفادہ اٹھا سکتے ہیں۔معاون خصوصی نے طلبہ سے کہا کہ ہماری نسل میں کسی بھی چیز کی کمی نہیں اور وہ انتہائی ذہین اور باصلاحیت ہیں لہذا وہ اپنی تخلیقات اور برانڈز کو کارامد بنانے کیلئے ان کی مارکیٹنگ کریں جبک بورڈ آف انوسٹمنٹ کے ذریعے بھی وہ مدد لے سکتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ طلبہ اپنی ان تخلیقات کو پھیلائیں کیونکہ ہم نے ہر پہلو سے اس صوبے کو اٹھانا ہے۔انھوں نے اس موقع پر ایکسپو کے انعقاد پر پاکستان انجینئرنگ کونسل کا شکریہ ادا کیا اور طلبہ کو حکومت کی جانب سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔تقریب کے آخر میں معاون خصوصی کو پی ای سی کی جانب سے شیلڈ بھی پیش کی گئی۔
خیبرپختونخوا میں آج سے مون سون بارشوں کا آغاز
خیبرپختونخوا میں3 جولائی سے7 جولائی تک مون سون بارشوں کا آغاز ہو رہا ہے۔ اس دوران خیبرپختونخوا کے پہاڑی علاقوں میں گرج چمک اور شدید بارشوں کا خدشہ جبکہ نشیبی علاقوں میں گرد آلود ہوائیں آندھی چلنے اور گرج چمک کے ساتھ بارش اور سیلاب کا امکان ہے۔سیاحوں سے گزارش کی جاتی ہے کہ غیر ضروری سفر سے اجتناب کریں اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔کسی بھی سیاحتی و سفری معلومات کیلئے یا سفر کے دوران کسی بھی غیر متوقع صورت حال سے بچنے کیلئے برائے مہربانی ہیلپ لائن 1422 پر رابطہ کریں۔
سپورٹس جرنلسٹس کے عالمی دن کے مو قع پر تقریب کا انعقاد
سپورٹس جرنلسٹس کے عالمی دن اور سپورٹس جرنلسٹس کی عالمی تنظیم اے آئی پی ایس کی 100 ویں سالگرہ ایبٹ آباد میں انتہائی جوش و خروش سے منائی گئی۔اور ریلی بھی نکالی گئی۔منعقدہ پروقار تقریب میں صدر ڈسٹرکٹ بار ایبٹ آباد عاطف علی جدون ایڈووکیٹ ،سابق ڈی جی سپورٹس خیبر پختونخوا طارق محمود ،رننگ اینڈ ہائیکنگ کلب پاکستان کے مدثر میر ،کے پی سپ پروگرام کی کوآرڈنیٹر میڈم فرحت،سماجی شخصیت ملک غلام مرتضی اعوان کے علاوہ سپورٹس جرنلسٹس سے وابستہ بانی رکن سپورٹس رائیٹر خیبر پختون خوا ،راشد جاوید ،شوکت حسین ،طائر مینر اعوان ،ضیاء السلام اعوان ،دلدار احمد ستی کے علاوہ کھیلوں سے وابستہ ناصر محمود ،خالد عزیز ،ڈاکٹر زیشان جدون اور دیگر بھی شریک تھے۔سپورٹس جرنلسٹس کے عالمی دن پر مقررین نے کھیلوں کے فروغ میں سپورٹس جرنلسٹس کے کردار کو سراہا ہے۔سپورٹس کا عالمی دن ہر سال 2جولائی کو منایا جاتا ہے جس کا آغاز 1970 میں اے آئی پی ایس نے کیا تھا۔ سپورٹس جرنلسٹس کی عالمی تنظیم اے آئی پی ایس 2 جولائی 1924 کو پیرس اولمپکس کے دوران ایک باکسنگ رنگ میں منعقدہ اجلاس کے بعد قائم ہوئی تھی۔ جس کے ممبرممالک کی تعداد اب200 سے بڑھ چکی ہے جبکہ انفرادی ممبران دو لاکھ سے زیادہ ہیں۔ پاکستان بھی سپورٹس جرنلسٹس کی عالمی تنظیم کا فعال رکن ہے اور پاکستان کے سینیئر سپورٹس جرنلسٹ امجد عزیز ملک جنہیں حال ہی میں ان کی خدمات پر حکومت پاکستان نے تمغہ امتیاز سے بھی نوازا ہے اے آئی پی ایس کی 100 سالہ تاریخ میں پہلے پاکستانی ہیں ۔جو تین بار بھاری اکثریت سے اے آئی پی ایس کی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن اور ایشین سپورٹس جرنلسٹس فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل منتخب ہوئے۔پاکستان سپورٹس رائٹرز فیڈریشن نے پاکستان کا سافٹ امیج دنیا بھر میں اجاگر کرنے کے لئے چار بین الاقوامی کانگرسز کا انعقاد بھی کیا جن میں دنیا بھر سے مندوبین نے شرکت کی یہی وجہ ہے کہ پاکستانی سپورٹس جرنلسٹس کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔سپورٹس جرنلسٹس کے عالمی دن منانے کا مقصد جہاں سپورٹس جرنلسٹس کی کھیلوں کی ترقی و فروغ کے لئے خدمات کا اعتراف ہے وہیں اس دن کی مناسبت سے دنیا بھر میں تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے اور سپورٹس جرنلسٹس کو باور کروایا جاتا ہے کہ وہ بھی کھلاڑیوں کی طرح کسی بھی ملک کے سفیر کا درجہ رکھتے ہیں اور انہیں اپنے ملک و قوم کی عزت و افتخار میں اضافہ کے لئے معیاری سپورٹس جرنلزم کو تقویت دینے کے لئے اپنا قلم استعمال کرنا ہو گا۔ رواں سال یہ دن منانا اس لئے بھی اہمیت اختیار کر گیا ہے کہ زندگی کے دوسرے شعبوں کی طرح سپورٹس میں بھی فیک نیوز نے جہاں کھلاڑیوں کو پریشانی سے دوچار کیا ہے وہیں ان کے اہل خانہ بھی شدید اذیت کا شکار ہوتے ہیں ۔جس کے پیش نظر دو جولائی کو اس عزم کا اعادہ بھی کیا جائے گا کہ سپورٹس جرنلسٹس پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا کے علاوہ سوشل اور ڈیجیٹل میڈیا پر احتیاط کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑیں گے اور مثبت صحافت کے ذریعہ حقائق کو انتہائی ایمان داری کے ساتھ اپنے پڑھنے اور سننے والوں تک پہنچائیں گے۔پاکستان سپورٹس رائٹرز فیڈریشن نے پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج سپورٹس جرنلسٹس کا عالمی دن اور سپورٹس جرنلسٹس کی عالمی تنظیم اے آئی پی ایس کی 100 ویں سالگرہ کی مناسبت سے ملک بھر میں تقریبات کے انعقاد کیا ۔ ایبٹ آباد ہزارہ میں بانی صدر کے پی کے سپورٹس رائٹر ایسوسی ایشن راشد جاوید کی قیادت میں ہونے والی پروقار تقریب میں سپورٹس رائٹرز کے علاوہ ایبٹ آباد رننگ اینڈ ہائیکنگ کلب پاکستان ہزارہ تائیکوانڈو ایسوسی ایشن ہزارہ سکواش ایسوسی ایشن ہزارہ سپورٹس سپورٹس کونسل ہزارہ جمناسٹک ایسوسی ایشن ہزارہ کبڈی ایسوسی ایشن ڈی ایف اے ایبٹ آباد ڈی ایچ اے ایبٹ آباد اور مختلف کھیلوں کی تنظیموں کے کھلاڑی و عہدیدار شریک تھے ۔جنہوں نے تقریب کے اختتام پر ریلی کا بھی انعقاد کیا ۔شرکاء نے بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔سپورٹس رائٹر ایسوسی ایشن کی جانب سے مہمان خصوصی کو شیلڈز بھی دی گئیں۔