پشاور میں خیبر پختونخوا رائٹرز ایسوسی ایشن نے پاکستان سپورٹس رائٹرز فیڈریشن اور سپورٹس جرنلسٹس کی عالمی تنظیم اے آئی پی ایس کے تعاون سے ورلڈ جرنلسٹس ڈے منایا جبکہ اس موقع پر اے آئی پی ایس کے سو سال مکمل ہونے پر کیک بھی کاٹا گیا۔ وزیر اعلیٰ کے مشیر کھیل سید فخر جہان اس موقع پر مہمان خصوصی تھے۔ تقریب میں کرکٹر محمد رضوان، سکواش کے سابق عالمی چیمپئن شپ قمر زمان، اے آئی پی ایس ایشیا کے سیکرٹری امجد عزیز ملک،ڈی جی سپورٹس عبدالناصر، پشاور پریس کلب کے سابق صدر ایم ریاض، سپورٹس رائٹرز ایسوسی خیبر پختونخوا کے صدر عاصم شیراز، سابق اولمپئن رحیم خان، پاکستان سائیکلنگ فیڈریشن کے صدر سید اظہر علی شاہ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر اکاؤنٹس شاہ فیصل،بیڈمنٹن ایسوسی ایشن کے حاجی امجد،کراٹے ایسوسی ایشن کے خالدنور، پشاور ڈسٹرکٹ کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر اصغر علی خان سیکرٹری حنیف شاہ، فاٹا اولمپک کے سابق صدرشاہد خان شنواری، سابق ایم پی اے ڈاکٹر ذاکر شاہ، کھلاڑیوں، آرگنائزرز، خصوصی کھلاڑیوں، سپورٹس جرنلسٹس اور زندگی کے دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ عالمی یوم اس عزم کے ساتھ منایا گیا کہ سوشل میڈیا کے عروج میں فیک نیوز کی روک تھام کے لئے سپورٹس جرنلسٹس کی استعداد کار بڑھائی جائے گی جس کے لئے ورکشاپس اور سیمینار کا انعقاد کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ کے مشیر سید فخر جہان نے عالمی یوم کے موقع پر سپورٹس جرنلسٹس اور اے آئی پی ایس کو مبارکباد دی اور کہا کہ کھیلوں کے فروغ اور کھلاڑیوں کی فلاح وبہبود میں سپورٹس جرنلسٹس کا بڑا کردار ہے صحافی مثبت انداز میں کام کر کے صوبے اور کھلاڑیوں کو قومی اور عالمی سطح پر روشناس کرا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انٹرپراونشل گیمز اور ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کا انعقاد کیا جائے گا ہارس شو بھی ہوگا رائیڈنگ کلب اور کھیلوں کے میدان بنا رہے ہیں، حیات آباد سپورٹس کمپلیکس کو مکمل کرلیا ہے، قیوم سپورٹس کمپلیکس میں چھوٹے چھوٹے کام جلد مکمل کئے جائیں گے ضم اضلاع میں چار سپورٹس کمپلیکس تکمیل کے مراحل میں ہیں کوشش کر رہے ہیں کہ ستمبر میں ان کا افتتاح کیا جائے، سکول سطح پر کرکٹ ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کرایا جائے گا، ملک اور بیرون ملک کھیلنے جانے والے کھلاڑیوں کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں، کھلاڑیوں کو ماہانہ اعزازیہ دیا جائے گاٹیلنٹ کو سامنے لاکر نکھارا جائے گا، اراکین اسمبلی اور بیورو کریسی، پشاور کلب کے ممبران اورمحکمہ اطلاعات کے درمیان کرکٹ میچ کرائے جائیں گے ٹرانس جینڈر کے لئے بھی میچ کا انعقاد کیا جائے گا۔کرکٹر محمد رضوان نے سپورٹس جرنلسٹس کے کردار کو سراہا اور کہا کہ ملک وقوم کے لئے کھیلتے ہیں کوئی کچھ بھی کہے اس کی پرواہ نہیں کرتے، تنقید سننے کے لئے تیار ہیں جو تنقید برداشت نہیں کرسکتے ہیں وہ کامیاب نہیں ہوتے، سیاست اور تعصب کو نہیں دیکھتے ان چیزوں میں نہیں پڑنا چاہئے، ملک کے لئے کھیلنا اولین ترجیح ہے، ملک کو آگے لے جانے کے لئے ہر کسی کو کوشش کرنا ہوگی۔ امجد عزیز ملک نے کہا کہ کھیلوں کے ساتھ ساتھ سپورٹس جرنلسٹس کی فلاح وبہبود کے لئے کام کر رہے ہیں اس صوبے کے کھلاڑیوں نے عالمی سطح پر ملک وقوم کا نام روشن کیا ہے، فیک نیوز کو کنٹرول کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں گے تاکہ ایسی کوئی خبر نہ چھپے کہ کھلاڑیوں اور منتظمین کو نقصان ہو۔ رحیم خان نے کھیلوں کے شعبے سے وابستہ صحافیوں کے کردار کو سراہا اور کہا کہ کھلاڑیوں نے کارکردگی دکھائی ہے تو صحافیوں نے اسے دنیا کے سامنے پیش کیا ہے کھیلوں کے ہالز ملک وقوم کا نام روشن کرنے والے کھلاڑیوں کے نام سے منسوب کئے جائیں، اس صوبے کے کھلاڑیوں کے بغیر قومی ٹیمیں نا مکمل ہیں۔ٹی 20 ورلڈ کپ کی کارکردگی پر ہمیں بھی افسوس ہے، محمد رضوان جب ٹیم کی کارکردگی اچھی نہ ہو تو اس کی کوئی ایک وجہ نہیں ہوتی، قومی ٹیم کے وکٹ کیپر بلے باز کی ورلڈ سپورٹس جرنلسٹس ڈے کی تقریب سے خطاب قومی کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان نے کہا ہے کہ ٹی 20 ورلڈ کپ میں ٹیم کی ناقص کارکردگی پر ہمیں بھی افسوس ہے، جب ٹیم اچھی کارکردگی نہیں دکھاتی تو اس کی ایک وجہ نہیں ہوتی، مختلف خامیاں ہوتی ہیں جس کی وجہ سے پرفارمنس خراب ہوتی ہے۔ جو لوگ تنقید کا سامنا نہیں کر سکتے وہ دنیا میں کچھ نہیں کر سکتے۔ وہ سپورٹس رائٹرز ایسوسی ایشن خیبر پختونخوا کے زیر اہتمام انٹرنیشنل سپورٹس جرنلسٹس ڈے اور اے آئی پی ایس کی 100 ویں سالگرہ تقریب کے موقع سے خطاب کر رہے تھے، محمد رضوان کا کہنا تھا کہ مجھے بال اور بیٹ کے علاہ کچھ نہیں آتا، انسان کے ہاتھ میں محنت اور ہمت ہے انہوں نے کہا ہے کہ جب ہم ملک کے لئے کھیلتے ہیں تو ہمارے ذہن میں صرف یہ بات ہوتی ہے کہ ہماری مخالف ٹیم کونسی ہے، ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ ہم ملک کے لئے کیا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کھیلوں کے شعبے میں تعصب کی باتیں نہیں ہونی چاہئیں۔ پٹھانوں کو جو طاقت اللہ نے دی ہے اگر وہ استعمال کرے تو وہ بہت کچھ کرسکتے ہے، ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ اپنے اپنے شعبے میں بہترین کارکردگی دکھائیں اور اپنے حصے کا کام کریں۔ ایک سوال کے جواب میں محمد رضوان کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش کے ساتھ ٹیسٹ سیریز ہے، کراچی میں کیمپ جاری ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں محمد رضوان کا کہنا تھا کہ ٹی 20 ورلڈ کپ میں ہمیں بھی مایوسی ہوئی، جو تنقید ہم پر ہورہی ہے ہم اس کے حقدار ہیں، میگا ایونٹ میں قوم کو ہم سے بہت امیدیں تھیں تاہم میں قوم کا شکر گزار ہوں کہ اب بھی سب پیارکرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہار جیت کھیل کا حصہ ہے۔ ٹیم سے متعلق بہت سی ایسی باتیں ہوئی ہیں جن کا حقیقت سے کوئی واسطہ نہیں۔ ایک سوال کے جواب میں محمد رضوان کا کہنا تھا کہ ٹیم میں سرجری کی بات ہوئی وہ چیئرمین ہیں اور یہ ان کا حق ہے کہ ٹیم کو بہتر بنائیں۔