464392223_850477237256061_6528703137628728406_n

ایبٹ آبادضلع میں سکولز ٹورنامنٹ کا سلسلہ زورو شور سے جاری

ایبٹ آبادضلع میں سکولز ٹورنامنٹ کا سلسلہ زورو شور سے جاری ہے۔ ڈسڑکٹ ایجوکیشن آفیسر افتخار الغنی ،ڈپٹی ڈی او نصیر احمد ،ضلعی جنرل سیکرٹری سکولز ٹورنامنٹ ضیاء شاہد نے کنج فٹبال گراؤنڈ میں فٹبال کے مقابلوں کا رنگا رنگ افتتاح کیا۔

گزشتہ روز فٹبال کے سنسنی خیز مقابلہ میں گورنمنٹ ہائی سکول نمبر تین نے حویلیاں سکول کو شکست دی۔ بیڈ منٹن میں ریچھ بہن سکول نے ہائی سکول نمبر چار اور حویلیاں سکول نمبر ون نے کامیابی کے جھنڈے گاڑھے۔ خانسپور میں توحید آباد میں میزبان ٹیم خانسپور نے ایوبیہ کو شکست دی جبکہ والی بال کے مقابلہ میں ریچھ بہن کو ہائی سکول چمہٹی نے شکست سے دوچار کیا۔ تعلیمی حلقوں نے ضلعی سپورٹس جنرل سیکرٹری پرنسپل ضیاء شاہد کو شاندار سپورٹس فیسٹول منعقد کروانے پر خراج تحسین پیش کیا اور مبارکباد دی۔

multan-will-host-the-first-two

پاکستان انگلینڈ ٹیسٹ میچ؛ انگلش ٹیم پہلی اننگز میں 267 رنز پر آؤٹ

پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان فیصلہ کن ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ کی پوڑی ٹیم پہلی اننگز میں 276 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔ اسپنر ساجد خان نے چھ جب کہ نعمان علی نے تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ بولر زاہد محمود نے ایک شکار کیا۔ راولپنڈی میں کھیلے جانے والے اس میچ میں انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

ٹاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی کپتان شان مسعود کا کہنا تھا کہ ٹاس کبھی پلان کے مطاق ہوجاتا ہے کبھی نہیں، ہمیں اچھی کرکٹ کھیلنی ہے۔ شان مسعود کا کہنا تھا کہ ہماری تیاری ہے اور اس کے مطابق کھیلیں گے، انگلینڈ کے خلاف کھیلنا اچھا تجربہ ہے۔

International Polio Day, organized in Peshawar

انسداد پولیو کا عالمی دن، پشاورمیں تقریب کا انعقاد

انسداد پولیو کے عالمی دن کی مناسبت سے پشاور میں تقریب کا انعقاد، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی بطور مہمان خصوصی شرکت اور خطاب کیا۔ نامساعد حالات میں انسداد پولیو مہمات چلانے پر میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو سلام پیش کرتا ہوں، مشکل حالات میں انسداد پولیو مہمات چلانا کسی جہاد سے کم نہیں ہے، ان مہمات میں ہمارے پولیو ورکرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے جوانوں نے قربانیاں دی ہیں۔ ہم صوبے سے پولیو کے خاتمے کیلئے پرعزم ہیں۔ اس کا خاتمہ کرکے دم لیں گے۔ عوام سے گزارش ہے کسی بھی علاقے میں سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے پولیو مہم کا بائیکاٹ نہ کریں، ان مہمات کا بائیکاٹ کرنے سے ہمارے ہی بچوں کا نقصان ہوتا ہے۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کا تقریب سے خطاب کے دوران کہنا تھا عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ ہم یہ ذمہ پوری کر رہے ہیں، جن علاقوں میں سہولیات کی کمی ہے ہم اسے دور کرنے پر کام کر رہے ہیں، آنے والی انسداد پولیو مہم میں ان علاقوں کو ٹارگٹ کیا جائے گا جو مختلف وجوہات کی بنا پر رہ گئے ہیں۔ والدین سے گذارش ہے اپنے بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلائیں اور انہیں عمر بھر کی معذوری سے بچائیں۔ پولیو کے خاتمے کے لیے علماء، والدین، سول سوسائٹی اور تمام اسٹیک ہولڈرز کے کردار کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ علی امین گنڈاپور

ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کی تاریخ کا سب سے بڑا سکور بن گیا

آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے ریجنل کوالیفائر میچ میں زمبابوے نے گیمبیا کیخلاف ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں چار وکٹوں کے نقصان پر 344 رنز بنائے۔ سکندر رضا نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 43 گیندوں پرناقابل شکست 133 رنز بنائے- ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کا سب سے بڑا سکور 314 رنز تھا جو نیپال نے 2023 میں منگولیا کیخلاف بنایا تھا.

Funds released for North Waziristan operation victims

شمالی وزیرستان کے آپریشن متاثرین کیلئے فنڈز جاری

پراونشیل ڈیزاسٹر مینجمینٹ اتھارٹی خیبر پختونخوا نے شمالی وزیرستان کے متاثرین آپریشن ضرب عضب کیلئے ماہانہ نقد مالی امداد اور راشن کی مد میں 36کروڑ روپے کے قریب فنڈ ز ریلیز کردئے جو کہ ائندہ ایک دو دنوں میں حسب معمول موبائل سم کارڈ میسجنگ کے ذریعے سے18 ہزارکے قریب رجسٹرڈ اور تصدیق شدہ متاثرین خاندانوں کو موصول ہو نا شروع ہو جا ئینگے۔

ڈائریکٹر پی ڈی ایم اے محترمہ ثوبیہ حسام طورو کے دفتر سے جاری ہونے والی پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ریلیز شدہ فنڈز اس سلسلے کی120 ویں قسط ہے جو شمالی وزیرستان کے آپریشن ضرب عضب کے ان متاثرین کو باقاعدگی سے ہر ماہ جاری کئے جاتے ہیں۔ جن کی ابھی تک واپسی نہیں ہوئی ہے۔ پریس ریلیز کے مطابق ہرتصدیق شدہ متاثرہ خاندان کو 12 ہزار روپے بطور نقد مالی امداد جبکہ اٹھ ہزار روپے راشن کی مد میں ہر ماہ باقاعدگی سے دئے جا رہے ہیں تاکہ ان لوگوں کی مالی مشکلات کو کم سے کم کیا جا سکے۔ شمالی وزیرستان کے متاثرین کو 52 ارب کے قریب رقوم ریلیز کئ جاچکی ہیں۔ یا د رہے کہ سال 2014 میں آپریشن ضرب عضب کے نتیجے میں 1لاکھ10 ہزار کے قریب خاندان شمالی وزیرستان سے بے گھر ہوئے تھے۔ جس میں اب تک 96 فی صد کے قریب لوگ باعزت طریقے سے واپس جا چکے ہیں جبکہ 18 ہزار کے قریب خاندان اب تک اپنے اپنے علاقوں سے باہر ہیں۔  جس میں 2 ہزار کے لگ بھگ خاندان بکا خیل ٹی ڈی پیز کیمپ میں رہائش پذیر ہیں جبکہ بقیہ خاندان ملک کے دیگر حصوں میں رہائش پذیر ہیں جن میں سے زیادہ تر کا تعلق شمالی وزیرستان کے تحصیل دتہ خیل کے علاقے مداخیل اور زویئی سیدگی سے ہیں۔

WhatsApp Image 2024-10-24 at 16.41.15_95af2f67

کے ایم یو کے سربراہانِ شعبہ کے 20 ویں اجلاس کاانعقاد

خیبر میڈیکل یونیورسٹی (کے ایم یو) کے سربراہانِ شعبہ کا بیسواں اجلاس وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیا الحق کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں رجسٹرار کے ایم یو انعام اللہ خان وزیر اور مختلف شعبوں کے سربراہان نے شرکت کی، جہاں یونیورسٹی کی آپریشنل صلاحیتوں کو مزید بہتر بنانے کے لئے اہم معاملات اور آئندہ کے منصوبوں پر تفصیلی گفتگو اور فیصلے کیئے گئے ۔اجلاس میں کے ایم یو جنرل ہسپتال کو جلد از جلد آپریشنل بنانے کے حوالے سے جاری کام پر اطمینان کااظہار کرتے ہوئے سول ورک،بھرتیوں اور آلات کی خریداری کے عمل کو مذید تیزکرتے ہوئے دسمبر تک مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی۔پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق نے کہا کہ یہ اپنی نوعیت کاایک منفرد ہسپتال ہوگا جس میں کلینیکل ، ریسرچ اور ٹریننگ کی تمام سہولیات ایک چھت تلے دستیاب ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ ہسپتال کے آغاز سے وہ دیرینہ خواب پورا ہوجائے گا جو ہم سے پہلے وائس چانسلرز اور ان کی ٹیموں نے دیکھا تھا ۔انہوں نے کہا کہ جنرل ہسپتال کے آغاز سے یونیورسٹی اور ہسپتال کے ملاپ کاایک نیا ماڈل وجود میں آئے گا جس سے اگر ایک طرف مریضوں کو بہترین طبی خدمات دستایب ہوں گی تودوسری جانب اس سے پیچیدہ اور نت نئے امراض کی جدید تشخیص کی نئی راہیں بھی کھلیں گی۔اجلاس کے دوران دور دراز کیمپسز کو مالی اور انتظامی خودمختاری دینے پر بھی بات چیت ہوئی، جس کے لیے ڈپٹی ٹریژرر عثمان اقبال کو ایک قابلِ عمل منصوبہ تیار کرنے کا کام سونپا گیا تاکہ ان اقدامات سے یونیورسٹی کے مجموعی نظام میں بہتری آئے۔وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر ضیا الحق نے کہا کہ کے ایم یو سے منسلک 27 میڈیکل اور ڈینٹل کالجز، 210 نرسنگ اور ایائیڈ ہیلتھ سائنسز انسٹی ٹیوٹس اور 70,000 سے زائد طلباء کے ساتھ یونیورسٹی کے تمام ذیلی اداروں میں مالی اور انتظامی اختیارات کی تقسیم اور عمل کو ہموار بنانا انتہائی ضروری ہے۔ اجلاس میں بحث وتمحیث کے بعد دور دراز کیمپسز کی بہتر کارکردگی اور ایفی لیئشن کے مسائل حل کرنے کے لئے ایک ٹاسک فورس تشکیل دی گئی جس کا دائرہ کار کے ایم یو انسٹی ٹیوٹس آف ہیلتھ سائنسز کرم، صوابی اور اسلام آباد پر ہوگا۔ یہ کمیٹی پروفیسر ڈاکٹر ظل ہما ڈائریکٹر ایکیڈمکس کی سربراہی میں کام کرے گی جبکہ اس ٹیم میں وسیم حسن خان (ڈپٹی ڈائریکٹر پروکیورمنٹ)، محمد طیب (ڈپٹی ڈائریکٹر افیلی ایشن) اور متعلقہ کیمپسز کے ڈائریکٹرز شامل ہوں گے۔ اجلاس میں صوبے کے مختلف ذیلی انسٹی ٹیوٹس میں ہیلتھ کلینکس بالخصوص ذیابیطس کلینکس کے قیام پر زور دیاگیا جب کہ اس ضمن میں ڈاکٹر جلیل خان ڈائریکٹر فیملی میڈیسن کو جلد از جلد عملی اقدامات اٹھانے کی تاکید کی گئی۔اجلاس کے اختتام پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیا الحق نے کے ایم یو میں مرکزیت میں کمی کے فروغ کا عزم دہرایا اور اس بات کو یقینی بنانے پر زور دیا کہ یونیورسٹی کے تمام کیمپسز اور اداروں کے پاس خودمختاری اور وسائل موجود ہونے چاہئیں تاکہ ان کی ہمہ جہت ترقی کاسفر مذید تیزتر ہوسکے۔اجلاس میں کچھ دیر کے لیئے کے ایم یو کے زیر اہتمام صوبے کے نرسز کی ٹریننگ کے لیئے آئے ہوئے برطانوی ٹرینرز کی ٹیم نے بھی ڈاکٹر اعجاز حسین کی قیادت میں شرکت کی ۔انہوں نے کے ایم یو کی کارکردگی کو سراہا اور توقع ظاہر کی کہ نرسز کی ٹریننگ کے جاری پروجیکٹ سے صوبے میں نرسنگ کا معیار مذید ترقی کرے گا۔

kp-judicial-academy-peshawar

جوڈیشل اکیڈمی پشاور میں تربیتی پروگرام تقریب اختتام پزیر

خیبر پختونخوا جوڈیشل اکیڈمی پشاور میں نئے تعینات ہونے والے سول ججز/ جوڈیشل مجسٹریٹس /علاقہ قاضیوں کے لئے 5 ہفتوں پر محیط قبل از ملازمت تربیت مکمل ہو گئی ہے ۔ تربیتی پروگرام کی اختتامی تقریب جوڈیشل اکیڈمی میں منعقد ہوئی جس میں سینئر ترین جج عدالت عالیہ پشاور و وائس چیئر مین جوڈیشل اکیڈمی جسٹس اعجاز انور مہمان خصوصی تھے جبکہ ان کے ہمراہ رجسٹرار عدالت عالیہ پشاور بیرسٹر اختیار خان ، ممبر انسپکشن ٹیم عدالت عالیہ پشاور اسد حمید بنگش، ڈائریکٹر جنرل جوڈیشل اکیڈمی جہاں زیب شنواری اور دیگر اکیڈمی ڈائریکٹران بھی موجود تھے۔

ڈی جی اکیڈمی نے تربیت کے شرکاءکو تربیت مکمل کرنے پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ شرکاء کو ان کی نئی ذمہ داریوں سے نبردازما ہونے کے لیے ،اکیڈمی نے ایک ایسے تربیتی پروگرام کو مرتب کیا جس کا مقصد انہیں ان کی نئی ذمہ داریوں کے بارے میں آگاہ کرنا، اخلاقی اقدار اور معیارات کو فروغ دینا، اور ان کی ضروری مہارتوں اور علم میں اضافہ کرنا تھا۔ڈی جی اکیڈمی نے بتایا کہ اس تربیت میں قانون فہمی ، بنیادی اور طریقہ کار کے قوانین ، عدالتی اخلاقیات ، طرز عمل ، دیانتداری ،موثرسماعت اور عدالتی انتظام ، غیر عدالتی تصفیہ جات اے ڈی آر ، بچوں اور انسانی حقوق کے بارے میں حساسیت جیسے اہم شعبوں کا احاطہ کیا گیا۔ ڈی جی اکیڈمی نے مزید کہا کہ عوامی اعتماد، ایک آزاد عدلیہ کے لئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے اور اس اعتماد کو غیر جانبدارانہ اور معقول فیصلوں، پیشہ ورانہ طرز عمل، راستبازی اور قانون کی گہری سمجھ کے ذریعے برقرار رکھا جا سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ججز /قاضی معاشرے کےلئے رول ماڈل ہوتے ہیں اور ان کے فیصلے اور کردار ان کی شہرت اور عظمت کا سبب بنتے ہیں۔

ڈی جی اکیڈمی نے قبل از ملازمت تربیتی پروگرام کی منصوبہ بندی، انعقاد اور اس کو احسن طریقے سے انجام دینے پر اکیڈمی کی پوری ٹیم کی کاکردگی کو سراہا اور اس سرگرمی میں تعاون کرنے پر یو این ڈی پی پاکستان کا شکریہ بھی ادا کیا۔

مہمان خصوصی فاضل سینئر ترین جج عدالت عالیہ پشاور جسٹس اعجاز انور نےشرکائے تربیت کو ان کی قبل از ملازمت تربیت مکمل کرنے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ تربیت کی اپنی اہمیت ہے جو شرکاءے تربیت کو اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں کو موثر طریقے سے انجام دینے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ ججز کے طرز عمل کے بارے میں کلیدی اسلامی نظریات/اصولوں کی وضاحت کرتے ہوئے فاضل جسٹس اعجاز انور نے کہا کہ جج /قاضی کو ایک مقررہ ضابطہ، اصولوں اور قواعد کے منفرد مجموعہ کے اندر رہنا ہوتا ہے۔ عدل ، علم ، دیانتداری ، راستباز ی، ، توکل ، غیر جانبداری ، امانت داری، صبر ، عاجزی ، رازداری ، وقار ، صداقت ، مساوات ، قابلیت ، تندہی، شریفانہ رویہ اور اخلاص جیسی صفات ، جج /قاضی میں بدرجہ اتم موجود ہونی چاہیئے۔انہوں نے مزید بتایا کہ شریعت اسلامیہ دنیا کا واحد قانون ہے جس نے زندگی کے تمام پہلوؤں بشمول عدالتی نظام کا احاطہ کیا ہے۔ اسلامی قانون میں ججوں کی دیانتداری، غیر جانبداری اور انصاف پسندی کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے۔ ان سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ انصاف کو برقرار رکھیں گے، اسلامی اصولوں کی پیروی کریں گے کیونکہ وہ اللہ پاک کے ہاں جوابدہ ہیں اور یہ کہ حشر میں قاضی/جج کا انتہائی کڑا احتساب ہوگا۔

اس سے قبل کلاس نمائندہ ، سول جج/علاقہ قاضی محمد سلمان نے قبل از ملازمت تربیت کے کامیاب انعقاد پر عدالت عالیہ پشاور اور جوڈیشل اکیڈمی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یہ تربیت ان کے پیشہ وارانہ فرائض کی انجام دہی میں مددگار ثابت ہوگی۔ اختتامی سیشن کے آخر میں، مہمان خصوصی اور ڈی جی اکیڈمی نے شرکائے تربیت میں اسناد بھی تقسیم کئے۔