محکمہ سیاحت خیبرپختونخوا اور فرنٹیئر کور نارتھ کے تعاون سے “چترال ٹورازم سمپوزیم” کا انعقاد کیا گیا ہے ۔ اس تقریب میں نگراں صوبائی وزیر سیاحت و اطلاعات بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکا خیل، سیکرٹری محکمہ سیاحت مطاہر زیب، ڈی جی ٹورازم برکت اللہ مروت اور پاکستان بھر میں سیاحت کے شعبے سے تعلق رکھنے والی ممتاز شخصیات نےبھی شرکت کی۔ تقریب سے خطا ب کر تے ہو ئے نگراں صوبائی وزیر سیاحت و اطلاعات بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکا خیل نے بتا یا سمپوزیم کا مقصد چترال کے شاندار ثقافتی ورثہ کے تحفظ اور سیاحت کی فروغ کی اہمیت کو اجاگر کرنا تھا۔ چترال سمپوزیم کا مقصد وہاں کے مسائل کا خاتمہ کرنا ہے ۔ چترال پاکستان کے سب سے زیادہ سیاحوں کے لیے پرکشش مقامات میں سے ایک ہے ۔ہم سب کو ذمہ دارانہ سیاحت کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ سمپوزیم کا انعقاد ایک مشترکہ کوشش کے تحت چترال کی ثقافتی میراث کے تحفظ کے عزم کی نشاندہی کرتی ہے۔ شندور پولو فیسٹیول چترال میں سیاحت کے فروغ کیلئے بین الاقوامی میلہ ہے۔کیلاش وادی سمیت سیاح یہاں آئے اور مقامی ثقافت کا بھی خیال رکھے۔چترال میں معاشی، ثقافتی ورثہ کی بہت بڑی صلاحیت موجود ہے جسے مزید نکھارنے کی ضرورت ہے۔مقررین نے سیاحت کے فروغ کیلئےمختلف محکموں کے کردار پر بھی زور دیا۔ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چودھری کی میڈیا سے گفتگوکرتے ہو ئے کہا آج کے پروگرام کا مقصد چترال کے حسن کے بارے میں آگاہی پھیلانا ہے۔ چترال میں سیاحوں کے لئےسہولیات فراہم کرنے کےلئے اقدامات کیے جائیں گے ۔ کلچر کے فروغ کے لیے صوبائی حکومت عملی اقدامات کر رہی ہیں ۔ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چودھری نے مزید بتا یا کہ لوگوں کی آگاہی کے بعد چترال کے پسماندہ علاقوں میں بھی تجارت کو فروغ ملے گااور کہا مقامی لوگوں کو روز گار کے موقع فراہم ہو نگے۔ دہشت گردی کی لہر پر قابو پانے کیلئے پولیس جوان فرنٹ لائن پر موجود ہیں۔ ڈیرہ اسماعیل خان پر حملہ افسوس ناک ہیں۔ دہشت گردوں کی کارروائی سے جوانوں کے حوصلہ پست نہیں ہونگے۔خیبرپختونخوا فرنٹ لائن صوبہ ہے اس سے حقیقت سے انکار ممکن نہیں۔