خیبر میڈیکل یونیورسٹی (کے ایم یو) کے سربراہانِ شعبہ کا بیسواں اجلاس وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیا الحق کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں رجسٹرار کے ایم یو انعام اللہ خان وزیر اور مختلف شعبوں کے سربراہان نے شرکت کی، جہاں یونیورسٹی کی آپریشنل صلاحیتوں کو مزید بہتر بنانے کے لئے اہم معاملات اور آئندہ کے منصوبوں پر تفصیلی گفتگو اور فیصلے کیئے گئے ۔اجلاس میں کے ایم یو جنرل ہسپتال کو جلد از جلد آپریشنل بنانے کے حوالے سے جاری کام پر اطمینان کااظہار کرتے ہوئے سول ورک،بھرتیوں اور آلات کی خریداری کے عمل کو مذید تیزکرتے ہوئے دسمبر تک مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی۔پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق نے کہا کہ یہ اپنی نوعیت کاایک منفرد ہسپتال ہوگا جس میں کلینیکل ، ریسرچ اور ٹریننگ کی تمام سہولیات ایک چھت تلے دستیاب ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ ہسپتال کے آغاز سے وہ دیرینہ خواب پورا ہوجائے گا جو ہم سے پہلے وائس چانسلرز اور ان کی ٹیموں نے دیکھا تھا ۔انہوں نے کہا کہ جنرل ہسپتال کے آغاز سے یونیورسٹی اور ہسپتال کے ملاپ کاایک نیا ماڈل وجود میں آئے گا جس سے اگر ایک طرف مریضوں کو بہترین طبی خدمات دستایب ہوں گی تودوسری جانب اس سے پیچیدہ اور نت نئے امراض کی جدید تشخیص کی نئی راہیں بھی کھلیں گی۔اجلاس کے دوران دور دراز کیمپسز کو مالی اور انتظامی خودمختاری دینے پر بھی بات چیت ہوئی، جس کے لیے ڈپٹی ٹریژرر عثمان اقبال کو ایک قابلِ عمل منصوبہ تیار کرنے کا کام سونپا گیا تاکہ ان اقدامات سے یونیورسٹی کے مجموعی نظام میں بہتری آئے۔وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر ضیا الحق نے کہا کہ کے ایم یو سے منسلک 27 میڈیکل اور ڈینٹل کالجز، 210 نرسنگ اور ایائیڈ ہیلتھ سائنسز انسٹی ٹیوٹس اور 70,000 سے زائد طلباء کے ساتھ یونیورسٹی کے تمام ذیلی اداروں میں مالی اور انتظامی اختیارات کی تقسیم اور عمل کو ہموار بنانا انتہائی ضروری ہے۔ اجلاس میں بحث وتمحیث کے بعد دور دراز کیمپسز کی بہتر کارکردگی اور ایفی لیئشن کے مسائل حل کرنے کے لئے ایک ٹاسک فورس تشکیل دی گئی جس کا دائرہ کار کے ایم یو انسٹی ٹیوٹس آف ہیلتھ سائنسز کرم، صوابی اور اسلام آباد پر ہوگا۔ یہ کمیٹی پروفیسر ڈاکٹر ظل ہما ڈائریکٹر ایکیڈمکس کی سربراہی میں کام کرے گی جبکہ اس ٹیم میں وسیم حسن خان (ڈپٹی ڈائریکٹر پروکیورمنٹ)، محمد طیب (ڈپٹی ڈائریکٹر افیلی ایشن) اور متعلقہ کیمپسز کے ڈائریکٹرز شامل ہوں گے۔ اجلاس میں صوبے کے مختلف ذیلی انسٹی ٹیوٹس میں ہیلتھ کلینکس بالخصوص ذیابیطس کلینکس کے قیام پر زور دیاگیا جب کہ اس ضمن میں ڈاکٹر جلیل خان ڈائریکٹر فیملی میڈیسن کو جلد از جلد عملی اقدامات اٹھانے کی تاکید کی گئی۔اجلاس کے اختتام پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیا الحق نے کے ایم یو میں مرکزیت میں کمی کے فروغ کا عزم دہرایا اور اس بات کو یقینی بنانے پر زور دیا کہ یونیورسٹی کے تمام کیمپسز اور اداروں کے پاس خودمختاری اور وسائل موجود ہونے چاہئیں تاکہ ان کی ہمہ جہت ترقی کاسفر مذید تیزتر ہوسکے۔اجلاس میں کچھ دیر کے لیئے کے ایم یو کے زیر اہتمام صوبے کے نرسز کی ٹریننگ کے لیئے آئے ہوئے برطانوی ٹرینرز کی ٹیم نے بھی ڈاکٹر اعجاز حسین کی قیادت میں شرکت کی ۔انہوں نے کے ایم یو کی کارکردگی کو سراہا اور توقع ظاہر کی کہ نرسز کی ٹریننگ کے جاری پروجیکٹ سے صوبے میں نرسنگ کا معیار مذید ترقی کرے گا۔