وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے سیاحت، ثقافت و آثارقدیمہ زاہد چن زیب نے گلیات میں غیر قانونی تجاوزات پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں فوری طور پر ہٹانے اور لیز پر دیئے جانے والی تمام جگہوں کی رپورٹ دس روز میں انہیں پیش کرنے کی ہدایات جاری کر دیں۔ مشیر سیاحت و ثقافت زاہد چن زیب نے نتھیاگلی اور ڈونگا گلی میں پارکس، پبلک واش رومز اور پارکنگ ایریاز کا تفصیلی دورہ کیا اس موقع پر انہوں نے واش رومز کی حالت ابتر ہونے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے فوری طور پر مرد و خواتین کیلئے 20 واش رومز الگ مختص کرکے انہیں پاک و صاف رکھنے کی ہدایات جاری کیں جبکہ ساتھ ہی ڈونگا گلی میں سیاحوں کیلئے ریسٹ ایریا پر موجود تجاوزات ختم کرکے اسے صرف سیاحوں کیلئے آرام گاہ کے طور پر رکھنے کے احکامات جاری کئے۔ انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ ڈونگا گلی میں موجود اراضی کا نقشہ تیار کرکے سیاحوں کیلئے جدید پارکنگ ایریا بنایا جائے تاکہ گلیات میں پارکنگ کا مسئلہ صحیح معنوں میں حل ہو سکے۔ انہوں نے ہمالہ ہاؤس کا دورہ بھی کیا اور وہاں جاری تزئین و آرائش کا ضروری کام جلد مکمل کرنے نیز اس میں سیاحوں کیلئے وائی فائی اور دیگر سہولیات فراہمی کی ہدایات جاری کیں۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ گلیات اور دیگر سیاحتی مقامات پر تعینات ٹورازم پولیس کو گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کی فراہمی کا عمل بھی فوری شروع کیا جائے نیز ان کیلئے چیک پوسٹ بھی تعمیر کئے جائیں جہاں سیاحوں کی جامہ تلاشی کی بجائے خوش اخلاق پولیس جوان ان کا خیرمقدم کریں اور انہیں سہولیات و رہنمائی مہیا کرنے کیلئے موجود ہوں گے تو سیاحوں کو خوشگوار تبدیلیاں محسوس ہوں گی۔ زاہد چن زیب نے گلیات ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کو سڑکوں کے اطراف میں ہر قسم کی تجاوزات فوری ختم کرنے جبکہ لیز پر دی جانے والی مختلف املاک ریسٹ ایریاز کی تفصیلی رپورٹ انہیں دس روز کے اندر پیش کرنے کی ہدایت بھی کر دی۔ انہوں نے کہا کہ سیزن سے قبل یہاں پر ہر قسم کے تجاوزات کا خاتمہ یقینی بنایا جائے تاکہ سیزن میں سیاحوں کے بڑھتے رش کو بطریق احسن مینج کیا جا سکے۔ انہوں نے ٹورازم حکام کو ہدایت کی کہ سیاحوں کو ٹورازم ہیلپ لائن کی افادیت سے بھرپور آگاہی دلائیں تاکہ وہ سیاحتی مقامات کا رخ کرنے سے قبل محکمہ ٹورازم کی ہیلپ لائن 1422 پر رابطہ کرکے موسمی صورتحال سے آگاہی سمیت پوری معلومات حاصل کر سکیں اور دوران سفر بھی انہیں گاڑی کی خرابی یا دوسری کوئی بھی مشکل درپیش ہو تو انکی عملی طور پر مدد کی جا سکے۔