مائننگ کا شعبہ ایس آئی ایف سی(SIFC) کے ترجیحی شعبوں میں سے ایک ہے جس کے فروغ کیلئے حکومت مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے اشتراک سے کام کر رہی ہے۔ معدنیات کی مائننگ میں تیزی لانے کیلئے حکومت نے وزارت پیٹرولیم کے تحت تمام صوبوں میں معدنیات کی مائننگ کے شعبہ جات قائم کئے ہیں۔ بیرک گولڈ کے ساتھ عدالت سے باہر تصفیہ کے بعد سے حکومت نے بلوچستان کے ضلع چاغی میں معدنیات کی مائننگ میں تیزی لائی ہے جس میں بیرک گولڈ ایک اہم شراکت دار ہے۔ چاربلین ڈالر سے زائد مالیت کے اس پراجیکٹ میں پاکستان دو بلین ڈالر کا حصہ دار ہوگا۔ حتمی معاہدوں کے مطابق پاکستان کے حاصل کردہ حصے میں سے ریاستی ملکیتی اداروں کا حصہ نصف سے زائد ہے جبکہ باقی کا حصہ حکومت بلوچستان کا ہے جو وفاقی حکومت ادا کریگی۔ ریاستی ملکیتی اداروں میں پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ، او جی ڈی سی ایل(OGDCL) اور گورنمنٹ ہولڈرنگز(پرائیویٹ) لمیٹڈ شامل ہیں۔ پراجیکٹ کے امکانات کا مطالعہ (Feasibility Study) مکمل ہو چکا ہے جس میں سعودی عرب نے بھی دلچسپی کا اظہار کیا ہے اور عنقریب سعودی عرب بھی اس معاہدے میں شراکت دار ہوگا۔ ایس آئی ایف سی (SIFC) کے پلیٹ فارم سے پاکستان اور کویت نے ایک بلین ڈالر کا مائننگ فنڈ بھی قائم کرلیا ہے۔