پاکستان بزنس فورم نے 28 اگست ہڑتال کی مخالفت کردی
ٹریڈرز کو ٹیکس دینے میں کوئی قباحت نہیں ہونی چاہیے ملک کے لئیے ناگزیر قرار؛ چئیرمین خیبرپختوں خواہ
پاکستان بزنس فورم نے 28 اگست ملک گیر ہڑتال کی محالفت کردی۔ چئیرمین خیبر پختون خواہ محمد اشفاق پراچہ نے کہا تاجروں کو ٹیکس دینے میں کوئی قباحت نہیں ہونی چاہیے اور یہ ملک کے لئیے ناگزیر ہے۔ ٹیکس آمدن میں اضافہ معیشت کے لئیے ضروری ہے۔ ایڈوانس انکم ٹیکس کے نوٹس میں جو مہانہ ٹیکس کا کہا جارہا ہے اس پر ہمیں تشویش ضرور ہے لیکن ہم سمجھتے ہیں حکومت کو اس پر نظر ثانی کرنی چائیے- PBF نے رجسٹرڈ اور غیر رجسٹرڈ دونوں تاجروں کو نوٹس دینے کے حکومتی طرز عمل پر بھی سوالات اٹھا دئیے اور کہا نوٹس میں 30,000 سے 60,000 روپے ماہانہ ایڈوانس ٹیکس کا مطالبہ کیا جا رہا ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ دکانداروں کی اکثریت اتنا زیادہ ٹیکس برداشت نہیں کر سکتی۔ “یہ یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ جائز ٹیکس لاگو کیا جائے گا، لیکن ایف بی آر اس سے کہیں زیادہ کا مطالبہ کر رہا ہے اور اس سلسلے میں پاکستان بزنس فورم چئیرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال کو خط بھی لکھ رہا ہے۔ انھوں نے مزید کہا مہنگے بجلی کے بلوں کے باعث کاروبار چلانا مشکل ہے، حکومت کو مراعات ختم کرنی چاہیے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ مسائل حل کے لیے ایک چھتری کے نیچے آنا چاہیے۔ آئی پی پیزنے ملکی معیشت کو تباہ کردیا ہے،نئی انڈسٹری لگانا تو دور کی بات پرانی انڈسٹری نہیں چل رہیں۔ اشفاق پراچہ نے مزید کہا کہ آئی پی پیز کی وجہ سے ملکی معیشت تباہ ہوکر رہی گئی اور ملک سے تیزی کے ساتھ پیسہ بیرون ملک منتقل ہورہا ہے ،پاکستان میں سرمایہ کاروں کی دوسرے ممالک کی شہریت لینے کے لئے دوڑ لگی ہوئی ہے، پاکستان میں انٹرنیٹ اسپیڈ کی وجہ سے فری لانسر کو کام ملنا بند ہوگیا ہے، انہوں نے کہاہمیں سوچنا ہوگا کہ تھوڑا ٹیکس لگا کر زیادہ ریونیو حاصل کیا جائے۔