وصال محمدخان
تحریک انصاف اوراسکے راہنمااکثروبیشترشوشے چھوڑتے رہتے ہیں۔ شوشے چھوڑنے میں یہ جماعت نہ صرف خودکفیل ہے بلکہ یہ شوشے برآمدبھی کرتی ہے پہلے امریکہ اوراب سعودی عرب کو شوشے برآمدکئے گئے ہیں۔ عمران خان کے انتہائی قریب سمجھے جانے والے پی ٹی آئی راہنماشیرافضل مروت نے ایک ٹی وی پروگرام میں سعودی عرب کے حوالے سے ایک نیاشوشہ مارکیٹ میں چھوڑاہے ان کاکہناتھاکہ خود ساختہ اور مشہورزمانہ‘‘ رجیم چینج ’’شوشے میں سعودی عرب کابھی کردارتھاانہوں نے سعودی عرب اورشاہی خاندان کیلئے کچھ ہتک آمیزالفاظ بھی استعمال کئے ان کے اس بیان کی ہرسطح پرمذمت کی گئی حتیٰ کہ تحریک انصاف نے بھی آفیشلی طورپراس بیان سے لاتعلقی کااظہارکیامگر اس بیان پرشیرافضل مروت سے کوئی جواب طلبی نہیں ہوئی اورنہ ہی انہیں کوئی شوکازنوٹس جاری کیاگیا۔اس بیان کے بداثرات یقیناًپاک سعودی تعلقات پرپڑیں گے اورحکومت کوسعودی عرب کیساتھ تعلقات معمول پرلانے کیلئے مزیدمحنت درکارہوگی بدقسمتی سے تحریک انصاف نامی سیاسی جماعت کے قائدین کایہ نارواوطیرہ رہاہے کہ وہ دیگرممالک کیساتھ تعلقات خراب کرنے کیلئے ہمہ وقت کوشاں رہتے ہیں ان سے قبل عمران دورکے وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے ایک غیرضروری بیان دیکرسعودی عرب کیساتھ تعلقات میں بگاڑپیداکرلی، وزیراعظم عمران خان نے سعودی عرب کی مخالفت میں ملائشیاکیساتھ پینگیں بڑھاکرایک خیالی تنظیم کی بنیادرکھنے کی ناکام شوشہ بازی کی انکے دورِ حکومت میں سی پیک کے حوالے سے غیرضروری بیانات دئے گئے جس پرچین کیساتھ تعلقات میں بھی دراڑیں پڑگئیں۔حکومت کی رخصتی پرکچھ اورنہ بن پڑاتوامریکہ پرسازش کاالزام لگاکردونوں ممالک کے دیرینہ تعلقات کوزک پہنچائی گئی بعدمیں ڈھٹائی کیساتھ امریکہ کے مقتدرحلقوں میں اپنے لئے نرم گوشہ پیداکرنے کیلئے اربوں روپے سے امریکی فرمزکی خدمات حاصل کی گئیں اورامریکی سازش کے بیانئے سے ایک سواسی ڈگری کایوٹرن لیاگیا،سائفرکے حوالے سے سپریم کورٹ نے انکے بیانئے پرکاری ضرب لگائی ،قومی سلامتی کمیٹی نے بھی انکے مؤقف کومستردکیااوردیگران گنت ذرائع سے معلوم ہواکہ بانی پی ٹی آئی اوردیگر قائدین ہمیشہ غیرضروری ،لایعنی اورغیرسنجیدہ بیانات دیتے رہتے ہیں اوربعدمیں یہ بیانات غلط ثابت ہونے پر کسی ندامت کااظہاربھی نہیں کیاجاتامگرحالات وواقعات سے ثابت ہوجا تاہے کہ بانی پی ٹی آئی اوردیگر قائدین کے بیانات لغواورخودساختہ تھے۔ اب جبکہ پی ٹی آئی قائدین کی جانب سے لئے گئے اقدامات اوریوٹرنز سے واضح ہوچکاہے کہ عمران حکومت کے خاتمے میں کوئی بیرونی ہاتھ ملوث نہیں تھا بلکہ یہ خالصتا ً پاکستان کااندرونی معاملہ تھااور حکومت کواس کے اتحادیوں سمیت اپنے بھی دودرجن ارکان نے چھوڑدیاتھااتحادیوں نے ساتھ چھوڑناہی تھاکیونکہ پی ٹی آئی قائدین کی طرزحکمرانی سے اتحادی مطمئن نہ تھے اوران کاخیال تھاکہ اگریہ حکومت پانچ سال کاعرصہ پوراکرلیتی ہے توانکے ساتھ ساتھ ہمیں بھی عوام سے منہ چھپاناپڑ سکتاہے عمران خان کی طرزحکمرانی ،الٹے سیدھے اقدامات ،غیرضروری بیانات اورحکومتی کارکردگی سے عوام کاپیمانہء صبر لبریزہوچکاتھااوروہ جھولیاں پھیلاپھیلاکرحکومت کے خاتمے کی دعائیں مانگ رہے تھے ۔اگراس وقت انتخابات کاانعقادہوجاتا تویقیناًسیاسی جماعت کے نام پر اس فتنے سے ہمیشہ کیلئے نجات مل جاتی۔عمران حکومت عدم مقبولیت کی انتہاپرتھی اسے گرایانہیں گیابلکہ بقول آصف زرداری یہ خودگرے ہیں ۔خودگرنے والوں نے بعدمیں دنیاجہاں کے لوگوں پرگرانے کے الزامات لگادئے ۔امریکہ ،پاک فوج ،آرمی چیف ،ڈی جی آئی ایس آئی ،اپوزیشن ،عدلیہ ،الیکشن کمیشن اورنجانے کون کون معلوم ونامعلوم ان بے ہودہ الزامات کی زدمیں آیا کہ انہوں نے عمران خان کی پوتر اورمقدس حکومت گرائی ہے ۔حالانکہ یہ حکومت بچگانہ پن ،غیرسنجیدگی ،الٹے سیدھے اقدامات ،کرپشن کی کہانیوں اوربدترین طرزحکمرانی کے باعث غیرمقبول بلکہ قابل نفرین بن چکی تھی اور اس کاخاتمہ پاکستانی عوام کی اولین آرزو تھی۔اب بھی جس مقبولیت کے ڈھنڈورے پیٹے جارہے ہیں اورجس مقبولیت کے بل بوتے حالیہ انتخابات میں توقع کے برعکس کامیابی نصیب ہوئی ہے یہ انتخابی کارکردگی کسی کارنامے کانتیجہ نہیں بلکہ سوشل میڈیاکے مجرمانہ استعمال سے ممکن بنائی گئی ہے اوراسکے لئے کرپشن کی رقم کابے دریغ استعمال کیاگیاہے اربوں روپے کی لوٹ مارکاپیسہ گزشتہ عام انتخابات میں بروئے کارلاکرموجودہ کامیابی حاصل کی گئی ہے ۔اب فارم 45اور47کابیانیہ بناکرسیاست کی جارہی ہے حالانکہ اس کرپٹ جماعت کے اپنے ہی ارکان ٹکٹس اور وزارتیں فروخت کرنے کے الزامات لگارہے ہیں اس نام نہاد جماعت کی کوئی کارکردگی نہیں ،کوئی کارنامہ نہیں،اہلیت نہیں،کوئی پروگرام نہیں ،مسائل کے حل کاکوئی روڈمیپ نہیں ،بس الٹے سیدھے بیانات ہیں ، یوٹرنزہیں اورتردیدیں ہیں ایسی حکومت جس نے بھی گرائی ہے وہ پاکستانی عوام کاخیرخواہ ہے خدااسکی نسلوں کوشاد وآبادرکھے اگربقول شیر افضل مروت سعودی عرب نے بھی اس رجیم چینج میں کرداراداکیاہے تویہ سعودی عرب کاپاکستانی قوم پراضافی احسا ن ہے سچے دوست ہمیشہ کام آتے ہیں سعودی عرب ہرآڑے وقت کاساتھی ہے جس نے اپنی سچی دوستی نبھائی ۔مگرایسانہیں ہے ۔حالات وواقعات ،شواہد اورحقائق سے یہ بات پایہء ثبوت کوپہنچ چکی ہے کہ سعودی عرب یاامریکہ نے اس مبینہ رجیم چینج میں کوئی کردارادانہیں کیا۔ یہ الزام سراسرجھوٹ اور بہتان ہے یقیناً سعودی عرب کے مقتدرحلقے اس بیان کو کھسیانی بلی کھمبانوچے کے مصداق سمجھیں گے سعودی شاہی خاندان جہاندیدہ لوگ ہیں قوی امیدہے کہ وہ ان بیانات کواہمیت کے قابل نہیں سمجھیں گے اورپاکستان کیساتھ اپنے برادرانہ تعلقات کا سلسلہ اورتعاون جاری رکھیں گے ۔بیرونی تعلقات کونقصان پہنچانے پرحکومت کوشیرافضل مروت کے خلاف قانونی کارروائی کرنی چاہئے تاکہ آئندہ کسی بھی نام نہادسیاستدان کوسیاست بازی کیلئے بیرونی دنیاکیساتھ تعلقات خراب کرنے کی جرات نہ ہو۔