Voice of Khyber Pakhtunkhwa
Thursday, March 13, 2025

وزیر اعلی ہاوس میں نیشنل اکنامک ٹرانسفارمیشن پلان مشاورتی سیمنار کا انعقاد

وزیر اعلیٰ ہاؤس میں نیشنل اکنامک ٹرانسفارمیشن پلان 29-2025 “اڑان پاکستان” کے مشاورتی سیمینار کا انعقاد کیا گیا، جس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی، جبکہ وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، صوبائی کابینہ اراکین، پارلیمنٹیرینز، اور اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ “اڑان پاکستان” ملک کی پائیدار اقتصادی ترقی کے لیے ایکسپورٹس، ایکویٹی، ای پاکستان، انرجی و انفراسٹرکچر، اور انوائرمنٹ و کلائمیٹ چینج جیسے پانچ اہم شعبوں پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے خطاب میں کہا کہ سیاسی اختلافات کے باوجود خیبر پختونخوا حکومت ملک کی معاشی ترقی کے لیے پرعزم ہے اور مالی نظم و ضبط، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، توانائی کی استعداد، اور سماجی مساوات کے ذریعے پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہی ہے۔ انہوں نے رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں 169 ارب روپے کے بجٹ سرپلس، 70 ارب روپے کے ڈیٹ مینجمنٹ فنڈ، اور صنعتی زونز کے لیے 15 ارب روپے کی نجی سرمایہ کاری کے حصول کا ذکر کیا۔ انصاف روزگار اسکیم کے تحت 20 کروڑ روپے کے قرضے جاری کیے گئے، جس سے ایک لاکھ 37 ہزار افراد کو روزگار ملا، جبکہ خواتین کی قیادت میں چلنے والے 50 ہزار کاروباروں کو بلاسود قرضے فراہم کیے گئے۔ خیبر پختونخوا حکومت نے پشاور اور مردان میں سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس قائم کیے، معدنیات کی نیلامی سے 5 ارب روپے کی آمدنی حاصل کی، اور 81 ہزار نوجوانوں کو ڈیجیٹل و تکنیکی تربیت فراہم کی۔ تعلیم اور صحت کے شعبے میں اصلاحات کے تحت پانچ لاکھ طلبہ کو تعلیم کارڈ فراہم کیا گیا، صحت کارڈ پلس کے تحت ایک کروڑ خاندانوں کو 30.4 ارب روپے کی مفت طبی سہولیات دی گئیں، اور دو لاکھ سے زائد گھروں کی تعمیر میں حکومتی مدد فراہم کی گئی۔ ای گورننس کے فروغ کے لیے پامیر ڈیجیٹل پیمنٹ گیٹ وے، ای-ڈومیسائل سسٹم، اور ڈیجیٹل ٹیکس کولیکشن سسٹم متعارف کرایا گیا۔ توانائی کے متبادل ذرائع پر کام کرتے ہوئے ڈھائی لاکھ گھروں، ایک ہزار اسکولوں، اور چار ہزار مساجد کو سولر سسٹم فراہم کیا گیا، جبکہ مزید آٹھ ہزار اسکولوں اور آٹھ ہزار مساجد کی سولرائزیشن کا منصوبہ ہے۔ خیبر پختونخوا فارسٹیشن پروگرام کے تحت جنگلات کے رقبے میں 12 فیصد اضافہ کیا گیا، جبکہ 25 ارب روپے کی لاگت سے فوڈ سیکیورٹی سپورٹ پراجیکٹس پر عمل درآمد کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ نے وفاقی حکومت سے خیبر پختونخوا کو اس کے آئینی حقوق دینے، پی ایس ڈی پی میں فنڈز کی مناسب تقسیم، اور ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لیے بقیہ فنڈز فوری جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے چشمہ رائٹ بینک کینال منصوبے کے لیے مناسب فنڈنگ نہ ملنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت اپنے وسائل سے 60 ارب روپے فراہم کرے گی، جبکہ وفاقی حکومت نے 17.5 ارب روپے مختص کرنے کا وعدہ کیا تھا، مگر صرف 2.5 ارب روپے رکھے گئے، جو تاحال جاری نہیں کیے گئے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ خیبر پختونخوا “اڑان پاکستان” کے ترقیاتی ایجنڈے کی مکمل حمایت کرتا ہے، لیکن صوبے کے ساتھ مساوی سرمایہ کاری اور فنڈنگ یقینی بنانے کا بھی مطالبہ کرتا ہے۔

About the author

Leave a Comment

Add a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Shopping Basket